اسلام آباد ائیرپورٹ خصوصی افراد کو سہولت دینے والا پہلا ملکی ہوائی اڈہ بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
نیواسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ خصوصی سہولت کا حامل پہلا پاکستانی ائیرپورٹ بن گیا جہاں نفسیاتی مسائل کے شکار مسافروں کو خصوصی سہولیات فراہم کردی گئی ہیں۔
سی او اوائیرپورٹ منیجر آفتاب گیلانی نے سہولت کے بارے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان ویژیبل ڈس ایبلٹیز کے حامل افراد کو ائیرپورٹ آمد پر خصوصی سن فلاور ربن جاری کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سن فلاور لینڈ یارڈ کے حامل مسافروں کو ہر کاؤنٹر پر ترجیحی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آٹزم سمیت دیگر نفسیاتی عوارض کے حامل بچے سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں۔
آفتاب گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ تمام ائیرلائنز کو خصوصی سہولت بارے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں: خواجہ آصف
( ویب ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، وہ کہتے ہیں نیازی لا نہیں ہوگا تو پاکستان نہیں چلے گا، یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا یہ نہیں ہو سکتا کہ ہر چیز پر نیازی لا لاگو کیا جائے، نیازی لا اب نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملات پر وزیراعلیٰ کے بیانات آنا مایوس کن ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی کی سلامتی کے منافی ہیں، یہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں کہ اندر بیٹھا ایک شخص ہدایات جاری کرے، نیازی لا جس کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت چل رہی ہے یہ نہیں چلے گا۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کسی کی ذات کی جنگ نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اگر وزیراعلیٰ کہے کہ نیازی لا نہیں ہو گا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ حب الوطنی نہیں، میں سمجھتا ہوں یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ کے پی وفاق کے حصے دار ہیں انہیں معاملات میں حصہ لینا چاہیے، اگر وزیراعلیٰ نیازی لا کے تحت چلنا چاہتے ہیں تو پاکستان کسی فرد واحد کی ملکیت نہیں، انسان آتے جاتے رہتے ہیں، پاکستان 25 کروڑ عوام کی ملکیت ہے۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا
انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی سوچ نیازی لا کے تابع نہیں وسیع ہونی چاہیے، یہ ایک شخص کے ارد گرد پاکستان کی بقاء کو داؤ پر لگا رہے ہیں، یہ بالواسطہ دہشت گردی کی ایک طرح سے معاونت کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات میں پاکستان کے بجائے افغانستان کی پوزیشن مضبوط کر رہے ہیں۔