تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں قبل از وقت کرنے کے حوالے سے نئی تجویز سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
تعلیمی اداروں کے لیے موسم گرما کی تعطیلات قبل از وقت کرنے کے حوالے سے نئی تجویز سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کردیا ساتھ ہی محکمہ ایجوکیشن اور ہائیرایجوکیشن کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔جس میں اسکولوں کے اوقات کار میں رد و بدل اور زیادہ گرمی کی صورت میں جلد موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کرنے کی تجویز دی ہے۔پی ڈی ایم اے نے شدید گرمی کے خدشات کے پیش نظر صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی احتیاطی تدابیر کیلئے مراسلے جاری کئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اسکول اور کالجز میں بلا تعطل صاف اور ٹھنڈے پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے، بچوں کو واضح ہدایات کی جائیں کہ ہلکے، ڈھیلے ڈھالے کپڑے استعمال کریں.
یاد رہے پی ڈی ایم اے پنجاب نے متعلقہ اداروں کو گائیڈ لائنز جاری کی تھیں ، جس میں کہا تھا کہہ رواں ماہ پنجاب میں درجہ حرارت میں چار سے سات ڈگری تک اضافے کا خدشہ ہے، جس سے پنجاب کے بڑے شہر،میدانی علاقے اورخصوصاً جنوبی پنجاب کے اضلاع گرمی کی شدید لپیٹ میں آنے کا خطرہ ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز
حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات سے واقف ایک سینئر فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ قطری اور مصری ثالثوں نے غزہ میں 5 سے 7 سال تک جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نیا فارمولا تجویز کر دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے۔آخری جنگ بندی ایک ماہ قبل اس وقت ختم ہوئی تھی جب اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، اور دونوں فریق اسے جاری رکھنے میں ناکامی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے ثالثوں کے منصوبے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔