پی ٹی آئی کی باہر بیٹھی قیادت وہ نہ کرسکی جو میں نے جیل میں بیٹھ کر کیا:شاہ محمود قریشی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماءشاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی باہر بیٹھی قیادت وہ نہ کرسکی جو میں نے جیل میں بیٹھ کرکیا۔
لاہور انسدادِ دہشت عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013ء اور 2018ءمیں پی ٹی آئی کو عمر کوٹ میں متعارف کرایا، میں پی ٹی آئی کا جھنڈا اور بلا عمر کوٹ سندھ لے کر گیا، چودہ اپریل اور پندرہ اپریل کو عمر کوٹ میں احتجاج ہو رہا ہے میں جیل میں بیٹھ کر احتجاج کی قیادت کر رہا ہوں، پی ٹی آئی کی باہر بیٹھی قیادت وہ نہ کر سکی جو میں نے جیل میں بیٹھ کر کیا، میں جی ڈی اے اور جے یو آئی کی قیادت کا شکر گزار ہوں، پانی کے مسئلے پر وہاں کی اپوزیشن پارٹیوں کا الائنس بن چکا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں پانی کے مسئلے پر مگر مچھ کے آنسو بہا رہی ہے، جب منصوبہ منظور ہوا تو اس میں چھ نہریں تھیں پیپلز پارٹی کو علم تھا، پہلے پیپلز پارٹی خاموش کیوں رہی اب شور کیوں مچا رہی ہے؟جب ارسا نے پانی کی دستیابی کا سرٹیفکیٹ جاری کیا تو اس وقت پیپلز پارٹی نہ بولی، سندھ میں احتجاج شروع ہوئے تو پیپلز پارٹی نے بھی آنسو بہانے شروع کر دیئے، نہروں کی تعمیر کے منصوبے پر چھ اضلاع میں کام کافی عرصہ سے جاری تھا نہروں کی تعمیر کے لئے زمین حاصل کی جارہی تھی اس وقت کوئی نہیں بولا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو دبئی میں کیا کر رہا ہے جبکہ سندھ میں عوام احتجاج کر رہے ہیں ، سندھ کے عوام پیپلز پارٹی کی حقیقت جان چکے ہیں، زرداری خاندان بھٹو بن کر عوام کودھوکا دے رہا ہے، بھٹو کا وارث بھٹو ہوسکتا ہے زرداری نہیں ہوسکتا، نام لگانے سے بھٹو کا وارث نہیں بن سکتا، بلاول جو ہے وہ حاکم زرداری کا وارث ہے بھٹو خاندان کا وارث نہیں ہے، اب زر اور زرداری کی سیاست نہیں چلے گی، میں سندھ کے عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ عمر کوٹ کے احتجاج میں شرکت کریں۔
آرمی چیف سے امریکہ کے اعلیٰ سطح کے وفد کی ملاقات، پاکستان کی منرل ڈیولپمنٹ پالیسی پر اظہار اعتماد
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جیل میں بیٹھ کر پیپلز پارٹی پی ٹی آئی عمر کوٹ کا وارث آئی کی
پڑھیں:
شاہ محمود اسپتال منتقل،پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نئی تحریک کیلیے متحرک
ملتان: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو طبیعت ناساز ہونے کے باعث پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور منتقل کردیا گیا، جہاں ان کے پتے میں پتھری تشخیص ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود قریشی 28 اکتوبر سے اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور ان کے معالج ڈاکٹر فیصل نے ابتدائی معائنے کے بعد گال بلیڈر کی سرجری کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز میں ان کا آپریشن متوقع ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اسپتال میں کہا کہ اڈیالہ جیل میں دورانِ قید ڈاکٹروں نے پتھری کی تشخیص کی تھی لیکن قیدِ تنہائی کے باعث علاج ممکن نہ ہو سکا، اب پتھری بڑھ گئی تھی جس کے باعث انفیکشن کا خطرہ تھا، اس لیے ڈاکٹروں کے مشورے پر اسپتال آیا ہوں، ٹیسٹ جاری ہیں اور ایک دو دن میں آپریشن ہوگا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ایک نئی تحریک کے آغاز کے لیے متحرک ہو چکی ہے اور اس حوالے سے شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی اسپتال میں ملاقاتیں کی گئی ہیں، ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما اس نئی سیاسی سرگرمی میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ رہنما عمران خان سے تحریک کی منظوری حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور سندھ و خیبرپختونخوا سے پرانے سیاسی ساتھیوں کو بھی دوبارہ متحرک کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، پارٹی کی پرانی قیادت کا مؤقف ہے کہ موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں لا سکتی، اس لیے اب نئی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔