Juraat:
2025-06-09@11:39:35 GMT

شہری اربوں روپے مالیت کی گاڑیوں، موٹرسائیکلوں سے محروم

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

شہری اربوں روپے مالیت کی گاڑیوں، موٹرسائیکلوں سے محروم

 

سی پی ایل سی نے سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران کراچی میں لوٹ مار کی تفصیل جاری کردی
کروڑوں مالیت کی 537گاڑیوں اور 12ہزار 182موٹر سائیکلوں سے شہریوں کو ہاتھ دھونا پڑا

شہر میں گزشتہ ماہ مارچ کے مہینے میں بھی لوٹ مار کی وارداتوں میں شہری بھاری مالیت کی 160 گاڑیوں اور 4179 موٹر سائیکلوں سے محروم کر دیے گئے جبکہ اس دوران شہریوں سے مجموعی طور پر 1312 موبائل فونز بھی چھین لیے گئے جبکہ رواں سال کے ابتدائی 3 ماہ جنوری ، فروری اور مارچ میں مجموعی طور پر کروڑوں روپے مالیت کی 537 گاڑیوں اور 12 ہزار 182 موٹر سائیکلوں سے شہریوں کو ہاتھ دھونا پڑا جبکہ اسی 3 ماہ کے دوران شہریوں سے مجموعی طور 4300 موبائل فون بھی چھین لیے گئے۔ پولیس افسران کے کرائم میں کمی کے دعوے اپنی جگہ لیکن شہریوں سے لوٹ مار کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔ سی پی ایل سی کی جانب سے گزشتہ ماہ مارچ کے مہینے میں شہریوں سے لوٹ مار کی وارداتوں سے متعلق اعداد شمار جاری کیے گئے ہیں جس کے مطابق گزشتہ ماہ شہریوں کو مجموعی طور پر 160 گاڑیوں سے محروم ہونا پڑا جس میں 21 گاڑیاں شہر کی سڑکوں سے چھینی جبکہ 139 گاڑیوں کو چوری کرلیا گیا۔گزشتہ ماہ شہریوں سے مجموعی طور پر 4179 موٹر سائیکلیں چوری و چھینی گئیں جس میں 574 موٹر سائیکلیں چھینی جبکہ 3605 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں اس دوران شہریوں سے 1312 موبائل فونز بھی چھینے گئے۔گزشتہ ماہ اغوا برائے تاوان کی ایک واردات جبکہ بھتہ خوری کی 9 وارداتیں رپورٹ ہوئیں اس دوران شہر میں قتل و غارت گری کے دوران 42 شہریوں کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔نئے سال 2025 کے ابتدائی 3 ماہ جنوری ، فروری اور مارچ کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو 3 ماہ کے دوران مجموعی طور پر شہریوں کو کروڑوں روپے مالیت کی 537 گاڑیوں سے محروم ہونا پڑا جس میں 88 گاڑیاں چھینی اور 449 گاڑیاں چوری کی گئیں۔اسی طرح سے 3 ماہ کے دوران شہریوں سے مجموعی طور پر 12 ہزار 182 موٹر سائیکل سے محروم ہونا پڑا جس میں 1740 موٹر سائیکلیں چھینی جبکہ 10 ہزار 242 موٹر سائیکلوں کو چوری کرلیا گیا ، 3 ماہ کے دوران شہریوں سے مجموعی طور پر 4 ہزار 300 موبائل فونز چھین لیے گئے۔سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 3 ماہ کے دوران شہر میں قتل و غارت گری کی وارداتوں میں 132 افراد جاں بحق ، اغوا برائے تاوان کی 5 جبکہ بھتے کے مجموعی طور پر 24 واقعات رپورٹ ہوئے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ

حکومت نے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی ہے، جس سے عوام اور مقامی آٹو انڈسٹری کو ریلیف ملا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں 2025 میں کس کمپنی کی گاڑیاں زیادہ فروخت ہوئیں؟

وزارت صنعت و پیداوار نے تجویز دی تھی کہ تمام مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد کیا جائے، تاہم 1400cc سے کم انجن والی گاڑیوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے۔

تاہم، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس تجویز کو مسترد کر دیا، کیونکہ اس سے 25 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنے والی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح کم ہو جاتی، جس سے ٹیکس آمدنی میں کمی کا خدشہ تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے تحت ٹیکس بیس کو وسیع کرنا ضروری ہے، اور اس تجویز سے ٹیکس آمدنی میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سوزوکی پاکستان کی ’آل ان ون‘ کار انشورنس میں خاص کیا ہے؟

مارچ 2023 میں، حکومت نے مالیاتی خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے لگژری گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دی تھی۔ یہ اضافہ 1400cc یا اس سے زیادہ انجن والی گاڑیوں اور ایس یو ویز پر لاگو ہوا تھا۔

پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، کیونکہ آٹو انڈسٹری پہلے ہی مہنگائی اور کمزور طلب کا سامنا کر رہی ہے۔ PAMA کے مطابق، سیلز ٹیکس میں اضافہ مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر سکتا تھا، جس سے فروخت میں کمی اور حکومت کی ٹیکس آمدنی میں کمی واقع ہو سکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا: نان کسٹم گاڑیوں کی پروفائلنگ نہ کرنے پر حکومت کیا کارروائی کرے گی؟

حکومت کے اس فیصلے سے چھوٹی گاڑیوں کے خریداروں کو ریلیف ملا ہے، اور آٹو انڈسٹری کو استحکام حاصل ہوا ہے۔ تاہم، حکومت نے لگژری گاڑیوں پر 25 فیصد سیلز ٹیکس برقرار رکھا ہے، تاکہ مارکیٹ میں توازن قائم رکھا جا سکے اور ٹیکس آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے۔

یہ فیصلہ عوامی مفاد اور معیشت کی بہتری کے لیے اہم قدم ہے، جو مہنگائی کے دباؤ میں عوام کو ریلیف فراہم کرتا ہے اور مقامی صنعت کو سہارا دیتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹو انڈسٹری ایف بی آر پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ٹیکس چھوٹی گاڑیاں

متعلقہ مضامین

  • عید کے تیسرے روز شہری آبائی علاقوں سے روانہ،بس اڈوں پر رش
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
  • پنجاب میں گرمی کا نیا ریکارڈ؛ عید کے تیسرے دن سورج سوا نیزے پر آگیا، شہری بے حال
  • قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • گھوٹکی: موٹروے ایم 5 پر تیز رفتار ٹرک الٹ گیا، 3 افراد جاں بحق
  • گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، ذبیحہ کے دوران حادثات میں 144 زخمی
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • پشاور میں جانوروں کی بڑھتی قیمتوں نے شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا