ملک بھر میں ہیٹ ویو کا خطرہ، مریم اورنگزیب کا عوام کے نام انتباہی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
ایکسپریس نیوز کے مطابق مریم اورنگزیب نے پنجاب بھر میں شدید ہیٹ ویو الرٹ کے باعث عوام سے احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل کی ہے۔
صوبائی وزیر کی جانب سے یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ماہرین نے ملک کے مختلف علاقوں میں درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ جس کے باعث ہیٹ اسٹروک، پانی کی کمی اور دیگر صحت کے مسائل پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں عوام سے گزارش کی کہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں، خاص طور پر دن 11 بجے سے شام 4 بجے تک۔ پانی کا زیادہ استعمال کریں اور بزرگوں اور بچوں کا خاص خیال رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اسپتالوں میں ایمرجنسی انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ مزید برآں ہیٹ ویو کے دوران دن 11 بجے سے شام 4 بجے تک سورج کی روشنی سے بچنا ضروری ہے۔ دوران سفر پانی کی بوتل ہمراہ رکھیں ، ہلکے رنگ کے ڈھیلے کپڑے پہنیں اور چھتری یا ٹوپی کا استعمال کریں۔
مزدوروں کے حوالے سے بیان میں کہا گیا کہ محنت کش افراد اور مزدور حضرات دن کے اوقات میں سایہ دار جگہوں پر کام کریں۔ تعلیمی ادارے طلباء کو گرمی سے بچاؤ کی ہدایات جاری کریں اور اسمبلی کا وقت محدود کریں۔
حکومت کی جانب سے محکمہ صحت کو اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک ڈسک قائم کرنے اور اور طبی عملہ کو الرٹ پر رہنے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔ مزید برآں ضلعی انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو شہر میں واٹر کولرز، سائے دار جگہوں اور ایمبولینس سروس کو فعال رکھنے کا کہا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر عوام کو مسلسل آگاہی دی جائے گی، ہیٹ ویو سے بچاؤ ہمارا مشترکہ فرض ہے۔ گاڑی میں بچوں یا پالتو جانوروں کو ہرگز اکیلا نہ چھوڑیں، گاڑی کا درجہ حرارت جان لیوا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک کی علامات میں چکر آنا، شدید پسینہ، کمزوری، اور بے ہوشی شامل ہیں، فوری طبی امداد لیں۔ حاملہ خواتین، دل اور شوگر کے مریض خصوصی احتیاط برتیں، دھوپ اور گرمی سے دور رہیں۔ مساجد، امام بارگاہوں، گرجا گھروں، اور دیگر عبادت گاہوں میں پانی کی سہولت مہیا کی جائے۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ ریسکیو 1122 اور ایمبولینس سروسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، ہنگامی صورت میں فوری رابطہ کریں۔ فیکٹریز اور انڈسٹریز ملازمین کو ہیٹ پروٹیکشن گیئر فراہم کریں اور کام کے اوقات میں نرمی کریں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب ہیٹ ویو
پڑھیں:
دیرپا کیمیکل سے ذیابیطس کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، تحقیق
حالیہ سائنسی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ دیرپا کیمیکل (پرفلوروالکائل اور پولی فلوروالکائل سبسٹینسز)، جنہیں ’فورایور کیمیکلز‘ کہا جاتا ہے، کے زیادہ استعمال سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیمیکل جسم کے میٹابولزم کو متاثر کرتے ہیں اور بلڈ شوگر ریگولیشن میں خلل ڈال سکتے ہیں۔ فورایور کیمیکلز کو روزمرہ کی اشیا جیسے نان اسٹک کوک ویئر، فوڈ پیکجنگ اور کپڑوں کو داغ سے محفوظ کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 26 منرل واٹر برانڈز انسانی صحت کے لیے غیرمحفوظ قرار
اس تحقیق کے دوران ماہرین نے حال ہی میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے شکار 180 افراد کے خون کے نمونوں کا موازنہ 180 صحت مند افراد سے کیا۔ نتائج کے مطابق، جب فورایور کیمیکلز کی سطح کم سے معتدل اور پھر معتدل سے زیادہ ہوئی تو ذیابیطس کے امکانات میں 31 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا۔
مزید میٹابولک ٹیسٹنگ سے اس ممکنہ تعلق کی وجوہات بھی سامنے آئیں۔ محققین نے بتایا کہ دیرپا کیمیکل جسم میں امینو ایسڈز، جو پروٹین کے بنیادی اجزا ہیں، کی تیاری اور دواؤں کے انہضام کے عمل کو متاثر کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پلاسٹک انسانی صحت اور قدرتی ماحول کس طرح تباہ کر رہاہے؟
تحقیق کے سینیئر مصنف کے مطابق بڑھتی ہوئی ہوئی سائنسی شواہد سے پتا چلتا ہے کہ فارایور کیمیکل کئی دائمی بیماریوں، جیسے موٹاپا، جگر کی بیماری اور ذیابیطس، کے خطرے کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ نتائج دیرپا کیمیکل سے بچنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں تاکہ عوامی صحت کو فروغ دیا جاسکے۔
دریں اثنا، PFAS پر پابندی کے معاملے کو اقوامِ متحدہ کے مجوزہ پلاسٹک معاہدے میں شامل کرنے پر عالمی سطح پر غور جاری ہے۔ اس معاہدے پر بات چیت رواں سال اگست میں جنیوا میں متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسانی صحت پرفلوروالکائل اور پولی فلوروالکائل سبسٹینسز تحقیق خطرہ دیرپا کیمیکل ذیابیطس فور ایور کیمیکلز ماہرین صحت