یواے ای میں ملازمت کی پیشکش اصلی ہے یا جعلی؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
دوبئی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اپریل ۔2025 )متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ہدایت کی ہے کہ مملکت میں ملازمتوں کی پیشکش کے حقیقی یا جعلی ہونے کی تصدیق کے لیے یو اے ای کی وزارت انسانی وسائل اور امارائزیشن (ایم او ایچ آر ای) کے ذریعے ملازمت کی پیشکش اور بھرتی کرنے والی کمپنی کے حقیقی ہونے کی تصدیق کے لیے سرکاری طور پر آن لائن سسٹم کے ذریعے تصدیق کرکے جعل سازی سے بچا جاسکتا ہے ”گلف نیوز“کے مطابق اگر کسی کو متحدہ عرب امارات میں کام کرنے کے لیے ملازمت کی پیشکش ملتی ہے تواس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ پیشکش حقیقی اور سرکاری طور پر تسلیم شدہ ہے ملازمت کی تمام جائز پیشکشیں متحدہ عرب امارات کی وزارت برائے انسانی وسائل اور امارائزیشن (ایم او ایچ آر ای) کے ذریعے جاری کی جانی چاہئیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات ایم او ایچ آر ای ملازمت کی پیشکش کی تصدیق کے ذریعے کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
ایک ایسے وقت میں کہ جب کہ غزہ کی پٹی آگ و محاصرے میں بری طرح سے گھر چکی ہے، اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے آغاز سے ہی آزاد صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت تک نہیں دی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی (Philippe Lazzarini) نے اپنے انتباہی بیان میں اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم حالیہ جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی پٹی کا غیر انسانی محاصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی صحافیوں کو رسائی دینے سے انکاری ہے۔ مقبوضہ علاقوں میں "انسانی صورتحال کی نگرانی" کرنے والے "اعلی حکام" میں سے ایک فلپ لازارینی، نے اس اقدام کو "جنگوں کی جدید تاریخ میں انوکھا" قرار دیا اور اسے نہ صرف میڈیا کی سنسرشپ بلکہ "سچ کو دنیا کے سامنے لانے پر پابندی" بھی قرار دیا۔
اپنے بیان میں فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ غزہ میں صحافیوں کی عدم موجودگی نے عملی طور پر "حقیقت کو مسخ" کرنے، "غلط معلومات" کے رواج اور بالآخر متاثرین کے چہروں سے "انسانیت کو مٹا ڈالنے" کی راہ ہموار کی ہے۔ کمشنر جنرل انروا نے عالمی رائے عامہ پر زور دیا کہ وہ اس پابندی کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدام اٹھائیں۔ اپنے بیان کے آخر میں فلپ لازارینی نے تاکید کی کہ دنیا بھر کو ضرور جاننا چاہیئے کہ غزہ میں عام شہریوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب آزاد صحافیوں کو وہاں موجود رہنے اور رپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے!