کراچی بار کے صدر عامر نواز پر حملہ، وزیر داخلہ کا نوٹس، ملوث عناصر کو گرفت میں لانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے عامر وڑائچ کو تشدد کا نشانہ بنایا، وہ کار میں جیسے ہی ریسٹورنٹ پہنچے تو ملزمان بھی پہنچے اور تشدد کرکے فرار ہوگئے، مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ پر نامعلوم افراد کے حملے کا وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے نوٹس لے لیا۔ صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایس ایس پی سٹی پولیس کارروائی پر مشتمل تفصیلات سے آگاہ کریں، عامر نواز پر حملے میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ وکلاء برادری کو اعتماد میں لیکر تفتیش کو آگے بڑھائیں۔ پولیس کے مطابق عامر وڑائچ پر تشدد کا واقعہ آئی آئی چندریگر روڈ پر ایک ریسٹورنٹ میں پیش آیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق موٹرسائیکل پر سوار 2 ملزمان نے عامر وڑائچ کو تشدد کا نشانہ بنایا، وہ کار میں جیسے ہی ریسٹورنٹ پہنچے تو ملزمان بھی پہنچے اور تشدد کرکے فرار ہوگئے، مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔ دریں اثنا اسپتال ذرائع کے مطابق کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ کا سول اسپتال کراچی میں سٹی اسکین کیا گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق عامر نواز وڑائچ کے سر اور جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے ہیں، وکلا کی بڑی تعداد سول اسپتال پہنچ گئی اور شعبہ حادثات کے باہر نعرے لگائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ عامر نواز کے مطابق
پڑھیں:
تمام غیرقانونی غیر ملکیوں کو انکے ملک واپس بھیجا جا رہا ہے، وزارت داخلہ
فائل فوٹو۔غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے معاملے پر وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو ان کے ملکوں میں واپس بھیجا جا رہا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی وطن واپسی کا آغاز یکم اپریل 2025 سے ہوا، یکم اپریل سے اب تک 2 لاکھ 16 ہزار 103غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک 11 لاکھ 2 ہزار 441 غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجا جاچکا۔
وزارت داخلہ نے کہا افغان شہری اور تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں، واپس جانے والے غیر ملکیوں کےلیے خوراک اور صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی موجود ہیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق وطن واپسی کے عمل میں رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔