عمرہ زائرین 29اپریل تک واپس لوٹ جائیں،سعودی عرب حکومت کا غیر ملکیوں کو انتباہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
جدہ (نیوزڈیسک)سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ یکم ذی القعدہ بمطابق 29 اپریل یا اس سے قبل عمرہ ویزے پر مملکت آنے والے ہر صورت میں واپس لوٹ جائیں کیونکہ حج فلائٹوں کی آمد کے ساتھ ہی عمرہ زائرین کا مملکت میں قیام غیرقانونی تصور کیا جائیگا۔
سعودی وزارتِ حج کا کہنا ہے کہ 15 شوال بمطابق 13 اپریل 2025 تک بیرون ملک سے عمرہ زائرین مملکت آ سکتے ہیں جس کے بعد حج سیزن کی تیاریوں کا آغاز کر دیا جائیگا۔وزارت حج نے عمرہ ویزے پر مملکت میں مقیم زائرین کو ہدایت کی ہے کہ وہ قوانین پرسختی سے عمل کریں اور 29 اپریل یا اس سے قبل مملکت سے چلے جائیں۔
مقررہ تاریخ کے بعد مملکت میں رہنے والے عمرہ زائرین امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائیں گے جس پر جرمانہ مقرر ہے۔قبل ازیں وزارت نے عمرہ زائرین کی واپسی میں تاخیر پر ایک لاکھ ریال جرمانے کی بھی اطلاع دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ کمپنیاں جن کے تحت بیرون ممالک سے عمرہ زائرین مملکت آتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے زیرانتظام مملکت آنے والے زائرین کی وقت مقررہ پر واپسی کو یقینی بنائیں تاکہ بھاری جرمانے سے بچ سکیں۔
سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید ہزاروں روپے کی کمی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مملکت ا
پڑھیں:
سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-10
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب میں سیزنل فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان کردیا گیا۔ وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سیزنل انفلوئنزا ویکسین اب موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے اپوائنٹمنٹ بک کر کے حاصل کی جا سکتی ہے۔ وزارت کے مطابق ویکسین مؤثر طریقے سے انفیکشن کی شدت کو کم کرتی ہے ساتھ ہی انتہائی نگہداشت کی ضرورت کو کم کرتی ہے، اور موسمی انفلوئنزا سے وابستہ اموات کی شرح کو کم کرتی ہے۔ وزارت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سب سے زیادہ خطرے والی دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد، مدافعتی ادویات لینے والے، 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد، 6ماہ سے 5سال کے بچے، حاملہ خواتین، موٹاپے کے شکار افراد اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان رسک والے افراد میں شامل ہیں۔گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مطابق، انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں داخل ہونے والے 96 فیصد مریضوں کو ویکسین نہیں ملی تھی جو کہ تحفظ اور روک تھام میں اس کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔