تھوریم ذخائر سے ہزارہا میگاواٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے، ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق تھوریم مولٹن سالٹ نامی ری ایکٹر میں کیمیائی عمل سے یورینیم 233 بن کر بجلی بناتی ہے، صرف 1 ٹن تھوریم سے 200 ٹن یورینیم اور 35 لاکھ ٹن کوئلے جتنی نسبتاً صاف بجلی بنانا ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں موجود معدنی ذخائر کے بارے میں ایک سائنسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ و بلوچستان کے صحرائی علاقوں کی چٹانوں میں ’’تھوریم‘‘ (Thorium) دھات کے 10 ہزار ٹن تک ذخائر موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تھوریم مولٹن سالٹ نامی ری ایکٹر میں کیمیائی عمل سے یورینیم 233 بن کر بجلی بناتی ہے، صرف 1 ٹن تھوریم سے 200 ٹن یورینیم اور 35 لاکھ ٹن کوئلے جتنی نسبتاً صاف بجلی بنانا ممکن ہے۔ چین صحرائے گوبی میں دنیا کا پہلا مولٹن سالٹ ری ایکٹر تعمیر کر رہا ہے، پاکستان بھی چینی تعاون سے یہ جدید ترین ری ایکٹر لگا سکتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ چین میں10 تا 15 لاکھ ٹن تھوریم کے ذخائر محفوظ جو بجلی کی چینی ضروریات 50 ہزار سال تک پوری کر سکتے، پاکستان چین سے بھی تھوریم منگوا کر سستی بجلی بنا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ری ایکٹر
پڑھیں:
یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ کل استنبول میں ڈپٹی سیکرٹریز کی سطح پر ایران اور 3 یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ حالیہ جنگ کے بعد ضروری تھا کہ انہیں آگاہ کیا جائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اب بھی مضبوط اور مستحکم ہے۔ یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی اور ہم ایرانی عوام کے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ البتہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اپنے پُرامن جوہری پروگرام کو معقول اور منطقی دائرہ کار میں آگے بڑھائے۔ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔
تاہم اس کے بدلے میں ایران کی یہ خواہش ہے کہ ہمارے پُرامن جوہری توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے حق کا احترام کیا جائے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صبح ہونے والی گفتگو، گزشتہ بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ایرانی عوام کے پُرامن جوہری پروگرام بالخصوص یورینیم کی افزودگی کے حق کا مضبوطی سے دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ کل، ایران کے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہو رہا ہے۔ جن میں مذکورہ ممالک کے سیاسی معاونین اور ڈائریکٹر جنرلز شریک ہوں گے۔