جعلی خبروں کا پتہ لگانے والا اے آئی ماڈل متعارف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانا آسان اور پتہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی کی بدولت اب ہم فیک نیوز کا پتہ لگانے کے قابل ہو گئے ہیں۔
فیک نیوز خاص طور پر انتخابات کے دوران زیادہ تباہ کُن ہوتی ہیں جب مقامی اور بین الاقوامی مجرم غلط معلومات پھیلانے کے لیے تصاویر، متن، آڈیو اور ویڈیو مواد کا استعمال کرتے ہیں۔
تاہم جیسا کہ اے آئی اور الگورتھم جعلی خبروں کو پھیلا سکتے ہیں، وہ اس کا پتہ بھی لگا سکتے ہیں۔
کونکورڈیا کے جینا کوڈی اسکول آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنس کے محققین نے جعلی خبروں کی شناخت کے لیے ایک اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے وہ مخفی ڈیٹا ملیں گے جن سے پتہ چل جائے گا کہ آیا کوئی خاص خبر جعلی ہے یا نہیں۔
SmoothDetector نامی اے آئی ماڈل ایک گہرے نیورل نیٹ ورک کے ساتھ ایک امکانی الگورتھم کو مربوط کرتا ہے۔
اسے مشترکہ خبروں کے متن اور تصاویر میں غیر یقینی مواد اور کلیدی نمونوں کو حاصل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ماڈل نے اس تکنیک کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور ویبو کے ٹیکسٹ اور امیج ڈیٹا سے سیکھا ہے۔
پی ایچ ڈی لولو اوجو نے کہا کہ اسموتھ ڈیٹیکٹر ممکنہ الگورتھم کے غیر یقینی مواد اور بالآخر خبروں کی صداقت کی شناخت کرنے کی صلاحیت کی طاقت کے ساتھ ڈیٹا سے پیچیدہ نمونوں کو بے نقاب کرنے کے قابل ہے۔
مزیدپڑھیں:لڑکی والوں سے بدتمیزی، کھانے کے بعددولہا خالی ہاتھ واپس، دلہن کی کزن سے شادی کردی گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اے ا ئی
پڑھیں:
سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی وائرل ویڈیو جعلی نکلی
سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو جعلی نکل آئی، مصنوعی ذہانت سے بنی ویڈیو کو 2034 ورلڈ کپ کے اسٹیڈیم کا ڈیزائن سمجھ لیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں نیوم سٹی کے ’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کا سعودی حکومت کے کسی سرکاری منصوبے سے تعلق نہیں ہے۔
ویڈیو بنانے والے شخص نے بتایا کہ اسکائی اسٹیڈیم کی وائرل ویڈیو مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کی گئی ہے اور محض تخیلاتی ہے۔
مصنوعی ذہانت سے بنی ویڈیو کو 2034ء ورلڈ کپ کے اسٹیڈیم کا ڈیزائن سمجھ لیا گیا تھا، اسکائی اسٹیڈیم کی اے آئی ویڈیو بنانے والے شخص نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ صرف ایک اے آئی تصور ہے اور اُسے سعودی عرب کے کسی منصوبے کا علم نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اسکائی اسٹیڈیم کی اے آئی ویڈیو کو دنیا بھر میں 5 کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔
تاہم یہاں یہ واضح کرتے چلیں کہ سعودی حکومت 2034ء کے عالمی کپ کے لیے 15 اسٹیٹ آف دی آرٹ اسٹیڈیمز کی تعمیر کا ارادہ رکھتی ہے جن میں سے ایک نیوم میگا سٹی میں کلاؤڈ اسٹڈیم بھی شامل ہے۔
یہ اسٹیڈیم زمین سے تقریباً 350 میٹر (1 ہزار 150 فٹ) کی بلندی پر تعمیر کیا جائے گا، جس میں 46 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی اور اس کو مکمل طور پر سولر اور ونڈ پاور کے ذریعے بجلی سپلائی کی جائے گی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق نیوم سٹی میں اسٹیڈیم کی تعمیر کا آغاز 2027ء میں ہوگا جبکہ اس کی تعمیر 2032ء میں تکمیل کو پہنچے گی۔