چین کا امریکہ میں تیار ہو نے والی تمام درآمدات پر اضافی 50 فیصد ٹیرف عائد کر نے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
بیجنگ : امریکہ نے امریکہ کو برآمد کی جانے والی چینی مصنوعات پر 34 فیصد کا نام نہاد “ریسیپروکل ٹیرف” عائد کرنے کے ساتھ ساتھ مزید 50 فیصد کا ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے جواب میں چین کی ریاستی کونسل کے کسٹم ٹیرف کمیشن نے بد ھ کے روز اعلان کیا کہ جمعرات کو دن 12 بجکر ایک منٹ سے امریکا میں پیدا ہونے والی تمام درآمدی اشیاء پر اضافی ٹیرف کی شرح 34فیصد سے بڑھا کر 84فیصد تک کردی جائے گی۔اسی دن چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے اعلان کیا کہ چین نے امریکا کی تازہ ٹیرف پالیسی کے خلاف ڈبلیو ٹی او تنازعات کے تصفیے کے طریقہ کار کے تحت امریکہ پر مقدمہ دائر کیا ہے۔
امریکہ کی طرف سے نام نہاد “ریسیپروکل محصولات” ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں، اور اس بار چینی مصنوعات پر اضافی 50 فیصد محصولات عائد کیے گئے ہیں، جو امریکی یکطرفہ غنڈہ گردی کو ظاہر کرتے ہیں.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )ایشیائی ترقیاتی بینک نے جولائی کے لیے ایشین ڈیویلپمنٹ آﺅٹ ل±ک رپورٹ جاری کردی ہے رپورٹ کے مطابق امریکا کی طرف سے ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے، عالمی تجارت میں غیر یقینی اور کمزور مقامی طلب سے بھی خطے کے ممالک کی شرح نمو متاثر ہوگی. رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال خطے کی شرح نمو 4.(جاری ہے)
7 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مختلف تنازعات سے عالمی تجارت مزید متاثر اور توانائی کی لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے رپورٹ کے مطابق چین کی پراپرٹی مارکیٹ میں اندازے سے زیادہ گراوٹ سے عالمی تجارت متاثر ہوگی، خطے کے ممالک میں زرعی پیداوار میں اضافے سے مہنگائی 2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ امریکا کی طرف سے ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے سے ایشیائی ممالک کی مشکلات میں اضافہ ہوگا.
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت، فلپائن اور پاکستان اس سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک ہوں گے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ مالی سال میں مہنگائی میں بڑی کمی ہوئی اور رواں مالی سال بھی پاکستان میں قیمتوں میں استحکام رہنے کا اندازہ ہے. علاوہ ازیں پاکستان کی شرح نمو گزشتہ مالی سال 2.7 فیصد رہی اور رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو کے ہدف 4.2 فیصد میں کمی نہیں کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں ترقی کا امکان ہے.