پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر و وکیل بیرسٹر علی ظفرنے کہا کہ جب ملاقات کی کوشش کی گئی، تو کئی بار انہیں ملنے کی اجازت نہیں دی گئی، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ وہ ملاقاتوں کے حوالے سے سپریم کورٹ میں کیس دائر کریں گے۔

بیرسٹر علی ظفر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو الزامات لگائے گئے ہیں، ان پر افسوس ہوا ہے اور ایسے الزامات لگانے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والا کوئی غدار نہیں بن جاتا۔
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہم سب کولیگ ہیں اور اگر کسی کو شکایت ہو تو وہ فون کر کے بات کر سکتا ہے ہر شخص اچھی نیت سے کام کر رہا ہے اور بانی پی ٹی آئی کی خاطر قربانیاں دے رہا ہے نارضگی اور شکایات اپنی جگہ ہیں لیکن ان کے حل کا طریقہ بات چیت ہی ہے۔
بیرسٹر علی ظفرکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں شکایات سیل موجود ہے اور بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ وہ ملاقاتوں کے حوالے سے سپریم کورٹ میں کیس دائر کریں گے ہر جماعت میں مسائل ہوتے ہیں، لیکن انڈور مسائل کا حل بات چیت سے ہی ممکن ہےبانی پی ٹی آئی کی سیاسی زندگی میں اہمیت ہے اور عوام انہیں پسند کرتے ہیں جب سے وہ جیل گئے ہیں، ملاقات کا ایک مخصوص طریقہ کار ہے۔
بیرسٹر علی ظفرنے کہا کہ جب ملاقات کی کوشش کی گئی، تو کئی بار انہیں ملنے کی اجازت نہیں دی گئی، حالانکہ جیل انتظامیہ کی صوابدید پر یہ ملاقاتیں منحصر ہیں۔
بیرسٹر علی ظفرکا کہنا تھا کہ میری سیاسی زندگی بھی بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے ہےبانی نےانٹرنلی مسائل کےحل کاکہاہےاس کوہی فالو کرناچاہیے ہرمنگل کو وکلاکی ملاقات ہوتی ہےاس دن 20سے25وکیل وہاں ہوتے ہیں کئی بارمیرا بھی لسٹ میں نام آیا مگر کبھی ملنے دیتے ہیں کبھی نہیں ملنےدیتے3بارمجھے نہیں ملنے دیا گیا۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ کوئی اور6لوگ بھی ملتےتوہم خوش ہوجاتےتھےکہ مل تولیا کل بھی ناکے لگے ہوئے تھےمیں بھی وہاں پہنچا تھاسیاستدان بھی تھےوکلابھی تھےانہوں نے6لوگوں کوبلایا تھاہم نےبا نی کوبتایا آپ کی بہنوں کو روکاہواہے بانی نےکہاسپریم کورٹ رجوع کریں اورچیف جسٹس کو اس سب سےآگاہ کریں۔
پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ملاقات کیلئےپارٹی کی پالیسی نہیں ہےکہ کسی نےجانےنہیں دینایہ کہہ دیناملنےچلےگئےمیں رہ گیایہ درست نہیں ہےبانی سےہرلیڈرمل سکتاہےاوراس کو ملناچاہیےاعظم سواتی نےشایدبیان کی تشریح درست نہیں کی ،بانی نےمذاکرات کاکہامجھےکوئی پرابلم نہیں ہے
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ بانی نےکہامیرےبارےمیں بات نہ کریں مجھےکچھ نہیں چاہیےبانی نےکہامیں اپنےکیسزلڑوں گا بانی پی ٹی آئی نےخودمذاکرات کرنےکےحوالےسےبات نہیں کی بانی نےاعظم سواتی کوکہاکہ کوئی بات کرناچاہتاہےتوکریں اورمجھےبتادیں بات چیت کےدروازےبند نہیں ہوتے ہیں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر

فائل فوٹو

تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانا جاتا ہے، کسی بھی جج کو جوڈیشل کام سے نہیں روکا جاسکتا، سپریم کورٹ اس پر ایکشن لے، ججز کے آپس میں اتنے جھگڑے ہیں تو عوام کہاں جائیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چیف جسٹس ہمارے زیر التواء کیسز میں قانون کے مطابق فیصلے دیں، قانون کے مطابق کارروائی بھی کی جائے، سزاؤں اور ڈس کوالیفکیشن کے معاملے کو ختم کیا جائے، اس کو ختم کرنے کے لیے بانی پی ٹی آئی تک رسائی دی جائے۔

ہماری پُرزور کوشش کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں مل رہی: عمر ایوب

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے سپاہی ہیں تو ہمیں چالیس سال کی قیدیں سنائی گئیں، فیصل آباد اور سرگودھا کی عدالتیں الگ الگ فیصلے سنا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 27 تاریخ کو پشاور میں بہت بڑا جلسہ ہوگا جس میں پورے پاکستان سے لوگ آئیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوگا جس کی صدارت علی امین کریں گے جن کو بانی پی ٹی آئی نے ہدایت کی ہے، اجلاس میں امن و امان کی صورتحال اور فنڈز سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت
  • تاحیات سیکیورٹی ریٹائرڈ ججز کیلئے ہے انکی بیواؤں کے لیے نہیں، سپریم کورٹ
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار
  • سپریم کورٹ: بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی درخواست دائر
  • جسٹس محمد احسن کو بلائیں مگر احتیاط لازم ہے!
  • جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ