فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری قابلِ افسوس ہے: شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری—فائل فوٹو
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی شازیہ مری کا کہنا ہے کہ فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری قابلِ افسوس ہے۔
ایک بیان میں شازیہ مری نے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف بے بنیاد انکوائری کا آغاز کیا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ فیصلے لیتے ہوئے اگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا تو تشویش ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرحت اللّٰہ بابر پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام مضحکہ خیز ہے۔
پی پی رہنما نے یہ بھی کہا ہے کہ فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف انکوائری ایک نجی شکایت کی بنیاد پر شروع کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا
میاں عبدالوحید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیرِ قانون میاں عبدالوحید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا ہے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید نے اگلی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی۔ میاں عبدالوحید نے ایوان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر سلطان محمود کے حمایت یافتہ ارکان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ہو چکی ہے اور اب قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپنے ممبران کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب نواز لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دے گی اور پیپلز پارٹی عددی برتری کے باعث بغیر اتحادی حکومت بنائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیرِقانون آزاد کشمیر نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں 2 سال سے رجسٹرڈ ہی نہیں اور فاروڈ بلاک کے ممبران پر فلور کراسنگ ایکٹ نہیں لگ سکتا اور اب نئے قائد ایوان کے فیصلہ کا اختیار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر نے لائحہ عمل واضح کرتے ہوئے کہا کہ 3 سے 4 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی اور تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت پیپلز پارٹی نئے وزیراعظم کا نام جاری کرے گی۔