سلمان بٹ کو کمنٹری پینل کا حصہ کیوں بنایا؟ فرنچائزز ناخوش
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ سابق کپتان سلمان بٹ کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے کمنٹری پینل میں شامل کیے جانے پر فرنچائزز نے ناراضگی کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق 2010 میں لارڈز ٹیسٹ کے دوران اسپاٹ فکسنگ پر پاکستانی کپتان سلمان بٹ اور پیسرز محمد آصف و محمد عامر کو لندن میں جیل کی ہوا بھی کھانا پڑی تھی، پابندی ختم ہونے کے بعد صرف عامر ہی دوبارہ قومی ٹیم تک پہنچ سکے۔
آصف طویل عرصے سے امریکا میں مقیم جبکہ سلمان لاہور میں غنی گلاس انسٹی ٹیوٹ آف کرکٹ کے سربراہ ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ایس ایل فرنچائزز کو جب علم ہوا کہ سلمان بٹ کو کمنٹری پینل میں شامل کیا جارہا ہے تو انھوں نے حکام کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا، اس میں کسی کا نام لیے بغیر لکھا گیا کہ کمنٹری پینل میں کسی غیراخلاقی سرگرمی میں ملوث شخص، فکسر یا جیل جانے والے کو شامل نہ کیا جائے، اس سے لیگ کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پی ایس ایل حکام نے یہ مطالبہ ہوا میں اڑا دیا گیا، اگلے روز اعلان شدہ کمنٹری پینل میں سلمان بٹ کا نام بھی شامل تھا، فرنچائزز کے شکوے پر کہا گیا کہ سابق کپتان تو اردو کمنٹری کریں گے، پاکستان کے باہر کسی کو پتا نہیں چلے گا۔
یاد رہے گزشتہ دنوں سلمان بٹ نے پی سی بی ڈیجیٹل کیلئے قومی کرکٹرز کے انٹرویوز بھی کیے تھے، 2023 کے اواخر میں جب انھیں چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے اپنا مشیر مقرر کیا تو سخت ردعمل سامنے آنے پر یہ فیصلہ فورا ہی تبدیل کرنا پڑا تھا۔
واضح رہے کہ سلمان ان دنوں جس ادارے سے وابستہ ہیں اس کے نمائندے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) گورننگ بورڈ کا بھی حصہ ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کمنٹری پینل میں
پڑھیں:
پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گجرات ہائی کورٹ نے ٹرائنا مول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر یوسف پٹھان کو ودوڈارا کے ٹنڈالجا علاقے میں سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے فوری طور پر پلاٹ خالی کرنے کا حکم جاری کردیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کوئی بھی شخص، خواہ وہ مشہور شخصیت ہی کیوں نہ ہو، قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا، اور ایسی رعایت دینا غلط نظیر قائم کرے گا۔
یہ تنازعہ 2012 میں شروع ہوا جب ودوڈارا میونسپل کارپوریشن نے یوسف پٹھان کو نوٹس بھیجا کہ وہ سرکاری زمین خالی کریں جسے وہ غیرقانونی طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ پٹھان نے نوٹس کو چیلنج کیا اور معاملہ گجرات ہائی کورٹ تک پہنچ گیا، جہاں ان کی عرضی مسترد کرتے ہوئے انہیں غیرقانونی قابض قرار دیا گیا۔
یوسف پٹھان نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ اور ان کے بھائی عرفان پٹھان معروف کھیل شخصیتیں ہیں اور سیکیورٹی خدشات کی بنا پر انہیں یہ پلاٹ خریدنے دیا جائے، مگر ریاستی حکومت نے 2014 میں یہ درخواست رد کر دی تھی۔
عدالت نے فیصلے میں مزید کہا کہ عوامی نمائندے اور مشہور شخصیات چونکہ اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اس لیے ان پر قانون کی پابندی کی ذمہ داری عام شہریوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اگر انہیں قانون سے استثنیٰ دیا گیا تو اس سے عدالتی نظام پر عوام کا اعتماد مجروح ہوگا۔