خیبرپختونخوا نے 13 ماہ میں ایک پیسہ قرض نہیں لیا بلکہ 50 ارب قرض اتارا، وزیراعلیٰ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
مردان:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم نے گزشتہ 13 ماہ میں ایک پیسہ بھی قرض نہیں لیا بلکہ 50 ارب روپے کا قرض اتارا ہے، ہمارے اقدامات کی بدولت خیبرپختونخوا ملک کا امیر ترین صوبہ بن گیا ہے۔
دورہ مردان میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ عوام کو سہولیات گھر کی دہلیز پر فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، ہم اسپتال میں علاج، اسکول میں تعلیم اور دفتر میں سہولیات کی دستیابی کے وژن کے تحت کام کر رہے ہیں، اسپتال وہ ہوتا ہے جس میں علاج و معالجے کی سہولیات دستیاب ہوں، صرف عمارت اسپتال نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کر رہےہیں، سرکار کا پیسہ عوام کا پیسہ ہے عوام اسے اون کریں اور ترقیاتی منصوبوں کے معیار کو یقینی بنانے میں حکومت کی مدد کریں، جب ہم نے حکومت سنبھالی تو صحت کارڈ کے تحت علاج معطل اور 17 ارب روپے کے بقایاجات تھے، اسی دیگر محکموں میں اربوں روپے کے بقایاجات تھے جو ہم ادا کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق ہم نے جو اقدامات کیے ان کی بدولت خیبر پختونخوا ملک کا امیر ترین صوبہ بن گیا ہے، ہم نے اصلاحات کیں اور وہ پیسہ خزانے میں جمع کر رہے ہیں جو پہلے سسٹم میں غائب ہوتا تھا، ہم نے گزشتہ 13 ماہ میں ایک پیسہ بھی قرض نہیں لیا بلکہ 50 ارب روپے کا قرض اتارا ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے قرضوں پر چلنے والی قومیں خودمختار اور خوددار نہیں ہوتیں، آئندہ سال کا بجٹ ہمارے وژن کے مطابق ہوگا، اس میں وہی منصوبے ہوں گے جن کا محور عوام کی فلاح ہوگی، کوشش ہوگی جو منصوبہ شروع کیا جائے اسے مقررہ ٹائم لائنز میں ہی مکمل کیا جائے، ہم ان ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کر رہے ہیں جو سالوں سے چل رہے تھے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بڑی ترقیاتی اسکیمیں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہونگی جبکہ چھوٹے کاموں کے لیے نمائندوں کو 50 50 کروڑ روپے دیئے جائیں گے، آئندہ بجٹ میں ہر حلقے کو دو دو ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز ملیں گے، این ایف سی کی مد میں 256 ارب روپے اضافی سالانہ ہمارا آئینی حق بنتا ہے جو نہیں دیا جا رہا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہر فورم پر اپنا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑ رہے ہیں، صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے ایک ہوکر بھرپور جدو جہد کی ضرورت ہے، ہم اپنے حقوق حاصل کرنے کے بہت قریب ہیں اور پورا یقین ہے مل کر صوبے کو ہر لحاظ سے خود کفیل بنائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کر رہے ہیں ارب روپے
پڑھیں:
کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
چینی اسکینڈل کی بازگشت ابھی ختم نہیں ہوئی کہ کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا ایک اور بڑا مالی اسکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ عالمی منڈی میں پام آئل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود پاکستان میں کوکنگ آئل کی قیمتیں کم ہونے کے بجائے مزید بڑھا دی گئیں۔
نجی ٹی وی چینل سے وابستہ خالد مصطفیٰ کے مطابق دسمبر 2024 سے جولائی 2025 کے درمیان عالمی مارکیٹ میں کھانے کے تیل کی قیمتوں میں 24 فیصد کمی واقع ہوئی، تاہم پاکستان میں اسی عرصے کے دوران خوردنی تیل کی قیمتوں میں الٹا 4.5 فیصد اضافہ کر دیا گیا، جس کے باعث عوام کو فی لیٹر 150 روپے زائد ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس تمام اضافی منافع کا براہِ راست فائدہ چند مخصوص کمپنیوں اور ذخیرہ اندوز مافیا کو ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے چینی کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟ ایک نہ ختم ہونے والا بحران
پاکستان، ملائیشیا اور انڈونیشیا سے رعایتی ڈیوٹی پر پام آئل درآمد کرتا ہے، مگر درآمدی ریلیف کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے کارٹلائزڈ صنعتوں نے قیمتیں مزید بڑھا دیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا نوٹسذرائع کے مطابق وزارتِ صنعت و پیداوار نے اس معاملے پر ایک تفصیلی سمری تیار کی ہے، جو آج اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ سمری میں ناجائز منافع خوری کی نشان دہی کے ساتھ تجویز دی گئی ہے کہ قیمتوں میں کمی کو یقینی بنایا جائے اور عوام کو براہِ راست ریلیف فراہم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 400 روپے اضافہ کیوں ہوا؟
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فروری 2025 میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس کے بعد 23 اپریل اور 23 مئی کو پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ساتھ مشاورتی اجلاس بھی منعقد ہوئے، تاہم قیمتوں میں کوئی واضح کمی نہ آ سکی۔
عوامی ردعمل اور ماہرین کی رائےماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بروقت کارروائی نہ کرے تو اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں خودساختہ اضافہ مہنگائی کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتا ہے۔ عوامی حلقوں نے قیمتوں میں اس مصنوعی اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری حکومتی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان میں ذخیرہ اندوزی کوکنگ آئل