کیف: یوکرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے ایک اعلیٰ سطحی وفد کو واشنگٹن بھیج رہا ہے تاکہ امریکا کی جانب سے پیش کردہ معدنیات (منرلز) کے معاہدے پر مزید پیشرفت کی جا سکے۔

یوکرینی نائب وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر کہا: "ہم منصوبوں کے انتخاب، قانونی فریم ورک اور طویل المدتی سرمایہ کاری کے طریقہ کار پر امریکا سے ہم آہنگی چاہتے ہیں۔"

ذرائع کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ یوکرین سے اس کے مستقبل کے معدنی ذخائر سے حاصل ہونے والی آمدنی میں بڑا حصہ دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ امداد کے بدلے حاصل کیے جانے والے مفادات کا حصہ ہے تاکہ امریکا کو یوکرین کی جنگ میں دی جانے والی مالی امداد کا ریٹرن مل سکے۔

یوکرین ایک طرف اپنے اتحادی امریکا کی حمایت برقرار رکھنا چاہتا ہے، تو دوسری جانب اپنے مستقبل کے قیمتی قدرتی وسائل کو مکمل طور پر گروی رکھنے سے گریزاں ہے۔

مارچ کے آخر میں امریکا نے یوکرین کو معاہدے کا نیا، پہلے سے کہیں زیادہ وسیع ڈرافٹ پیش کیا، جس میں امریکا کو بڑے مالیاتی حقوق کی پیشکش شامل ہے۔

سویریڈینکو کے مطابق یوکرینی وفد میں معیشت، خارجہ، انصاف اور خزانہ کی وزارتوں کے نمائندے شامل ہوں گے اور مذاکرات دونوں ممالک کے "اسٹریٹیجک مفادات اور شفاف شراکت داری کے عزم" کا حصہ ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا ایک بار پھر جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا۔

تاہم، جب اُن سے یہ پوچھا گیا کہ آیا اس میں روایتی زیرِ زمین تجربات بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے، تو انہوں نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا۔

’آپ کو بہت جلد معلوم ہو جائے گا، لیکن ہم کچھ تجربات کرنے جا رہے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا

یہ باتیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہیں، جب وہ فلوریڈا کے پام بیچ جا رہے تھے۔

’دیگر ممالک ایسا کر رہے ہیں، اگر وہ کر سکتے ہیں تو ہم بھی کریں گے، ٹھیک ہے؟‘

جمعرات کو صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال کے وقفے کے بعد فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ’حالیہ ہتھیاروں کے تجربات ایٹمی نہیں‘ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات کے اعلان پر روس کا رد عمل

ان کے اس اقدام کو چین اور روس جیسے حریف جوہری ممالک کے لیے ایک پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

یہ غیر متوقع اعلان صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اس وقت کیا جب وہ میرین ون ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر چینی صدر شی جن پنگ سے جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں تجارتی مذاکرات کے لیے جا رہے تھے۔

یہ واضح نہیں ہو سکا کہ صدر ٹرمپ کا اشارہ جوہری دھماکوں پر مبنی تجربات کی طرف تھا، جو نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن انجام دیتی ہے یا جوہری صلاحیت رکھنے والے میزائلوں کی پرواز کے تجربات کی طرف۔

واضح رہے کہ پچھلے 25 سالوں میں شمالی کوریا کے 2017 کے تجربے کے سوا کسی بھی ملک نےکوئی جوہری دھماکا نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹروتھ سوشل جوہری دھماکا جوہری صلاحیت سرد جنگ شمالی کوریا صدر ٹرمپ فلوریڈا میرین ون ہیلی کاپٹر نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • 33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ
  • کوالالمپور: امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ
  • امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ، خطے میں نئی صف بندی کا آغاز
  • امریکا اور بھارت نے 10 سال کے لیے دفاعی معاہدہ کرلیا