کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے کہا کہ بی این پی کے لانگ مارچ کے معاملے پر حکومت مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ ڈیڈلاک ختم کرنیکی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ظہور احمد بلیدی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے حالات ایسے نہیں ہیں کہ ایک جم غفیر کو شہر کے اندر آنے دیا جائے۔ بی این پی کے لانگ مارچ کے معاملے پر حکومت مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ ڈیڈلاک ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ظہور بلیدی نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کے لانگ مارچ کو کوئٹہ میں داخل ہونے نہ دینے کی وجہ شہر کے حالات کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے حالات خراب ہیں، دفعہ 144 نافذ ہے۔ صوبائی حکومت یہ خطرہ مول نہیں لے سکتی کہ ایک جم غفیر کو کوئٹہ آنے دیا جائے اور یہاں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو۔ لوگوں کی آمدورفت کا مسئلہ بن جائے اور املاک کو نقصان پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی تھی کہ بلوچستان کی تمام قوم پرست جماعتیں اکھٹے ہوکر دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل بناتی، لیکن بدقسمتی سے کچھ قوم پرست جماعتیں اپنے ووٹ بینک بڑھانے کیلئے لوگوں کا استحصال کر رہی ہیں۔ ان جماعتوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے آنے کے بعد کچھ سیاسی جماعتوں کا گراف نیچے گر چکا تھا۔ اس سیاسی ساکھ کو بچانے کیلئے دوبارہ معاملے کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن لوگ باشعور ہوچکے ہیں۔ عوام دہشتگردی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ہم مخمسے میں نہ رہیں کہ انتشار کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے۔ حکومت مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ مذاکراتی کمیٹیاں بنا کر بی این پی کے پاس بھیجیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا مظاہرہ کر نے کہا کہ کر رہی رہی ہے

پڑھیں:

سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

یادگار چوک پر منعقدہ مظاہرے سے سید مظاہر حسین موسوی، محمد علی دلشاد، وزیر حسنین و دیگر نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین احسان ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاری ناقابل برداشت فعل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف سکردو میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یادگار چوک پر منعقدہ مظاہرے سے سید مظاہر حسین موسوی، محمد علی دلشاد، وزیر حسنین و دیگر نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین احسان ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاری ناقابل برداشت فعل ہے۔ گلگت بلتستان کے حالات جان بوجھ کر خراب کئے جا رہے ہیں۔ لینڈ ریفارمز کے نام پر زمینیں ہتھیانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے۔ مقررین نے کہا کہ مائننگ اینڈ منرلز ایکٹ کے نام پر تماشہ لگایا جا رہا ہے، عوام ہوشیار رہیں۔ لینڈ ریفارمز بل اسمبلی میں لانے کے بعد حکومت بند گلی آگئی۔ زمینوں اور پہاڑوں کی قانون سازی عوام سے پوچھے بغیر بند کمروں میں نہیں کی جاسکتی۔

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • افغانستان سے مذاکرات میں کے پی کو بھی شامل کیا جائے، علی امین گنڈا پور
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران تفریحی مقامات پر پابندی
  • کوئٹہ، عیدالاضحیٰ کے دوران 2 ہزار پولیس اہلکار سکیورٹی کیلئے ڈیوٹی دینگے
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی
  • پاک بھارت مذاکرات کروانے کیلئے بھی امریکا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے: بلاول بھٹو
  • بجٹ کے فوراً بعد صنعتی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا: ہارون اختر
  • حماس اسرائیل کے ساتھ غزہ جنگ بندی کیلئے نئے مذاکرات پر آمادہ