پاکستانیوں کے لئے ایک اور ملک میں ویزا فری انٹری کی سہولت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
ڈھاکہ : پاکستان اور بنگلہ دیش نے سفارتی و سرکاری پاسپورٹس کو ویزا فری انٹری کی سہولت دینے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ جہانگیر عالم چوہدری سے ملاقات ہوئی۔وزیرداخلہ محسن نقوی کو وزارت داخلہ ڈھاکہ آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا.ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور پاک بنگلہ دیش دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پاکستان اور بنگلہ دیش نے سفارتی و سرکاری پاسپورٹس کو ویزا فری انٹری کی سہولت دینے کا فیصلہ کرلیا۔دونوں وزرائے داخلہ کا انٹرنل سیکیورٹی اور پولیس ٹریننگ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔بنگلہ دیشی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈھاکہ آمد پر اپنے بھائی کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ بنگلہ دیش
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں سخت اور فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کسی کاروبار، جماعت یا کسی فرد واحد کو کسی کام کے لیے بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے صوبے بھر کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کےلیے وظیفہ مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈونس ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی باشندوں کی معاونت کرنے والے عناصر کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر نفرت، جھوٹ اور اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے، پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی مکمل سرپرستی کرے گی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے سوا کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔
دوران اجلاس وزیراعلیٰ پنجاب نے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرائم کے وظائف کےلیے اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کی۔