ایف بی آر کا ٹیکس چوری روکنے کیلیے نیا اقدام؛ خرید و فروخت کا ریکارڈ اور کوائف لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف بی آر نے ٹیکس چوری روکنے کے لیے نیا اقدام کرتے ہوئے خرید و فروخت کا ریکارڈ اور کوائف کو لازمی قرار دے دیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوری روکنے اور غلط ٹیکس ریفنڈز کی روک تھام کے ساتھ ساتھ الیکٹرانیکلی ریفنڈز کی ادائیگی کو بہتر بنانے کے لیے ود ہولڈنگ ایجنٹس کے لیے خرید و فروخت کا ریکارڈ اور اشیا سپلائی کرنے والوں کے کوائف کو لازمی قراردیدیا ہے۔
ایف بی آر نےاس مقصد کے لیے نیا سیلز ٹیکس ریٹرن فارم سات متعارف کروادیا ہے جس میں ود ہولڈنگ ایجنٹس کو تمام مقامی خریداری کی انوائسز اور فروخت کی انوائسز کے ساتھ ساتھ مقامی سیلز انوائسز پر حاصل کردہ پیمنٹس کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی، اس سلسلے میں ایف بی آر نے باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن نمبری578(I)/2025 کے تحت فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی شق 4 کی ذیلی شق (1)، شق 6 کی ذیلی شق (2A)، اور شق 40، جب کہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 50 کی ذیلی شق (1) اور شق 26 کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں مزید ترامیم کردی گئی ہیں۔
مذکورہ قواعد کے تحت قاعدہ 14 میں موجود فارم STR-7 میں "اینکس-اے" (Annex-A) کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے اور اس کی جگہ نیا متن شامل کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ اس ترمیمی اعلامیے کا مقصد قواعد و ضوابط کو موجودہ تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ بنانا ہے تاکہ ٹیکس گزاروں کے لیے طریقہ کار مزید واضح اور موٴثر بنایا جا سکے۔
نئی ترمیم کے بعد متعلقہ فارم اور طریقہ کار میں واضح تبدیلیاں متوقع ہیں جس کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ود ہولڈنگ ایجنٹس کو تمام مقامی سیل انوائسز کی تفصیلات اس فارم میں دینا ہوں گی اور جن سپلائرز سے مال کی سپلائی لی جائے گی اور جنہیں فروخت کی جائے گی ان سب کے نام پتا جات،این ٹی این نمبر،کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر ،خرید کنندہ و فروخت کنندہ کا جس صوبے سے تعلق ہو، اس کا نام،خریدی و فروخت کی جانیوالی اشیا کی نوعیت،نمبر،تاریخ،اشیا کے ایچ ایس کوڈز،خریداری اور فروخت کی نوعیت،ان کے ریٹس،استعمال کردہ بجلی کے یونٹس کی تفصیلات،خریدی اور فروخت کی جانے والی اشیا کی سیلز ٹیکس کے بغیر ویلیو،ان پر عائد سیلز ٹیکس اور سیلز ٹیکس موڈ میں عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی تفصیلات،ان پر جو ٹیکس ود ہولڈ عائد کیا گیا، اس کی بھی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔
اسی طرح تمام مقامی انوائسز پر جو پیمنٹس وصول کی گئی ہیں، اس کی بھی تفصیلات دینا ہوں گی۔ ان میں بھی نام نمبر،این ٹی این ،سی این آئی سی نمبر،چیک نمبر،جس بینک کا چیک ہوگا اس کی تفصیلات،جس تاریخ کو جاری ہوا، جتنی مالیت کا جاری ہوا، سب تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی تفصیلات سیلز ٹیکس ایف بی آر فروخت کی کے لیے ہوں گی گیا ہے
پڑھیں:
امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے: حسین حقانی
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہاہے کہ " امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے، ٹرمپ انتظامیہ بیچنے پر بھی آمادہ نظر آتی ہے"۔
سوشل میڈیا پر اپنے موقف کے حق میں دلیل دیتے ہوئے انہوں نے مزید لکھا کہ اسی طرح کی خریداری پاکستان نے 1970 کی دہائی میں بھی کی تھی جب امریکی کانگریس پاکستان کے لیے فارن ملٹری فنڈنگ (FMF) کے تحت قرضوں کی منظوری دینے کے لیے آمادہ نہ تھی۔
یادرہےکہ سابق سفیر کایہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دارالحکومت ریاض میں باہمی تاریخی دفاعی معاہدہ ہواہے،سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدےپر دستخط کیے ہیں۔
لاہور بورڈ نے انٹرمیڈیٹ پارٹ 2 کے نتائج کا اعلان کردیا
Most likely, Pakistan will now be able to buy U.S. weapons it needs, with Saudi money, which Trump administration seems willing to sell. Similar purchases occurred in the 1970s when U.S. Congress was unwilling to approve loans under Foreign Military Funding (FMF) for Pakistan.
— Husain Haqqani (@husainhaqqani) September 18, 2025
یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کے اقدامات کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع اور تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
حفیظ الرحمان چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے پر بحال، سنگل بنچ کا فیصلہ معطل
مزید :