فیکٹ چیک: کیا واقعی پاکستانیوں کے لیے سعودی ویزے بند کر دیے گئے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
سعودی ویزوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور چند نیوز ویب سائٹس پر گردش کرتی خبروں میں کہا جا رہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بعد اب سعودی حکومت نے بھی پاکستانیوں کو ویزے دینے پر پابندی عائد کردی ہے۔
لیکن اس نوعیت کی خبروں میں کتنی صداقت ہے؟ یہ جاننے کے لیے وی نیوز نے سعودی سفارتخانے سے رابطہ کیا تو سفارتی حکام نے ان اطلاعات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ پابندی ’روایتی اور عارضی‘ ہے۔
سعودی سفارتخانے کے میڈیا سیکریٹری عبداللہ عالم نے بتایا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ’سعودی عرب کی جانب سے حج سیزن کے آغاز پر پاکستان سمیت 14 ممالک پر عارضی ویزا پابندی لگائی گئی ہے، جو سعودی عرب کی جانب سے ہر سال عائد کی جاتی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں:
عبداللہ عالم نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے پابندی حج سیزن کے دوران عمرہ، بزنس اور فیملی ویزوں پر لگائی گئی ہے اور اس عارضی پابندی کی زد پر آنے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا اور عراق شامل ہیں۔
’صرف یہی نہیں بلکہ نائیجیریا، اردن، الجزائر، سوڈان، ایتھوپیا اورتیونس بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔‘
عارضی ویزا پابندی کب ختم ہوںگی؟سعودی سفارتخانے کے میڈیا سیکریٹری نے بتایا کہ ابھی اس ضمن میں کچھ واضح نہیں کہا جاسکتا، البتہ امکانات ہیں کہ عارضی ویزا پابندیاں جون کے وسط تک ختم کردی جائیں گی۔ ’جس کے بعد معمول کے مطابق فہرست میں موجود تمام ممالک کے شہری ویزا حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عارضی ویزا پابندی کے فیصلے سے سعودی حکومت کی جانب پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا جاچکاہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اردن الجزائر انڈونیشیا بنگلہ دیش بھارت پاکستان سعودی سفارتخانے سعودی عرب سوشل میڈیا عراق نائیجیریا نیوز ویب سائٹس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الجزائر انڈونیشیا بنگلہ دیش بھارت پاکستان سعودی سفارتخانے سوشل میڈیا نائیجیریا نیوز ویب سائٹس عارضی ویزا پابندی سعودی سفارتخانے بتایا کہ
پڑھیں:
ٹک ٹاک نے تین ماہ میں پاکستانیوں کی کتنی ویڈیوز ڈیلیٹ کیں؟
کراچی:ٹک ٹاک نے سال 2025ء کی پہلی سہ ماہی کے لیے اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کی رپورٹ جاری کردی۔
یہ رپورٹ جنوری 2025ء سے مارچ 2025ء تک کے اعداد و شمار پر مبنی ہے جس کے مطابق ٹک ٹاک نے اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر تین کے دوران پاکستان میں کل 24,954,128 ویڈیوزحذف کیں۔
پاکستان میں پیشگی طور پر ویڈیوز کو حذف کرنے کی شرح انتہائی بلند رہی جو 99.4 فیصد تھی جس میں 95.8 فیصد ویڈیوز 24 گھنٹوں کے اندر ہی حذف کردی گئی۔
عالمی سطح پر ٹک ٹاک نے اس سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 211 ملین ویڈیوز حذف کیں جو پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کیے گئے کل مواد کا تقریباً 0.9 فیصد ہیں۔
حذف کی گئی ویڈیوز میں سے 184,378,987 ویڈیوز خودکار نظام کے ذریعے شناخت کرکے حذف کی گئیں تاہم 7,525,184 ویڈیوز کو مزید جانچ کے بعد بحال کر دیا گیا۔
پیشگی حذف کرنے کی شرح 99.0 فیصد رہی اور 94.3 فیصد نشان زدہ کانٹنٹ کو پوسٹ کیے جانے کے 24 گھنٹوں کے اندر ہی حذف کردیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حذف کی گئی کل ویڈیوز کا ایک بڑا حصہ — 30.1 فیصد— حساس یا بالغ موضوعات پر مشتمل تھا جو کانٹنٹ کے حوالے سے ٹک ٹاک کی پالیسیوں کے مطابق نہیں تھا۔
مزید برآں 11.5 فیصد ویڈیوز نے پلیٹ فارم کے تحفظ اور شائستگی کے معیارات کی خلاف ورزی کی جبکہ 15.6 فیصد نے پرائیویسی اور سیکیورٹی کی ہدایات کی خلاف ورزی کی۔
اس کے علاوہ حذف کی گئی ویڈیوز میں سے 45.5 فیصد کو غلط معلومات کے طور پر نشان زد کیا گیا اور 13.8 فیصد ویڈیوز کو ترمیم شدہ میڈیا اور مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ کانٹنٹ کے طور پر شناخت کیا گیا۔