Express News:
2025-09-18@17:15:43 GMT

ہارڈ اسٹیٹ بنانے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

ملک کو ہارڈ اسٹیٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی 15 رکنی کمیٹی فعال کر دی گئی ہے جس کو مختلف ذمے داریاں سونپی گئی ہیں جن میں اسمگلنگ کی روک تھام اور سعودیہ جانے والے بھکاریوں کا خاتمہ کرنے کی کوشش بھی شامل ہے۔

ہارڈ اسٹیٹ بنانے کی خبر جس میڈیا رپورٹ میں آئی ہے، اس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد اور ملک دشمنی، پاک فوج کے خلاف مذموم پروپیگنڈے کی روک تھام بھی اس کمیٹی کی ذمے داری ہوگی یا نہیں، لیکن ذرایع کے مطابق کمیٹی کا اصل کام یہی ہوگا کہ وہ بے لگام سوشل میڈیا کی روک تھام پر خصوصی توجہ دے گی اور پیکا کے تحت بھی نام نہاد صحافیوں، جانبدار تجزیہ کاروں اور بے بنیاد جھوٹی اور شر انگیز خبریں پھیلانے والوں کو قانونی گرفت میں لا کر عدالتوں میں پیش کرکے انھیں سزا دلانا ہوگا۔

پیکا قانون کے تحت ایک خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گیارہ سال کی سزا ملنا اس کی پہلی مثال ہے۔ فیصل آباد کے مذکورہ ملزم پر 15 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ کراچی میں بھی ایک یوٹیوبر کی عدالتی ریلیف ملنے کے بعد غیر قانونی کال سینٹر چلانے کے الزام میں دوبارہ گرفتاری بھی کی گئی ہے۔ ایک مقدمے میں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے فیصلے کے بعد یہ گرفتاری ہوئی ۔

سرکاری اہلکاروں نے بعض نام نہاد افراد کے خلاف جلدی میں جو مقدمے بنائے وہ کمزور ہونے کے باعث عدالت میں پہلی پیشی پر اڑ جاتے ہیں جس کا کمزور مقدمات بنانے والوں کو بھی علم ہوتا ہے مگر جلد بازی کا نتیجہ یہی نکلتا ہے، حکومت کی مفت میں بدنامی ہوتی ہے اور کمزور مقدمے میں رہائی یا عدالتی ریمانڈ کے فیصلے کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتاری سے پہلے گرفتاری مشکوک ہو جاتی ہے اور انتقامی کارروائی بن جاتی ہے۔ ایسے کمزور مقدمات بنانے والوں کے خلاف ایکشن بھی ضروری ہے جن میں مقدمہ درست بنانے کی بھی صلاحیت نہیں ہوتی۔

سرکاری اہلکاروں کا بھی عجیب حال ہے جن معاملات میں دروغ گوئی کے واضح ثبوت ہوتے ہیں ان اصل ذمے داروں کے خلاف بروقت تو کیا کئی ماہ بعد بھی کارروائی نہیں ہوتی اور ذمے دار ہوتے ہوئے بھی کھلے پھرتے ہیں۔ ایسے دو معاملات اس کی واضح مثال ہیں۔ لاہور کے پی ٹی آئی کے ایک ٹکٹ ہولڈر نے سوشل میڈیا پر خبر اپنے ایک ذرایع سے پھیلائی تھی کہ اڈیالہ جیل میں اس کے بانی کی بیرک میں چینی کا پانی پھیلایا گیا اور بھی غلط خبریں پھیلائیں ، اس نے خود بعد میں اپنی غلطی مانی۔ حال ہی میں پی ٹی آئی کے ایک حامی اینکر نے جھوٹی خیر چلائی کہ بانی کو جیل میں جعلی اخبار دیا جاتا ہے جو شرانگیزی تھی مگر متعلقہ لوگوں کو اس بے بنیاد خبر کی تردید کی بھی ہمت نہیں ہوئی اور لوگوں نے اس خبر پر یقین بھی کر لیا ہے۔

پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ بنانے کا فیصلہ اتنی تاخیر سے ہوا کہ ملک بدنام ہو گیا۔ پاکستانی بھکاریوں کے باعث یو اے ای نے ویزوں پر پابندی لگائی اور سعودیہ بھی سخت برہم ہوا کہ پاکستانی بڑی تعداد میں ان کے ملک آ کر بھیک مانگ رہے ہیں جو پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے مگر ایف آئی اے دیر سے جاگی۔ انسانی اسمگلنگ میں آئے روز سمندر برد ہوتے رہے مگر ایف آئی اے کو بڑے جانی نقصان کے بعد وزیر اعظم کے ایکشن لینے پر ہوش آیا اور اب اعلیٰ سطح 15 رکنی کمیٹی یہ سلسلہ روکے گی۔

سوشل میڈیا پر بعض یوٹیوبرز نے اپنے ذاتی و مالی مفادات کے لیے جھوٹی خبروں، بے بنیاد تجزیوں کو اپنا ایسا کاروبار بنا رکھا ہے جو منفی اور ملکی مفاد کے خلاف ہیں جن سے ملک کی اہم شخصیات بھی محفوظ نہیں، جب حکومت دباؤ میں آتی ہے تو جلد بازی میں ایسے اقدامات کیے جاتے ہیں تو پیکا قانون کے غلط استعمال پر بعض افراد اظہار تشویشکرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ان معاملات کو آئین میں دیے گئے حق کی روشنی میں طے کرے تاکہ آزادی صحافت متاثر نہ ہو۔

اعلیٰ سطح کمیٹی بنی تو ہے جو ملک کو ہارڈ اسٹیٹ بنانے پر توجہ دے گی مگر حکومتی تاخیر سے بہت سا پانی پلوں کے نیچے بہہ چکا ہے اگر کمیٹی نے اس سلسلے میں درست فیصلے نہ کیے تو ملک کو تو نقصان اور بدنامی ملے گی ہی مگر حکومت سب سے زیادہ متاثر اور عوامی حق تلفی ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہارڈ اسٹیٹ بنانے سوشل میڈیا بے بنیاد کے خلاف کے بعد

پڑھیں:

فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے

 

نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ فینٹانل بنانے والے کیمیائی اجزا کی اسمگلنگ میں ملوث بھارتی کاروباری شخصیات کے ویزے منسوخ کر دیے۔
برطانوی خبر ایجنسی رائٹرز کے امریکی سفارت خانے نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ فینٹانل کی غیر قانونی ترسیل کو روکنا امریکا کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ امریکی حکومت نے ان کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران اور اہل خانہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں جو اس مہلک افیونی نشے کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔
فینٹانل ایک طاقتور افیونی دوا ہے جو خاص طور پر شدید درد میں مبتلا مریضوں کے لیے استعمال ہوتی ہے، مگر اس کا غیر قانونی استعمال امریکا میں اوور ڈوز کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے ویزا اقدامات پر رائٹرز کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کے بعد سے دو طرفہ تعلقات متاثر ہوئے تھے، اس سے قبل چین، میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر بھی اضافی ٹیکس عائد کر چکے ہیں۔
امریکی کانگریس کے مطابق بھارت دنیا کے 23 بڑے منشیات پیدا کرنے یا گزرگاہ ممالک میں شامل ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں بھارت کو اس فہرست میں شامل کیا تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ بھارت اپنی انسداد منشیات کی کوششیں نہیں کر رہا۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب امریکی صدر نے بھارت پر درآمدات پر 50 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے
  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • رضی دادا کی غیر مشروط معافی مسترد، کمیٹی کا چینل بند کرنے کا فیصلہ، وائرل ویڈیو پر عمر چیمہ کے بعد وسیم عباسی نے بھی رد عمل جاری کر دیا 
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلیے ہے، عطا تارڑ
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں