شام میں ایک نئے مزاحمتی گروپ کی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
شام میں "اولی الباس" کے نام سے ایک نئے اسلامی مزاحمتی گروہ نے اپنی موجودگی کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں غاصب صیہونی رژیم اور ترکی کے ناجائز قبضے کے مقابلے پر تاکید کی ہے! اسلام ٹائمز۔ امریکی اشاعت "نیوز ویک" نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ شام کے پیچیدہ منظر نامے میں ایک اہم واقعہ "جبهۃ المقاومۃ الاسلامیۃ فی سوریۃ - اولی الباس" کے نام سے ایک نئے مزاحمتی گروپ کی تشکیل ہے کہ جس کا مقصد ناجائز اسرائیلی قبضے کا مقابلہ کرنا ہے کہ جسے وہ امریکی قیادت میں جاری "شر کے عالمی محور" کا نام دیتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ مزاحمتی گروہ، جو شام میں حالیہ صورتحال اور اس ملک میں اثر و رسوخ کے لئے علاقائی و عالمی طاقتوں کے درمیان کھینچا تانی کے دوران تشکیل پایا ہے کا دعوی ہے کہ وہ "عالمی مزاحمتی محاذ" کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
امریکی مجلے کا لکھنا ہے کہ اس بارے اولی الباس کے سیاسی دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل و ترکی کی حمایت کی وجہ سے امریکہ بھی اس "برائی (شر) کے عالمی محور" کا اصلی جزو ہے۔ "دنیا بھر میں افراتفری، دہشتگردی اور برائی کے اصلی اسپانسر" کے طور پر امریکہ کے کردار پر شدید تنقید کرتے ہوئے اولی الباس نے تاکید کی کہ وہ امریکی حکومت اور اس کے عوام کے درمیان فرق کی قائل اور موجودہ امریکی صدر کو براہ راست پیغام ارسال کرنے سے گریزاں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اولی الباس
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔