Daily Ausaf:
2025-11-02@18:37:56 GMT

غزہ انسانیت کی قتل گاہ اور پیغام فضل الرحمن

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

کوئی شک نہیں کہ مولانا فضل الرحمن سمیت پاکستانی قوم کے دل مظلوم فلسطینیوں کے دلوں کے ساتھ دھڑک رہے ہیں،اگر آج کوئی فلسطینی مسلمانوں تک پہنچنے کے راستے کھول دے ،تو اس قوم کے ہزاروں بیٹے اسرائیلی خناسوں کو جہنم واصل کرنے کے لئے اپنا گھر ،باہر وطن ،مال جان قربان کرنے سے گریز نہ کریں، پاکستانی قوم کے ہیرو امیرالمجاہدین مولا نا محمد مسعود ازہر فرمایا کرتے تھے کہ بھارت اور اسرائیل لاتوں کے بھوت ہیں اور لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں،بلکہ جہادی ضربوں سے قابو آیا کرتے ہیں۔’’اسرائیل‘‘کا وجود امت مسلمہ کے جوانوں کی جہادی ضربوں کا منتظر ہے ،جہادی ضربوں کی بدولت جب اسرائیل کا وجود بکھرے گا تو پھر امریکہ سمیت دنیا کی کوئی طاقت اسے بچا نہیں سکے گی،مولانا فضل الرحمن اپنے ایک ویڈیو پیغام میں مسلم ممالک کے ’’غیرت مند‘‘ حکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرتے ہو ئے کہتے ہیں کہ ’’ اسلامی دنیا کے حکمرانوں!تمہیں کیا ہوگیا ہے، اقتدار اور عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے، پھر امریکہ کے سامنے کیوں سرنگوں ہو؟ کیا تم نے کلمہ توحید پڑھا ہے؟ توحید کا تقاضا صرف اللہ کے سامنے جھکنا ہے لیکن اسلامی دنیا کا حکمران امریکہ اور مغرب کے سامنے جھک رہا ہے، اللہ کے سامنے یہ ایمان کیسے قبول ہوگا؟ توحید کا یہ دعویٰ کیونکر اللہ کے حضور جھوٹا نہیں ہوگا، وقت ہے کہ سنبھل کر امت مسلمہ کی آواز بن جا، امت مسلمہ آج بھی ایک صف میں ہے لیکن حکمران جذبات کی ترجمانی نہیں کررہے۔
مسلمان حکمران امریکہ اور یورپ کی کٹھ پتلی بن چکے ہیں، امت مسلمہ کی نمائندگی کا حق ادا نہیں کر رہے، اسرائیل اپنے مذموم عزائم کی طرف بڑھ رہا ہے، گریٹر اسرائیل کی طرف بڑھتے قدموں سے کوئی عرب ملک نہیں بچ سکے گا، یہ مسئلہ ہمارے حرمین شریفین تک آئے گا،حرمین شریفین کا تحفظ کیا مسلمان حکمرانوں کا فریضہ نہیں ہوگا؟ یقین ہے کہ تمام تر سفاکیت اور عالمی قوتوں کی مضبوط پشت پناہی کے باوجود فلسطینیوں کی آزادی کا عزم نہیں ٹوٹے گا نہ مزاحمت کمزور ہوگی، امت مسلمہ ان کی پشت پناہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اللہ کی مدد اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ ہے، ان شا اللہ کفر شکست کھائے گا، ذلیل و رسوا ہوگا اور اس کے عزائم ناکام ہوں گے، آج فلسطین میں غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی صیہونی قوتوں کے ہاتھوں جو بیت رہی ہے یا بیت چکی ہے وہ تاریخ کے صفحات پر سیاہ دھبوں کے سوا کچھ نہیں، اسرائیل نے امن معاہدہ توڑ کر غزہ پر شب خون مارا ہے، اسرائیل کی یہ بزدلی تاریخ کا حصہ ہے، اسے بہادری کا عنوان کبھی نہیں دیا جاسکتا، اس قوم کی بزدلی پر قرآن کریم گواہ ہے، انہوں نے انبیا ء تک کو قتل کیا، انہوں نے رسول اللہ ﷺکے زمانے میں بھی معاہدات توڑے ہیں، یہ آج بھی اسی روش پر قائم اور ناقابل اعتماد قوم ہیں، فلسطین میں غزہ کے مسلمانوں کا خون پیا اور گوشت نوچا جا رہا ہے، ان کی ہڈیاں چبائی جارہی ہیں ،شیر خوار بچے زندگی اور موت کی کشمکش میں تڑپ رہے ہیں جو کچھ ہوا اسے انسانی عمل سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا یہ سفاکیت اور درندگی ہے نیتن یاہو جنگی مجرم ہے اسے عالمی عدالت انصاف نے گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے عالمی عدالت نے صیہونی قوتوں کی بمباریوں کو خلاف قانون اور جرم قرار دیا ہے، نہ عدالتوں کی سنی جارہی ہے اور نہ قانون کا احترام ہورہا ہے نہ اخلاقیات کا دائرہ موجود ہے نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار امریکہ اور یورپ انسانیت کے قتل پر صہیونیت کا ساتھ دے رہے ہیں ان کو حالیہ مہینوں میں ذلت آمیزشکست ہوئی، امن معاہدہ فلسطین اور غزہ کی عزت کا ذریعہ بنا، اسرائیل نے خفت مٹانے کے لئے شرمناک کردار کا آغاز کیا، گردن کٹ جانا شکست نہیں گردن جھک جانا شکست ہے، فلسطینیوں کے سر تو کٹ گئے لیکن جھکے نہیں، نہ سرنگوں ہوئے اور نہ ہجرت کی، آج وہاں انسانی سانحہ رونما ہے ،ساٹھ ہزار مسلمان شہید ہوچکے ہیں جن میں اٹھارہ ہزار بچے اور بارہ ہزار خواتین شامل ہیں، ڈیڑھ لاکھ زخمی ہیں تین لاکھ سے زائد عمارتیں تباہ، کوئی ایک کمرہ نہیں جہاں سر چھپایا جاسکے۔
عید الفطر بھی کھنڈرات بنے گھروں میں منائی، انہوں نے پیغام دیا ہے کہ ان حالات میں دنیائے اسلام کے شانہ بشانہ عید منا رہے ہیں، ان حالات میں معصوم بچوں کے بیانات سن کر شاباش دیتے ہیں کہ وہ ہمالیہ سے بلند ہمتوں والے ہیں، وہاں نہ ادویات ہیں نہ کھانے پینے کی کوئی چیز لیکن مسلمان حکمران خاموش ہیں، قرآن کریم میں جرم کرنے والے اور جرم پر خاموش رہنے والے برابر کے مجرم تصور کئے گئے ہیں، امت مسلمہ اپنے ملکوں میں اپنے حکمرانوں پر سیاسی دبا بڑھائے، یہ حکمرانوں کا ضمیر جھنجھوڑنے کا وقت ہے، ان کے اندر ذمہ داری کا احساس بڑھائیں، کیا پیسے کمانا،امریکہ و یورپ کی مدد حاصل کرنا، تجارت بڑھانا یہودیوں کے ساتھ تجارتی معاہدات کرنا تمہارے اہداف ہیں؟ یہی اہداف مسلمان حکمرانوں کی غلامی کا سبب ہیں، مسلمان آزاد پیدا ہوا ہے کوئی طاقت اسے غلام نہیں بنا سکتی، مولانا کہتے ہیں کہ پاکستان کے علماء کرام سے رابطہ کیا ہے، 10اپریل کو تمام مکاتب فکر کا کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کنونشن میں مشترکہ حکمت عملی اور موقف اپنایا جائے گا، 13 اپریل کو کراچی میں عظیم الشان اسرائیل مردہ باد مظاہرہ ہوگا۔
ابن اثیر نے اپنی کتاب ’’الکامل فی التاریخ‘‘ میں روایت کی ہے کہ جب منگولوں نے چنگیز خان کی قیادت میں بخارا پر حملہ کیا تو بخارا میں داخل نہ ہو سکے اس مرحلہ پر چنگیز خان نے بخارا کے لوگوں کو خط لکھا کہ جو ہمارے ساتھ مل جائے گا اس کو امان دی جائے گی اس پیغام پر شہر کے لوگ دو حصوں میں تقسیم ہو گئے ایک نے انکار کیا اور اپنی خون اور عزت کے دفاع کے لئے لڑنے کو ترجیح دی جب کہ دوسرے نے امان کی خاطر منگولوں کے خوف سے ان کی پیشکش قبول کر لی جب چنگیز خان کو دوسرے گروہ کی طرف سے اس پر جواب ملا تو اس نے کہا کہ اگر تم پہلے گروہ کے ساتھ لڑنے کے لئے ہماری مدد کرو تو ہم تمہیں نہ صرف امان دیں گے بلکہ شہر کا حاکم بنا دیں گے اور نظم و نسق تمہارے حوالے کر دیں گے پھر دونوں گروہ آپس میں صف آراء ہوئے اور چنگیز خان کا حامی گروہ فتح یاب ہوا اور مغلوں کے لئے شہر کے دروازے کھول دئیے چنگیز خان نے شہر میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے جو کام کیا وہ فاتح گروہ کو غیر مسلح کرنا تھا پھر اپنے لشکر کو حکم دیا کہ ان سب کو ذبح کر دیا جائے اور اپنا مشہور جملہ بولا کہ جو ہم اجنبیوں کے لئے اپنے بھائیوں سے غداری کر سکتے ہیں وہ ہمارے وفادار کیسے ہو سکتے ہیں۔اگر آپ لوگ مقاومہ کی عقیدے اور دین کی وجہ سے مدد نہیں کرنا چاہتے تو مصلح اور سیاس ان کی مدد کرو کیونکہ انہوں نے تمہارے دشمن کو مصروف کر رکھا ہے اور عقلمند آدمی جب اپنے دشمن کے شر سے بچنا چاہتا ہے تو دشمن کے دشمن کو مضبوط کرتا ہے کیا یہ ایک حقیقت نہیں کہ میرے دشمن کا دشمن میرا دوست ہونا چاہیے اور اگر دشمن کا دشمن آپ کا بھائی ہو اور دین اور عقیدے میں آپ کا ہم نوا ہو تو کیا اس کی مددآاپ پر واجب نہیں ہے اللہ کی قسم اگر مقامہ دم توڑ گئی تو خاکم بدہن تم دشمن کے ہاتھوں سے وہی بربادی دیکھو گے جو اہل غزا کے حصے میں آئی اور تم اہل غزہ کی حالت دیکھ چکے ہو۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: چنگیز خان کے سامنے انہوں نے کے ساتھ رہے ہیں اللہ کے کے لئے ہیں کہ کی مدد

پڑھیں:

ہمارے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات سے بڑھ کر کام کرنے کا وعدہ پورا کیا‘ حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-23
کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے نارتھ ناظم آباد کے تحت ماڈل حیدری مارکیٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات سے قبل وعدہ کیا تھا کہ اختیارات سے بڑھ کر کام کریں گے، ہمارے 9ٹاؤن چیئر میوں نے 2 سال میں ثابت کر دیا ہے کہ امانت و دیانت کے ساتھ کام کیا جائے تو وسائل و اختیارات کی کمی کے باوجود عوام کی خدمت کی جا سکتی ہے، پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اختیارات و وسائل نچلی سطح پر منتقل کرنے پر تیار نہیں ہے لیکن ہمارا عزم ہے کہ عوام کی خدمت اور تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔سندھ حکومت و قابض میئر رکاوٹیں پیدا نہ کریں، ماڈل حیدری مارکیٹ کے افتتاح کے موقع پر عام شہریوں اور دکانداروں میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا اور انہوں نے جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئر مین اور پوری ٹیم کی کوششوں اور جدو جہد کو سراہا، اس موقع پر آتش بازی بھی کی گئی۔مارکیٹ میں بیک وقت 5ہزار افراد کے لیے اوپن وائی فائی کا بھی انتظام کیا گیا ہے،افتتاحی تقریب سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان،امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی سید وجیہ حسن،ٹاؤن چیئرمین نارتھ ناظم آباد عاطف علی خان، وائس ٹاؤن چیئرمین سید ضیا الدین جامعی،چیئرمین یوسی 7 عاطف بقائی، حیدری مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر فراز،حیدری مارکیٹ کے صدر ساجد خان، حیدری مارکیٹ مینجمنٹ کے صدر سید اختر شاہد ودیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ، ٹاؤن چیئرمین ناظم آباد سید مظفر،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ماڈل مارکیٹ میں اوپن اسکائی وائی فائی کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ماڈل مارکیٹ اور اوپن وائی فائی پر میں مبارکباد پیش کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ ایک ہی ملک میں الگ الگ قانون نہیں بنائے جاسکتے۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے ای چالان کے نام پر بھتا خوری کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ ایک طرف کراچی کے عوام کو باعزت ٹرانسپورٹ میسر نہیں، سڑکیں موجود نہیں دوسری جانب بھاری چالان ظلم ہے۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت ای چالان کا فیصلہ واپس لے ورنہ ہم کراچی کے شہریوں کو زبردست احتجاج کی کال دیں گے۔حالات کی تمام تر ذمے داری سندھ حکومت پر عاید ہوگی۔ 2012 سے سیف سٹی پروجیکٹ شروع ہونا تھا جس میں کیمرہ لگائے جانے تھے وہ کیمرے تو نہیں لگے لیکن چالان کے لیے کیمرے لگائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے عوام کراچی کے حالت زار دیکھ کر پریشان ہوتے ہیں، ملک کے دیگر شہروں کے عوام کہتے ہیں کہ کراچی روشنیوں کا شہر ہوا کرتا تھا اب کیا ہوگیا۔ شہر پرمختلف مافیاؤں کا قبضہ ہے۔ کچے اور پکے کے ڈاکومل کر شہر پر قبضہ کرکے بیٹھے ہوئے ہیں۔اہل کراچی کا شکر گزار ہوں جنہوں نے جماعت اسلامی کو کراچی کی نمبر ون پارٹی بنایا ہے۔ پیپلز پارٹی کراچی کی دشمن پارٹی کے طور پر سامنے آچکی ہے۔ ایم کیو ایم کی کراچی میں کوئی حیثیت باقی نہیں رہی اسے 50 سیٹیں بھی دے دی جائیں تب بھی ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو امانت دار اور دیانت دار لوگ پسند نہیں بلکہ چور اور ڈاکو پسند ہیں۔ کراچی کے عوام ایک بار پھر اٹھیں گے ووٹ ڈالیں گے بھی اور ووٹ کی حفاظت بھی کریں گے۔ بنوقابل پروگرام کا سفر کراچی سے شروع ہوا اور اب پورے پاکستان میں پھیل رہا ہے۔ جعفرآباد،کوئٹہ کے ہزاروں بچوں اور بچیوں نے بنوقابل پروگرام کے ٹیسٹ میں حصہ لیا۔ پورے پاکستان میں اب تک 12 لاکھ رجسٹریشن ہوچکی ہیں اور ہم سب کو فری آئی ٹی کورسز کرائیں گے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ گزشتہ 5 دن سے ای چالان کی صورت میں بھتا وصول کیا جارہا ہے۔ کراچی کے عوام کو ای چالان کے نام پر بھتا کسی صورت قبول نہیں۔اس کے خلاف ہم عدالت سے بھی رجو ع کریں گے، ایک جانب پنجاب حکومت ہے جہاں موٹر سائیکل کا چالان 200 روپے جبکہ سندھ میں 5000 سے لے کر 25000 تک کا چالان رکھا ہے۔آج نارتھ ناظم آباد ٹاؤن نے ثابت کیا ہے کہ اگر عزم ہو تو کوئی بھی کام ناممکن نہیں۔ حیدری مارکیٹ کو ماڈل مارکیٹ بنانے میں ٹاؤن چیئرمین کی پوری ٹیم اور تاجر ایسوسی ایشن کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے ٹاؤنز چیئرمین ماڈل محلے تعمیر کررہے ہیں اور کچھ لوگوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ ماڈل مارکیٹ، ماڈل اسکولز اور ماڈل محلے بننے سے قابض مئیر کی پریشانی اب اور بڑھے گی،شہر کو حقیقی معنوں میں تعمیر و ترقی کی جانب صرف اور صرف جماعت اسلامی ہی لے جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کراچی قومی خزانے میں ریونیو کا 67 فیصد ادا کرتا ہے۔ کراچی میں ایسے کرپٹ اور بددیانت لوگ مسلط ہیں جو وفاق میں شہر کا مقدمہ نہیں لڑتے۔ سندھ حکومت کراچی کو سہولیات دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ سٹی کونسل ہو، نیپرا ہو یا عدالت جماعت اسلامی ہر محاذ پر عوام کا مقدمہ لڑرہی ہے۔سید وجیہ حسن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے عوام کے ریلیف کے لیے مسلسل کام کررہے ہیں۔ کراچی کے وہ تمام ٹاؤنز جہاں جماعت اسلامی کے چیئرمین ہیں وہاں ترقیاتی کام ہورہے ہیں۔ شہر میں ہارے ہوئے اور مسترد شدہ لوگوں کو مسلط کیا گیا۔ بلدیاتی انتخابات ہوں یا قومی انتخابات جعلی طریقے سے خائن بد دیانت لوگوں کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔ عاطف علی خان نے کہا کہ حیدری مارکیٹ کو ماڈل حیدری مارکیٹ بنانے کا خواب آج پایہ تکمیل کو پہنچا دیا ہے۔ حیدری مارکیٹ کے تاجروں نے ہماری ٹیم کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ 35 ہزار اسکوائر فٹ پر مشتمل پیور بلاکس لگائے، واک وے بنایا، سیوریج کی نئی لائن ڈالی جس کے نتیجے میں مارکیٹ اور رہائشی علاقوں کا پانی سڑکوں پر جمع نہیں ہوتا۔ حیدری سے فائیو اسٹار تک پارکنگ بنائی جس کی وجہ سے اب سڑک پر رش نہیں ہوتا۔ ہم نے جتنا بھی کام کیا وہ سب کچھ اپنے وسائل سے کیا۔ حیدری مارکیٹ کے ساتھ مزید مارکیٹس کو بھی آپ گریڈ کریں گے۔ہمارا عزم ہے کہ نارتھ ناظم آباد کو کراچی کا ماڈل ٹاؤن بنائیں گے۔ ٹاؤن میں ایک کروڑ 20 لاکھ اسکوائر فٹ سڑکوں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے۔ سیوریج کے مسائل ٹاؤن کے دائرہ کار میں نہیں آتے ہم ٹاؤن کے بجٹ سے ہی سیوریج کے مسائل حل کررہے ہیں۔ جن جن علاقوں میں سڑکوں کی مرمت کا کام کیا جائے گا اس سے قبل ہم سیوریج کا نظام ٹھیک کریں گے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی طرف سے ایک روپے کا کام بھی نہیں کرایا جارہا ہے۔ شیرشاہ سوری روڈ کی مرمت قابض مئیر کی ذمے داری ہے، قابض مئیر کے پاس اربوں روپے کا فنڈہے اور وہ مقابلہ جماعت اسلامی کے ٹاؤنز سے کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی 17 سال سے قابض ہے، مرتضیٰ وہاب کراچی میں 2 مرتبہ ایڈمنسٹریٹر رہے اور پھرزبردستی قابض مئیر بن گئے لیکن کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ حیدری مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر فراز نے کہا کہ حیدری مارکیٹ کو ماڈل مارکیٹ بنانے پر 3 ہزار تاجروں کی جانب سے جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین عاطف علی خان او ر ان کی پوری ٹیم کو خراج تحسین اور مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ حیدری مارکیٹ کے تاجروں نے کورونا کے دور میں حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کی تھی جس میں حافظ نعیم الرحمن نے یقین دہانی کرائی تھی اور آج وہ خواب پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا تھا ہم تو کھڑے رہیں گے آپ پیچھے نہ ہٹنا ہم نے بھی ثابت کیا ہے کہ ہم حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ تھے اور ساتھ رہیں گے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نارتھ ناظم آباد ٹائون کے تحت ماڈل حیدری مارکیٹ کا افتتاح کررہے ہیں، دوسری جانب افتتاحی تقریب سے حافظ نعیم الرحمن، منعم ظفر ، سید وجیہ حسن، عاطف علی خان خطاب کررہے ہیں

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم کا پیغام
  • ہمارے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات سے بڑھ کر کام کرنے کا وعدہ پورا کیا‘ حافظ نعیم الرحمن
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: حافظ نعیم الرحمن
  • اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ
  • حکومت دہشت گردوں کیخلاف طاقت کا استعمال، افغانستان سے مذاکرات کرے: فضل الرحمن
  • تہجد کا انعام