امریکی صدر ٹرمپ کا چین پر ایک اور وار  اضافی محصولات کے پر 104 فیصد محصول نافذ العمل کا حکم جاری کردیا۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیوٹ کا کہنا ہے کہ 9 اپریل کا آغاز ہوتے ہی چین پر اضافی محصولات کے ساتھ مجموعی طور پر 104 فیصد محصولات نافذ العمل ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی محصولات پر بات چیت کے لیے 70 ممالک نے امریکا سے رابطہ کرلیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ تجارتی بات چیت میں غیرملکی امداد اور ان ممالک میں امریکی فوج کی موجودگی پر بات کریں گے، معاہدہ اسی صورت میں ہوگا جس میں امریکی ملازمین کا مفاد ہوگا اور جس سے تجارتی خسارہ کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ممالک سے بات چیت ہوتی جائے گی اور جوابی محصولات نافذالعمل ہوتے جائیں گے، ٹرمپ نے اپنی تجارتی ٹیم کو تجارتی معاہدے تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران جوہری معاہدہ کرنے کی طرف جا رہا ہے اور ہفتے کو ایران سے ہونے والے مذاکرات براہ راست ہوں گے۔ واضح رہے کہ چین نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مزید 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی پر سخت ردعمل دیا ہے۔ ترجمان چینی وزارت تجارت نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا اپنی ضد پر قائم رہا تو چین اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم طریقے سے جوابی اقدامات کرے گا اور آخر تک لڑے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: امریکی صدر کرنے کی

پڑھیں:

پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) ملک کی معروف پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 16 سے 59 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ملک کی بڑی یونیورسٹی کی فیسیں بڑھاتے ہوئے ایل ایل ایم کی فیس میں 7 ہزار 825 روپے کا اضافہ کردیا گیا، ایل ایل ایم کی فیس میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 59 فیصد اضافہ کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ بی ایس سی، بی کام، بی بی اے، ایم بی اے کی فیس میں 15 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، ڈی فارمیسی کی فیس 18 ہزار سے بڑھا کر 23 ہزار کردی گئی، ایل ایل بی کی فیس میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جب کہ میڈیکل ڈپلومہ کی فیس 16 فیصد بڑھائی گئی ہے، یونیورسٹی سنڈیکٹ کی منظوری کے بعد سالانہ فیسوں میں اضافہ کیا گیا، فیسوں میں اضافے کے فیصلے کا اطلاق رواں ماہ سے ہوگا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے غیر تدریسی عملے کو اسسٹنٹ پروفیسر (ایڈہاک) کے طور پر تعینات کرنے کے فیصلے کو واپس لینے پر ملازمین کے اتحاد نے احتجاج کی کال دیدی، ملازمین نے اس فیصلے کو میرٹ اور قابلیت کے بلبوتے پر آگے بڑھنے کے راستے میں رکاوٹ قرار دے دیا، ملازمین کا کہنا ہے کہ تمام تقاضے پورے کرتے ہوئے پی ایچ ڈی جیسی اعلیٰ تعلیمی قابلیت حاصل کرنے کے بعد ہی یہ اہلیت حاصل کی تھی کہ تدریسی ذمہ داریاں سونپی جاتیں لیکن اب اچانک اس فیصلے کو "قواعد کے خلاف" قرار دے کر ان کی ترقی کے دروازے بند کردیئے گئے۔

احتجاجی عملے کا مزید کہنا ہے کہ اگر ادارے کی پالیسیوں کے تحت قابلیت کی بنیاد پر آگے بڑھنے کی اجازت نہ دی گئی تو محنت کا کوئی فائدہ باقی نہیں رہتا، سنڈیکیٹ کے 3 جولائی 2025 کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور غیر تدریسی عملے کو ترقی کے مواقع مساوی بنیادوں پر دیئے جائیں، اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو وہ یونیورسٹی کے مرکزی دروازے کے سامنے علامتی دھرنا دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کی اجازت دینے کے لیے کڑی شرط رکھ دی
  • برطانیہ اور بھارت کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا
  • ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
  • ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا
  • امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی
  • پنجاب یونیورسٹی نے فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ کر دیا
  • چین کے ہول سیل اور ریٹیل شعبے کی اضافی قدر میں نمایاں اضافہ
  • پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ