اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اپریل2025ء)غیر قانونی تارکین وطن کی افغانستان واپسی کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا، گزشتہ روز طورخم کے راستے 2 ہزار 355 افغان سٹیزن کارڈ کے حامل مہاجرین اور 3 ہزار 42 غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یکم اپریل سے اب تک 5 ہزار 568 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز مہاجرین کو طورخم کے راستے افغانستان بھجوایا جاچکا ہے، یکم اپریل کے بعد سے اب تک افغانستان واپس بھیجے گئے تارکین وطن کی مجموعی تعداد 25 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

(جاری ہے)

افغانستان بھیجے جانے والے تارکین وطن میں افغان سٹیزن کارڈ، پروف آف ریذیڈنس کے حامل تارکین وطن اور غیر قانونی تارکین وطن شامل ہیں، ستمبر 2023 سے اب تک مجموعی طور پر 4 لاکھ، 88 ہزار 187 غیر قانونی تارکین وطن کو طورخم سرحد سے افغانستان بھیجا گیا ہے،یکم اپریل 2025 سے اب تک اسلام آباد سے 160، پنجاب سے 4 ہزار 227، گلگت بلتستان سے ایک افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو براستہ طورخم افغانستان بھجوایا گیا۔مجموعی طور پر پختونخوا سے 12 ہزار 982، اسلام آباد سے ایک ہزار 573، پنجاب سے 5 ہزار 435 ، آزاد کشمیر سے 38، گلگت بلتستان سے ایک اور سندھ سے 44 غیر قانونی تارکین وطن کو افغانستان بھیجا گیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر قانونی تارکین وطن افغان سٹیزن کارڈ تارکین وطن کو سے اب تک

پڑھیں:

غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طورخم سرحدی گزرگاہ کو 20 روز بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے، تاہم یہ اقدام صرف غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہزاروں افغان پناہ گزین اپنے وطن لوٹنے کے لیے طورخم امیگریشن سینٹر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، جہاں ان کی جانچ پڑتال اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے تصدیق کی کہ سرحدی گزرگاہ تاحکم ثانی تجارت اور عام پیدل آمدورفت کے لیے بند رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ طورخم کو صرف اس مقصد کے لیے کھولا گیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی واپسی ممکن بنائی جا سکے۔

واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دی گئی تھی۔ سرحد کی بندش کے بعد دونوں جانب سیکڑوں ٹرک پھنس گئے تھے اور تجارت کا پہیہ جام ہو گیا تھا۔ اب جزوی طور پر کھولے جانے سے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کی امید تو پیدا ہوئی ہے، لیکن سرکاری طور پر کہا گیا ہے کہ یہ اجازت صرف وطن واپسی کے خواہشمند افغان شہریوں تک محدود ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے ترجمان قیصر خان آفریدی نے بتایا کہ  8 اکتوبر تک 6 لاکھ 15 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان شہری طورخم کے راستے وطن واپس جا چکے ہیں۔ حالیہ اقدام کے بعد مزید ہزاروں افراد کی واپسی متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب پولیس کا اسموگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 24 گھنٹوں میں 28 مقدمات، 396 افراد پر جرمانے
  • سموگ‘ فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن‘ 27 مقدمات‘ متعدد گرفتار
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • چمن بارڈر سے ایک روزمیں 10 ہزارسے زائد افغان مہاجرین کو واپس بھیج دیا گیا
  • چمن اور طورخم بارڈر سےہزاروں غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی