سی ڈی اے کاتھرڈ پارٹی آڈٹ کیلئے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس )چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت منگل کے روز سی ڈی اے بورڈ کا ساتواں اجلاس سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوا. اجلاس میں سی ڈی اے بورڈ کے ممبران سمیت متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی.

سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں مختلف ایجنڈہ آئٹمز زیر غور لائے گئے۔تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے بورڈ کے ساتویں اجلاس میں سی ڈی اے کے جاری ترقیاتی منصوبوں کی تھرڈ پارٹی آڈٹ کیلئے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

اسی طرح اجلاس میں غیر قانونی ہاسنگ سوسائٹیز کے نام عوام کی آگاہی کیلئے نہ صرف سی ڈی ای کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کئے جائیں بلکہ باقاعدگی کے ساتھ میڈیا میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائیٹیز کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کی جائے گی تاکہ انکو غیر قانونی ہاوسنگ میں سرمایہ کاری کے بارے میں مکمل آگاہی ہو. علاوہ ازیں چئیرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ قانونی ہاسنگ سوسائٹیوں کی لسٹ بھی زون وائز سی ڈی اے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی جائیں. انہوں نے کہا کہ شہریوں کو غیر قانونی ہاسنگ سوسائٹیز سے آگاہ کرکے انکے سرمایہ کو محفوظ بنایا جائے۔سی ڈی اے بورڈ کے ساتویں اجلاس میں اسٹیٹ مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ 3 کی کارکردگی اور استعداد کار میں اضافے کیلئے نئی آسامیوں کی منظوری دی گئی.

اسی طرح اجلاس میں I-8 مرکز کے پلاٹ نمبر 28 کو موجودہ رسٹوریشن پالیسی اور مارکیٹ ریٹ کے مطابق ادائیگی کرنے کے بعد قانون کے تمام تقاضوں کو مطابق پورا کرنے کے بعد بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور مزکورہ پلاٹ کی بحالی. اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ الاٹمنٹ تمام واجبات کی ادائیگی سے مشروط ہوگی۔سی ڈی اے بورڈ کے ساتویں اجلاس میں آرٹس اینڈ کرافٹ ویلج کی ازسر نو منصوبہ بندی اور اس تعمیر اور ترقی کی بھی منظوری دی گئی. اس ضمن میں چیئرمین سی ڈی اے نے ممبر انجینئرنگ اور ممبر پلاننگ کو آرٹ اینڈ کرافٹ ویلج کا دورہ کرنے کی ہدایت بھی کی۔سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں بلڈنگ اینڈ ہاسنگ کنٹرول کو مختلف درپیش مسائل اور چیلنجز سے نبردآزما ہونے کیلئے بلڈنگ اینڈ ہاوسنگ کنٹرول ایجنسی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا.

اجلاس میں بلیو ایریا میں فوڈ اسٹریٹ اور پیڈسٹرین ٹریکس کی تعمیر ٹائم کے مطابق کرنے کی منظوری دی گی۔چیرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے کہا کہ اسلام آباد کی ترقی، خوشحالی اور خوبصورتی میں مزید اضافہ کیلئے سی ڈی اے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے بلکہ اسکے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔سی ڈی اے بورڈ کے ساتویں اجلاس میں آر ڈبلیو ایم سی کو کوڑا کرکٹ اور کچرا اٹھانے اور ڈمپنگ سائیٹ پر منتقل کرنے کی سروسز میں 3 ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی. اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آر ڈبلیو ایم سی شہر بھر سے روزانہ کی بنیاد پر اسلام آباد ویسٹ ٹرانسفر سینٹر سے کوڑا کرکٹ اور کچرا اٹھا کر ڈمپنگ سائٹس تک پہنچائے گی.

اجلاس میں مستقبل کی ضروریات کے مطابق اسلام آباد کیلئے مستقل ڈمپنگ سائٹس بنانے کی بھی منظوری دی گئی. اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈمپنگ سائٹ کی تعمیر کیلئے ایشین ترقیاتی بینک کی تیکنیکی صلاحیتوں اور تجربات سے بھرپور استفادہ کیا جائیگا. چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ ڈمپنگ سائٹس کی تعمیر میں سائنٹیفک بنیادوں، کاربن کریڈٹ اور ماحولیاتی آلودگی پھیلنے کا اندیشہ کم سے کم ہو سمیت تمام پہلوں کو مدنظر رکھ کر جدید تقاضوں کے عین مطابق تعمیر کیا جائیگا اور ڈمپنگ سائٹس کو ویسٹ ٹو انرجی (کچرے سے توانائی) اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق تعمیرکیاجائے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: محمد علی رندھاوا فیصلہ کیا گیا کرنے کا فیصلہ اسلام آباد نے کہا کہ کے مطابق

پڑھیں:

گورنر کیلیفورنیا نے صدر ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا

مظاہروں کے بارے میں ٹرمپ کی بیان بازی کے باوجود، صدر ٹرمپ نے بغاوت ایکٹ، 1807 کا قانون صدر کو سول ڈس آرڈر جیسے واقعات کو دبانے کے لیے امریکی فوج کو تعینات کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ اس حوالے سے جب صحافیوں نے صدر ٹرمپ سے پوچھا کہ کیا وہ اس کا اطلاق کریں گے؟ جس پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اس بات پر منحصر کہ بغاوت ہوتی ہے یا نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لاس اینجلس میں امیگریشن قوانین کیخلاف تارکین وطن کے تیسرے روز بھی مظاہرے جاری ہیں، احتجاج کو کنٹرول کرنے کیلیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس ایجنلس میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے، جسے کیلفورنیا کے ڈیموکریٹک گورنرگیون نیوسم نے غیرقانونی فیصلہ قرار دیا ہے۔ عالمی خبررساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق مجموعی طور پر 39 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے، نیشنل گارڈز سرکاری عمارتوں پر مامور ہے جبکہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان لاس اینجلس میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

لاس ایجنلس کی پولیس نے مظاہروں کو غیرقانونی قار دیتے ہوئے کہا کہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور بوتلوں سمیت دیگر نقصان دہ اشیا سے حملے کیے۔ لاس اینجلس کے مرکزی علاقے میں کچھ جگہوں پر سیلف ڈرائیونگ گاڑیوں کو آگ لگانے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے، شہر میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جہاں مظاہرین کو تمھیں شرم آنی چاہیے، کے نعرے لگاتے سنا گیا، اس دوران چند مظاہرین نے شہر کے مرکزی علاقے کو ملانے والی شاہراہ 101 فری وی کو بلاک کر دیا۔

مظاہروں میں شریک بیشتر مظاہرین کو میکسیکو کے جھنڈے اٹھائے دیکھا گیا جو ٹرمپ انتظامیہ کے تارکین وطن کیخلاف قوانین کی مخالفت کر رہے تھے۔ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے مقامی ٹی وی ’ایم ایس این بی سی‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے صدر ٹرمپ سے لاس ایجنلس میں 2 ہزار نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی ہے ساتھ ہی انھوں نے صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کو غیرقانونی بھی قرار دیا۔

گیون نیوسم نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ صدر ٹرمپ تشدد کو بڑھاوا دے رہے ہیں، بڑے پیمانے پر افراتفری پھیلانے، شہروں میں مسلح افواج کی تعیناتی اور مخالفین کو حراست میں لے رہے ہیں، یہ اقدامات کسی آمر کے ہو سکتے ہیں صدر کے نہیں۔ دوسری جانب لاس اینجلس کے پولیس چیف جیم میکڈونلڈ نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ مظاہرین اب پولیس کے قابو سے باہر ہورہے ہیں۔ پولیس چیف نے کہا ہے کہ ہم درست سمت میں جا رہے ہیں، ہمیں دوبارہ سے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر کہا کہ پولیس چیف جیم میکڈونلڈ کو یہ کرنا ہوگا، ان ٹھگوں کو یہاں سے بھاگنے نہیں دینا چاہیے، امریکا کو دوبارہ سے عظیم بنانا ہوگا۔ ترجمان وائٹ ہاوس نے بھی کیفلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم کے الزامات کو صدر ٹرمپ کی ذات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ لاس ایجنلس میں پھیلی افراتفری، پر تشدد واقعات اور لاقانونیت سب نے دیکھ لی ہے۔ نیشنل گارڈز سرکاری عمارتوں کے گرد مظاہرے کرنے والے مظاہرین کو پیچھے ہٹانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

یو ایس ناردرن کمانڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کیلیفورنیا کے300 نیشنل گارڈز کو لاس اینجلس کے 3 مختلف حصوں میں تعنیات کیا گیا ہے، ان گارڈز کو سرکاری اہلکاروں اور املاک کی حفاظت کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔ صدر ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر لاس اینجلس میں مظاہرے کرنے والے مظاہرین کو پرتشدد، تشدد کو بڑھاوا دینے والے مظاہرین کہا اور ساتھ ہی صدر ٹرمپ نے بتایا کہ انھوں نے کابینہ کے افسران کو مظاہرین کیخلاف تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے تاکہ شہر میں جاری ان فسادات کو روکا جا سکے۔

نیوجرسی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے مظاہرین کو دھمکی دی کی اگرمظاہرین پولیس یا نیشنل گارڈز پر تھوکیں گے تو بھی ان پر جوابی حملہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں محسوس ہوا کہ ملک اور شہریوں کی کسی بھی قسم کا خطرہ ہے تو پھر قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ دوسری جانب ایف بی آئی نے پولیس کی گاڑیوں پر پتھراؤ کرنے والے مظاہرین کی معلومات دینے پر 50 ہزار ڈالر انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔

مظاہروں کے بارے میں ٹرمپ کی بیان بازی کے باوجود، صدر ٹرمپ نے بغاوت ایکٹ، 1807 کا قانون صدر کو سول ڈس آرڈر جیسے واقعات کو دبانے کے لیے امریکی فوج کو تعینات کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ اس حوالے سے جب صحافیوں نے صدر ٹرمپ سے پوچھا کہ کیا وہ اس کا اطلاق کریں گے؟ جس پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اس بات پر منحصر کہ بغاوت ہوتی ہے یا نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کا تخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • گورنر کیلیفورنیا نے صدر ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا
  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • وفاقی بجٹ، قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول آگیا
  • ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش
  • چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ  بش
  • چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش
  • لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
  • بھارتی خفیہ ایجنسی را کیلئے کام کرنے والے 3 دہشتگرد گرفتار
  • وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت