---فائل فوٹو 

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی جیسے لوگ پی ٹی آئی کے دعوے دار ہو گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ جس کی اپنی جماعت سنبھل نہیں رہی وہ پی ٹی آئی کی بات کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ کل تک یہ پی ٹی آئی کو پاکستان کی بدترین جماعت کہتے تھے، اب اس جماعت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اکبر ایس بابر نے یہ بھی کہا کہ ایک طرف ہائی کورٹ میں اسٹے لیا گیا اور دوسری جانب یہاں کیس روکا جا رہا ہے، ورکرز کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں اور کیس کو روکا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا،جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک  بطور جج کام سے روکنے کا  حکم  دیدیا گیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس  اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی، ڈویژن بنچ نے میاں داؤد کی ددرخواست پر آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

عدالت نے سینئرقانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشترعلی اوصاف عدالتی معاون مقررکر دیا اوراٹارنی جنرل سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر معاونت طلب  کرلی۔

پاکستان کا میچ ریفری ہٹانے کا مطالبہ مسترد ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں،پی سی بی ذرائع

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ جاری، بابر کا کونسا نمبر؟
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • ڈھاکا یونیورسٹی میں انقلاب کی نوید
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
  • بابر اعظم کو ایشیا کپ اسکواڈ کے ساتھ رکھنا چاہیے تھا: محمد یوسف