ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے سامنے ترک صدر کی تعریفوں کے پُل باندھ دیئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ترک صدر نے وہ کردکھایا جو کوئی 2 ہزار سال میں نہ کرسکا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے بتایا کہ شام میں باغیوں کی کامیابی اور بشار الاسد کا دھڑن تختہ ہونے پر میں نے ترک صدر کو مبارک باد دی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید بتایا کہ میں نے ترک صدر سے کہا کہ آپ نے وہ کر دکھایا جو 2000 سال میں کوئی نہ کرسکا، آپ نے شام پر قبضہ کر لیا چاہے وہ مختلف ناموں سے ہوا لیکن حقیقت یہی ہے۔
امریکی صدر نے انکشاف کیا کہ ترک صدر طیب اردوان نے شام میں اپنے کسی کردار سے انکار کیا لیکن میں نے زور دیکر کر کہا کہ یہ آپ ہی تھے، لیکن چلیں کوئی بات نہیں۔
ان خیالات کا اظہار امریکی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی صحافی کے شام کے مسئلے پر ترکیہ کے کردار کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیا تھا۔
امریکی صدر نے ترک صدر کی تعریفوں کے پُل باندھتے ہوئے کہا کہ میرے صدر طیب اردوان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔ مجھے وہ پسند ہیں اور وہ بھی مجھے پسند کرتے ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو ترکیہ سے کوئی مسئلہ ہے تو میں اُسے حل کرا سکتا ہوں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ
پڑھیں:
گوگل اور مائیکروسافٹ کو بھارتیوں کو ملازمتیں دینے سے منع کر دیا گیا
واشنگٹن میں ٹرمپ نے کہا کہ بڑی بڑی ٹیک کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر بھارت میں ورکرز بھرتی کرتی ہیں، چین میں فیکٹریاں لگاتی ہیں اور منافع آئرلینڈ میں چھپاتی ہیں، یہ کھیل اب ختم ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور زوردار جھٹکا دے دیا ہے۔ واشنگٹن میں منعقدہ اے آئی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو سخت تنبیہ کی کہ وہ بیرونِ ملک، خاص طور پر بھارتیوں کو ملازمتیں دینا بند کریں اور امریکی شہریوں کو روزگار دیں۔ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں ٹیکنالوجی کی دنیا کے گلوبلسٹ مائنڈسیٹ پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ بڑی بڑی ٹیک کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر بھارت میں ورکرز بھرتی کرتی ہیں، چین میں فیکٹریاں لگاتی ہیں اور منافع آئرلینڈ میں چھپاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھیل اب ختم ہو چکا ہے، صدر ٹرمپ کے تحت ایسی پالیسیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکا میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کو امریکا کے لیے ہونا چاہیے، نہ کہ بھارتی آئی ٹی مافیا کے مفاد کے لیے۔ انہوں نے ٹیک کمپنیوں سے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ امریکا کو اولین ترجیح دیں، یہ ہمارا واحد مطالبہ ہے۔ ٹرمپ کی جانب سے دستخط کیے گئے نئے ایگزیکٹو آرڈرز کے تحت نہ صرف امریکی ساختہ اے آئی ٹولز کو عالمی سطح پر مقابلے کے قابل بنایا جائے گا بلکہ اُن تمام کمپنیوں پر بھی پابندیاں لگیں گی جو وفاقی فنڈنگ لے کر سیاسی نظریات پر مبنی ووک اے آئی بناتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے تنوع اور شمولیت کے نام پر امریکی ترقی کو روکنے کی کوشش کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ کوئی مصنوعی ذہانت نہیں، یہ ایک ذہانت کا کمال ہے۔