عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے اسلام آباد کی ایک عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال بولنے کا موسم نہیں ہے اور وقت آنے پر وہ اپنی بات عوام کے سامنے رکھیں گے شیخ رشید نے عدالت میں اپنے کیس کے حوالے سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تیسری مرتبہ عدالت میں پیش ہو رہے ہیں لیکن اس بار بھی ان کے کیس کی سماعت نہیں ہو سکی اور نہ ہی اس سے متعلق کوئی کارروائی کی گئی انہوں نے اس صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ان کے لیے سمجھ سے باہر ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ یہ معاملہ عدالت میں ہے اس لیے اس کے بارے میں تفصیل سے بات کرنا مناسب نہیں تاہم انہوں نے کہا کہ جب وقت آئے گا تو وہ اپنے مؤقف کو عوام کے سامنے رکھیں گے اور بتائیں گے کہ ان کی جانب سے کیا کچھ کہا جانا ہے شیخ رشید نے واضح کیا کہ اس وقت ان کے لیے خاموش رہنا اور مناسب وقت کا انتظار کرنا بہتر ہے اور وہ اس وقت تک کسی قسم کی تفصیلات نہیں دیں گے جب تک وقت نہ آئے سینئر سیاست دان نے یہ بھی کہا کہ وہ اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے مزید قانونی اور سیاسی اقدامات پر غور کر رہے ہیں تاکہ اس معاملے کا جلد از جلد حل نکل سکے اور عدالت کے فیصلے کے مطابق وہ اپنی آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے شیخ رشید کی اس گفتگو نے سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے اور ان کی خاموشی اور وقت کے انتظار کا معاملہ عوامی سطح پر بھی زیر بحث آ چکا ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عدالت میں کہا کہ

پڑھیں:

بے بنیاد مقدمات کا سامنا ہے‘‘ حماد اظہر نے عدالت جانے کا اعلان کردیا

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے اپنے خلاف درج مقدمات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم  ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بیان جاری کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ میں اپنی اور اپنے خاندان کی طرف سے ان ہزاروں ساتھیوں  کا شکر گزار ہوں. جنہوں نے میرے والد کے جنازے میں اور قرآن خوانی میں شرکت کی ۔ ان لاکھوں افراد کا بھی، جنہوں نے افسوس کے پیغامات بھجوائے اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔انہوں نے کہا کہ  تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین، جنہوں نے ان کی یاد  میں بہترین الفاظ کہے اور میرے والد میاں اظہر مرحوم کے لیے دعا کی ہم ان کے بھی مشکور ہیں۔ میرے والد کی میراث شرافت، ایمانداری اور وضع عداری ہے جو صرف میرے لیے نہیں.بلکہ پورے پاکستان کے سیاسی کلچر کے لیے ایک اثاثہ اور شاندار روایت ہے۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا، تین بہنوں کا بھائی اور 2 کم سن بچوں کا باپ ہوں۔ مجھ سے زیادہ تکلیف اور دکھ میرے گھر والوں نے 2 سال سے زائد عرصہ برداشت کیا ہے۔ ظاہر ہے کہ میں اس دکھ کی گھڑی میں اپنے گھر والوں، خصوصی طور پر اپنی والدہ کے ساتھ اب موجود رہنے کی خواہش رکھتا ہوں۔اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ  میں بے گناہ ہوں اور جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں، جن کا کوئی سر پیر نہیں۔ اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کروں گا اور انصاف طلب کروں گا۔ مل گیا تو اللہ کا شکر ادا کروں گا اور نہ ملا تو استقامت اور صبر سے مزید جبر برداشت کروں گا۔ بے شک اللہ صابرین کا ساتھ دینے والا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بے بنیاد مقدمات کا سامنا ہے‘‘ حماد اظہر نے عدالت جانے کا اعلان کردیا
  • ’اسلام میں سر ڈھانپنا فرض نہیں‘، حمزہ علی عباسی کا حجاب پر متنازع مؤقف تنقید کی زد میں
  • علی امین نے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی  کی اجازت نہ دینے کا اعلان کر دیا
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • جب سے حکومت آئی ہے بلوچستان جل رہا ہے، اے این پی
  • ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
  • شاہ محمود قریشی شیر پاؤ پل کیس میں بری، مقدمے کے دوران کب کیا ہوتا رہا؟
  • ملک احمد بھچر کا انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان
  • کشمیری رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید کو ملی حراستی پیرول، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کریںگے
  • فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ عدالتیں اب انصاف دینے کی اہلیت کھو چکیں