سینیٹر تاج حیدر کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی، اعلیٰ شخصیات کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
نمازِ جنازہ میں وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ، میئر کراچی، سید قائم علی شاہ، جسٹس (ر) مقبول باقر، ناصر حسین شاہ، شرجیل میمن، سعید غنی، منظور وسان، وقار مہدی، رضا ربانی، نثار کھوڑو، نجمی عالم، ارشد نقوی ایڈووکیٹ، ایس ایم نقی، شاہ محمد شاہ، سید شبر رضا سمیت دیگر سیاسی، سماجی و مذہبی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سینئر سیاستدان سینیٹر جناب تاج حیدر کی نمازِ جنازہ کراچی کی مسجد یثرب میں ادا کر دی گئی۔ جعفریہ الائنس کے سربراہ معروف عالم دین علامہ سید رضی جعفر نقوی نے نمازِ جنازہ پڑھائی۔ نمازِ جنازہ میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، سابق نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر، صوبائی وزراء ناصر حسین شاہ، شرجیل میمن، سعید غنی، منظور وسان، مشیر وزیراعلیٰ سندھ وقار مہدی، پیپلز پارٹی رہنماؤں رضا ربانی، قادر مندوخیل، نثار کھوڑو، نجمی عالم، ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد نقوی ایڈووکیٹ، ایس ایم نقی، مسلم لیگ ن کے رہنما شاہ محمد شاہ، جعفریہ الائنس کے رہنما سید شبر رضا سمیت دیگر سیاسی، سماجی و مذہبی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ںہروں کا مسئلہ حل، دھرنے ختم کیے جائیں، وزیر اعلیٰ سندھ
اسلام آباد:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی، میں شکر گزار ہوں آج میٹنگ میں یہ فیصلہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ دو مئی کو سی سی آئی کا اجلاس ہو گا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریا=ں میں اتنا پانی نہیں کہ نئی نہروں کا منصوبہ بنایا جائے.
ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں بھی یہ طے ہو گا کہ دریاؤں میں پانی نہیں تو نئی نہریں بھی نہ بنیں۔ اگر صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہو جائے تب تو اس منصوبے کو سامنے لائیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ دھرنے دینے والوں کو کہوں گا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے اور وفاقی حکومت نے ہمارا موقف مان لیا ہے لہذا دھرنے ختم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا منصوبہ ختم ہو گیا ہے اور شکر ہے کہ سندھ عوا م میں پھیلی ہوئی بے چینی ختم ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جون 2024 میں نئی نہریں بنانے کا فیصلہ کیا، تب سے سی سی آئی کی میٹنگ نہیں ہوئی ، لوگوں میں بے چینی پھیل گئی، کچھ بیانات ایسے آ رہے تھے جیسے کوئی نئی نہر بن رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وجہ سے ہم نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ، ہم نے کہا جو فیصلہ ہوا وہ غلط اعداد و شمار پر ہوا، ہم نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر آئینی طریقہ اختیار کیا۔
بھارتی جارحیت سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ جو آج قومی سلامتی کمیٹی میں حکومت نے فیصلے کیے پیپلز پارٹی اور قوم اس کے پیچھے کھڑی ہے ، سند طاس معاہدہ بھارت ختم نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہلاکتوں کے واقعے کی مذمت سب نے کی لیکن جو بھارتی حکومت کا ردعمل آیا اس کی بھی مذمت کرنی چاہیے، بھارت نے بغیر سوچے سمجھے بغیر ہی پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا شروع کردیا۔