شام میں ایک نئے مزاحمتی گروپ کی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
شام میں "اولی الباس" کے نام سے ایک نئے اسلامی مزاحمتی گروہ نے اپنی موجودگی کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں غاصب صیہونی رژیم اور ترکی کے ناجائز قبضے کے مقابلے پر تاکید کی ہے! اسلام ٹائمز۔ امریکی اشاعت "نیوز ویک" نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ شام کے پیچیدہ منظر نامے میں ایک اہم واقعہ "جبهۃ المقاومۃ الاسلامیۃ فی سوریۃ - اولی الباس" کے نام سے ایک نئے مزاحمتی گروپ کی تشکیل ہے کہ جس کا مقصد ناجائز اسرائیلی قبضے کا مقابلہ کرنا ہے کہ جسے وہ امریکی قیادت میں جاری "شر کے عالمی محور" کا نام دیتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ مزاحمتی گروہ، جو شام میں حالیہ صورتحال اور اس ملک میں اثر و رسوخ کے لئے علاقائی و عالمی طاقتوں کے درمیان کھینچا تانی کے دوران تشکیل پایا ہے کا دعوی ہے کہ وہ "عالمی مزاحمتی محاذ" کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
امریکی مجلے کا لکھنا ہے کہ اس بارے اولی الباس کے سیاسی دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل و ترکی کی حمایت کی وجہ سے امریکہ بھی اس "برائی (شر) کے عالمی محور" کا اصلی جزو ہے۔ "دنیا بھر میں افراتفری، دہشتگردی اور برائی کے اصلی اسپانسر" کے طور پر امریکہ کے کردار پر شدید تنقید کرتے ہوئے اولی الباس نے تاکید کی کہ وہ امریکی حکومت اور اس کے عوام کے درمیان فرق کی قائل اور موجودہ امریکی صدر کو براہ راست پیغام ارسال کرنے سے گریزاں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اولی الباس
پڑھیں:
خالصتان حامی گروپ کی وینکوور میں بھارتی قونصل خانے پر قبضے کی دھمکی
اوٹاوا/نیویارک – بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات کی حالیہ بحالی کے باوجود، خالصتان تحریک سے وابستہ سرگرمیوں میں شدت آتی جا رہی ہے۔
امریکا میں قائم خالصتان حامی تنظیم “سکھ فار جسٹس” (SFJ) نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعرات کے روز وینکوور میں بھارتی قونصل خانے کا محاصرہ کر کے اس کا “کنٹرول سنبھالنے” کی کوشش کریں گے۔
خالصتان حامیوں کو قونصل خانے کے بائیکاٹ کی اپیل
ایس ایف جے نے نہ صرف یہ دھمکی دی ہے بلکہ بھارتی نژاد کینیڈین شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دن قونصل خانے کا رخ نہ کریں۔
تنظیم نے بھارت کے حال ہی میں تعینات کیے گئے ہائی کمشنر دنیش پٹنائیک کی تصویر والا ایک پوسٹر بھی جاری کیا ہے، جسے ناقدین نے براہِ راست دھمکی کے مترادف قرار دیا ہے۔
الزام: قونصل خانہ جاسوسی میں ملوث ہے
ایس ایف جے کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وینکوور میں بھارتی قونصل خانہ خالصتان کے حامیوں کی نگرانی اور جاسوسی کے لیے ایک نیٹ ورک چلا رہا ہے، جس کے ذریعے ان افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو خالصتان ریفرنڈم تحریک سے وابستہ ہیں۔
تنظیم کا مزید کہنا ہے کہ 18 ستمبر 2023 کو، کینیڈین پارلیمنٹ میں اُس وقت کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے انکشاف کیا تھا کہ خالصتان رہنما ہردیپ سنگھ نِجار کے قتل کی تحقیقات میں بھارتی ایجنٹ کا کردار بھی شاملِ تفتیش ہے۔
دو سال گزرنے کے باوجود بھارتی سفارتی مشن مبینہ طور پر خالصتان حامیوں کے خلاف اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔”
رہنماؤں کو لاحق خطرات اور پولیس تحفظ
بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ خالصتان ریفرنڈم مہم کے ایک رہنما اندرجیت سنگھ گوسل کو لاحق خطرات کے پیش نظر رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (RCMP) کو ان کی سیکیورٹی فراہم کرنا پڑی۔ گوسل، ہردیپ سنگھ نجار کی ہلاکت کے بعد مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔
کینیڈین حکومت کی رپورٹ میں بھی خالصتانی سرگرمیوں پر تشویش
یہ دھمکی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب رواں ماہ کینیڈین حکومت کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ انتہا پسند خالصتانی گروہوں کو کینیڈا میں موجود نیٹ ورکس اور افراد سے مالی معاونت حاصل ہو رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ان سرگرم گروپوں میں ببر خالصہ انٹرنیشنل، انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن (ISYF)ہیں یہ دونوں تنظیمیں کینیڈین فوجداری قانون کے تحت دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب یہ گروہ مختلف چھوٹے اور غیر روایتی نیٹ ورکس کے ذریعے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، تاکہ تنظیمی شناخت سے بچا جا سکے۔