ناصر شیرازی کا دورہ ملتان، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کی کابینہ کو مرکزی کنونشن میں شرکت کا ٹاسک
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
صوبائی صدر علامہ اقتدار نقوی نے استقبال کیا اور صوبائی کابینہ، ونگز، شعبہ جات کے ذمہ داران اور ملتان ضلع کے مسولین کی بھرپور میٹنگ میں صوبہ جنوبی پنجاب کی بھرپور شرکت اور بہترین مہم کا وعدہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری اور چئیرمین مرکزی بقیتہ اللہ کنونشن سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کا مرکزی کابینہ و کنونشن کمیٹی کے رکن اقرار ملک، اجرائی امور کے ذمہ دار آصف رضا کے ہمراہ جنوبی پنجاب، ملتان کا مرکزی کنونشن بقیہ اللہ، 18 تا 20 اپریل، 2025 بمقام اسلام اباد کی رابطہ مہم کے حوالہ سے اہم دورہ کیا۔ صوبائی صدر علامہ اقتدار نقوی نے استقبال کیا اور صوبائی کابینہ، ونگز، شعبہ جات کے ذمہ داران اور ملتان ضلع کے مسولین کی بھرپور میٹنگ میں صوبہ جنوبی پنجاب کی بھرپور شرکت اور بہترین مہم کا وعدہ کیا۔
مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سلیم صدیقی نے بھی جنوبی پنجاب میں بھرپور وقت دینے کی یقین دہانی کروائی۔ صوبائی کابینہ کے بھرپور اجلاس اور شعبہ جات کی شرکت پر مرکزی جنرل سیکرٹری نے صوبائی صدر کو مبارکباد پیش کی اور کنونشن کی اہمیت اور تنظیم کی توسیع کے حوالے سے بہترین رہنمائی کی۔ اختتامی خطاب میں انہوں نے ایک آگاہ اور ذمہ دار ملت بننے کے لئے مجلس وحدت کو بھرپور فعال بنانے کی ذمہ داری پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی بھرپور
پڑھیں:
شیری رحمان نے کہا ہے بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستانی سفارتی وفد کی اہم رکن سینیٹر شیری رحمان نے لندن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکا کا دورہ بہت مصروف اور مثبت رہا، 50 سے زائد ملاقاتیں ہوئیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ تین دن واشنگٹن اور دو دن نیویارک میں اہم میٹنگز کیں، امریکا میں ہمارا موقف سنا گیا، ریسپشن بہت اچھا رہا، سب نے بھارت کے پانی کو ہتھیار بنانے کی مخالفت کی، بھارت کی جنگجو سوچ خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان سب سے بڑا تنازع ہے،جس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نکلنا ضروری ہے ، ہم نے صدر ٹرمپ کا سیز فائر میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا، ہم بھارتی وفد کا پیچھا نہیں کر رہے تھے، مقصد صرف حقائق اجاگر کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی سے جوڑنا بھارتی پروپیگنڈہ ہے، بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، ہمارا مقصد مسلہ کشمیراور سندھ طاس معاہدہ کیلیے مذاکرات اور امن کو فروغ دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں، بھارت کے خلاف ہمارے پاس زیادہ شواہد ہیں، بھارتی وفد کا ٹارگٹ پاکستان کو گندہ کرنا تھا مگر ہم مہذب انداز میں اپنی پالیسی پر قائم ہیں۔