شہر قائد کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں 13 کروڑ روپے ڈکیتی کیس میں دلچسپ موڑ آگیا، ٹک ٹاکرز ملزمان پھر پولیس کے ہتھے چڑھے اور پولیس ایک بار پھر ملزمان کا جسمانی ریمانڈ لینے میں کامیاب ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ملزمان نمرہ شاہ، شہریار، يسرا اور شہروز کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ نے جولائی کے پہلے ہفتے چاروں ملزمان کو جیل بھیج دیا تھا۔ پولیس نے مجسٹریٹ کا فیصلہ سیشن کورٹ میں چیلنج کیا۔

سیشن کورٹ نے بھی پولیس کی استدعا مسترد کردی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے پھر سندھ ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر سندھ ہائیکورٹ نے کیس دوبارہ سیشن کورٹ بھیج دیا۔

سیشن کورٹ نے پولیس کی نظر ثانی کی درخواست منظور کرتے ہوئے مجسٹریٹ کے پاس بھیج دیا تھا۔ اب جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزمان سے ابھی رقم کی ریکوری کرنا باقی ہے، ملزمان سے مزید تفتیش کرنا مقصود ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیشن کورٹ پولیس کے

پڑھیں:

کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید

شہر قائد میں پولیس پر حملوں اور اہلکاروں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے، گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اور اہلکار کو شہید کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار میں تعینات اور رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کی سیکیورٹی میں شامل اہلکار صدام حسین کو نامعلوم افراد کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق پولیس کانسٹیبل پنکچر کی دکان پر رکا تھا جہاں پر پہلے سے موجود گاڑی میں بیٹھے ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس نے جائے وقوعہ سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ میں لے لیا۔

متوفی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اہلکار کی شہادت پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لے کر ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کی۔

وزیرداخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ کو شہید کے گھر جانے اور لواحقین سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی اب تک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔

وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کامیاب تفتیش اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔

ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ شہید پولیس  اہلکار گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔

ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکار کی پوسٹنگ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھی جبکہ اُس نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بچیوں سے زیادتی کیس ‘ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • سکھر: پولیس کا سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون
  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
  • مناواں، دیرینہ دشمنی پر فائرنگ، ایک جاں بحق، تین راہ گیر زخمی
  • کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • تھانہ گلبرگ پولیس کی کارروائیاں، جرائم میں ملوث 7 ملزمان گرفتار
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
  • سامعہ حجاب اغوا اور دھمکی کیس: ٹک ٹاکر کی عدالت میں عدم پیشی
  • سامعہ حجاب کے مبینہ اغوا کا کیس، ٹک ٹاکر عدالت ہی نہیں آئیں