کراچی سینٹرل ،پورشن مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن 13 بلڈرزگرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کاروائیوں میں 19 بلڈرز کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، بیشتر نے ضمانتیں کرالیں
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایس بی سی اے کی مدعیت میں درج مقدمات میں 5 بلڈرز گرفتار ہیں
ثاقب روف، کاشف رؤف، فہد شفیق، سلمان بیٹر، فراز، جنید، نفیس، فیصل ہاشوانی پر مقدمات
کراچی سینٹرل میں پورشن بنانے والے بلڈرز کے خلاف کریک ڈاؤن، 19 کے خلاف مقدمات درج، جبکہ 13 کو گرفتار کرلیا گیا۔ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پورشن بنانے والے بلڈرز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، غیر قانونی بلڈرز مافیا کے خلاف کارروائیوں میں 19 بلڈرز کے خلاف 3 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 13 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، بیشتر نے ضمانتیں کرا لیں جبکہ کئی عدم گرفتار ہیں۔ ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی کے مطابق سندھ حکومت کی ہدایت پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کراچی سینٹرل میں پورشن کی آڑ میں غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈرز کے خلاف کاروائیاں شروع کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں تیموریہ تھانے میں ثاقب بن روف، کاشف رؤف، فہد شفیق، سلمان بیٹر، فراز، جنید، نفیس، فیصل ہاشوانی کے خلاف مقدمہ نمبر 270/25 زیر دفعہ 384 385 420 34 ت پ درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر صمد رضا مدعی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کاشف بن رئوف کو گرفتار کیا گیا ہے، باقی ملزمان یا تو مفرور ہیں یا انہوں نے ضمانتیں کرا لی ہیں۔ ناظم آباد تھانے میں ایف ائی آر نمبر 163 ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے ماجد مگسی کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، جس میں اسد اللہ، دانش، سید بابر علی، کاشان رضا، اویس سید ذیشان، خرم شہزاد گرفتار ہیں۔ گلبرگ تھانے میں ایف آئی آر نمبر 177/25 اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایس بی سی اے مبشر کی مدعیت میں درج ہے جس کے تحت 5 بلڈر اسلم، ارسلان، ارشد فرحان باری جعفر اور عزیز گرفتار ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بلڈرز کے خلاف گرفتار ہیں درج کی
پڑھیں:
کراچی: شاہ فیصل کالونی میں پارک پر قبضے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
کراچی:شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضے کے خلاف جماعت اسلامی کے یو سی چیئرمین نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
درخواست گزار چیئرمین یوسی 2 الفلاح شاہ فیصل ٹاؤن سیف الدین نے درخواست عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ شاہ فیصل کالونی کے قائداعظم پارک پر نامعلوم افراد کی جانب سے قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ 2022 میں کے ایم سی نے مذکورہ پارک کا کنٹرول ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کو منتقل کیا تھا۔ نامعلوم افراد پارک کے گرد دیوار بنا کر غیر قانونی تعمیرات کر رہے ہیں۔
ڈی جی پارکس، کمشنر کراچی سمیت دیگر حکام کو شکایت کے باوجود کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس کے تحت فلاحی پلاٹ کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
فلاحی پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف سپریم کورٹ کے بھی متعدد فیصلے موجود ہیں۔ قائداعظم پارک میں تجاوزات اور تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
کے ایم سی، کمشنر کراچی، پولیس و دیگر کو تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔ فریقین کو پارک کی اراضی کسی مقصد کے استعمال سے روکنے کا حکم دیا جائے۔