آسٹریلوی کھلاڑی ٹریوس ہیڈ کا بھارتی مداحوں کے ساتھ تصویر بنوانے سے انکار، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
ممبئی(نیوز ڈیسک)آسٹریلوی اوپنر ٹریوس ہیڈ جو اس وقت آئی پی ایل میں وہ سن رائزرز حیدرآباد کے لیے کھیل رہے ہیں ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں اسٹور میں خریداری دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹریوس ہیڈ کے مداح ان سے ساتھ تصویر بنوانے کے لیے اصرار کرتے ہیں جس پر وہ انکار کر دیتےہیں۔ ویڈیو بنانے والے صارف کا کہنا تھا کہ حیدرآباد کے لوگ آپ سے پیار کرتے ہیں کم از کم آپ کو ان کی باتوں کا جواب دینا چاہیے لیکن وہ بغیر کچھ کہے وہاں سے چلے جاتے ہیں۔
صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی میں بہت غرور ہے جس پر صارفین نے مداحوں کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہیں کھلاڑیوں کی پرائیویسی کا احترام کرنا چاہیے۔
ایک صارف نے لکھا کہ سن رائزرز حیدرآباد کے شائقین ٹریوس ہیڈ کو تنگ کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے۔ ان کا خیال ہے کہ ہر غیر ملکی کھلاڑی کو ڈیوڈ وارنر کی طرح ہونا چاہیے جو بھارت کے سامنے ہمیشہ خوشامد کرتا ہے۔
SRH fans harassing Travis Head.
— Ryder (@ArrestDh0bi) April 8, 2025
واضح رہے کہ سن رائزرز کی ٹیم گزشتہ سیزن میں رنر اپ رہی جبکہ آئی پی ایل 2025 میں ان کی کارکردگی اچھی نہیں رہی اور 2 پوائنٹس کے ساتھ آخری پوزیشن پر ہیں۔
انہیں لکھنؤ سپر جائنٹس، دہلی کیپٹلس، اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز سے لگاتار تین شکستوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مزیدپڑھیں:خواتین ٹیچرز کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازمی قرار ، جینز پر پابندی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹریوس ہیڈ
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔