جیسے ہی سورج نے اپنی تپش دکھانا شروع کی، شہریوں کی نظریں ٹھنڈک بخش مشروبات کی تلاش میں گھومنے لگیں۔ ایسے میں روایتی ’سردائی شربت‘ ایک بار پھر سرفہرست  ہے۔ بازاروں، چوراہوں اور سڑک کنارے لگے سردائی کے اسٹالز پر رش غیر معمولی ہے، جہاں لوگ لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر ایک گلاس ٹھنڈی جھاگ دار سردائی سے گرمی کو مات دینے کی کوشش کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

سردائی شربت عام طور پر دودھ، بادام، خشخاش، کھوپرا اور چینی سے تیار کیی جاتی ہے۔ اس کی خاص خوشبو اور شاندار ذائقہ اسے دیگر مشروبات سے منفرد بناتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گرمی کے موسم میں سردائی نہ صرف پیاس بجھاتی ہے بلکہ جسم کو فوری توانائی بھی فراہم کرتی ہے۔

طبی ماہرین کی رائے

طبی ماہرین بھی سردائی کے فوائد سے انکار نہیں کرتے، تاہم اعتدال کا مشورہ ضرور دیتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق سردائی میں موجود قدرتی اجزا جیسے خشخاش اور بادام دماغ کو سکون دیتے ہیں، جبکہ دودھ اور چینی توانائی بحال کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ گرمی سے بچاؤ کے لیے ایک مؤثر مشروب ہو سکتا ہے، بشرطیکہ اسے صاف ستھری جگہ سے لیا جائے۔

تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ ذیابیطس کے مریضوں اور وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کو اس مشروب کا استعمال احتیاط سے کرنا چاہیے، کیونکہ اس میں چینی اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سردائی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: طبی ماہرین دیتے ہیں

پڑھیں:

کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی

سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔

مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔

کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔

اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔

جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں آگ کی روانی
  • شاہ رخ خان اپنے بچوں کو فلمی کیریئر پر مشورہ کیوں نہیں دیتے؛ اداکار نے بتادیا
  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
  • ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
  • ڈی جی این سی سی آئی اے نے ضبط تمام جائیدادوں،گاڑیوں کی تفصیلات مانگ لیں