ٹرمپ کی نئی کٹوتی: پاکستانی طلبا کا امریکا تعلیم حاصل کرنے کا خواب چکناچور
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی) نے اعلان کیا ہے کہ 15 سال تک جاری رہنے والا گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام برائے پاکستان (گلوبل یوگراڈ) بند کر دیا گیا ہے۔
یہ پروگرام پاکستانی طلبا کو امریکا کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں بغیر ڈگری ایک سمسٹر تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا تھا۔
یو ایس ای ایف پی کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ نے مطلع کیا ہے کہ اب یہ پروگرام جاری نہیں رہے گا۔ اس اچانک فیصلے پر ادارے نے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان ہزاروں طلبا پر فخر محسوس کرتا ہے جنہوں نے تعلیم، ثقافتی تبادلے اور قائدانہ صلاحیتوں کے فروغ کے لیے اس پروگرام سے فائدہ اٹھایا۔
یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی جانب سے غیر ملکی امدادی پروگراموں کے بجٹ میں 92 فیصد کمی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسے تمام منصوبے جو ’امریکا فرسٹ‘ ایجنڈے سے ہم آہنگ نہیں، انہیں بند کیا جائے گا۔
یو ایس ای ایف پی نے طلبا پر زور دیا ہے کہ وہ دیگر اسکالرشپ اور ایکسچینج پروگرامز کی تلاش جاری رکھیں تاکہ اپنی تعلیم اور خوابوں کو مکمل کیا جا سکے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
امریکی عدالت نے پاکستانی نژاد تاجر محمد آصف حفیظ کو منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 16 برس قید کی سزا سنا دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، آصف حفیظ کو دو سنگین الزامات میں سزا دی گئی ہے۔
آصف حفیظ کو اگست 2017 میں لندن سے گرفتار کیا گیا تھا، اور تین برس قبل انہیں امریکا منتقل کیا گیا۔ عدالت نے یہ بھی فیصلہ سنایا کہ حراست میں گزارا گیا وقت سزا میں شامل کیا جائے گا، یعنی آصف حفیظ 2033 میں اپنی سزا مکمل کریں گے۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی حکم دیا گیا کہ آصف حفیظ کے وہ اثاثے جو منشیات کی اسمگلنگ سے منسلک ہیں، انہیں ضبط کر لیا جائے۔
یہ مقدمہ عالمی سطح پر منشیات کے خلاف کارروائیوں میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔