تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں قبل از وقت کرنے کے حوالے سے نئی تجویز سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
تعلیمی اداروں کے لیے موسم گرما کی تعطیلات قبل از وقت کرنے کے حوالے سے نئی تجویز سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کردیا ساتھ ہی محکمہ ایجوکیشن اور ہائیرایجوکیشن کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔جس میں اسکولوں کے اوقات کار میں رد و بدل اور زیادہ گرمی کی صورت میں جلد موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کرنے کی تجویز دی ہے۔پی ڈی ایم اے نے شدید گرمی کے خدشات کے پیش نظر صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی احتیاطی تدابیر کیلئے مراسلے جاری کئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اسکول اور کالجز میں بلا تعطل صاف اور ٹھنڈے پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے، بچوں کو واضح ہدایات کی جائیں کہ ہلکے، ڈھیلے ڈھالے کپڑے استعمال کریں.
یاد رہے پی ڈی ایم اے پنجاب نے متعلقہ اداروں کو گائیڈ لائنز جاری کی تھیں ، جس میں کہا تھا کہہ رواں ماہ پنجاب میں درجہ حرارت میں چار سے سات ڈگری تک اضافے کا خدشہ ہے، جس سے پنجاب کے بڑے شہر،میدانی علاقے اورخصوصاً جنوبی پنجاب کے اضلاع گرمی کی شدید لپیٹ میں آنے کا خطرہ ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا اعتراف کر لیا ۔ پہلے آڈٹ رپورٹ میں 376 ٹریلین کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم اب نظرثانی کرتےہوئے رقم 9.76 ٹریلین روپے کر دی گئی ہے۔
آڈیٹر جنرل کی وفاقی سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ2024-25 غلطیوں کا پلندہ نکلی ۔ ملک کے سب سے بڑے آڈٹ ادارے نے اعتراف کر لیا۔ غلطیوں کی تصحیح کے بعد گذشتہ مالی سال کے دوران وفاقی اداروں میں مجموعی مالی بے ضابطگیوں کی رقم 375 ٹریلین کےبجائےصرف 9.76 ٹریلین روپے نکلی ۔ آڈیٹر جنرل حکام نے رپورٹ میں سیکڑوں کھرب روپے کی کمی بیشی کو محض ٹائپنگ کی غلطیاں کہہ کر جان چھڑانے کی کوشش کی ہے۔
ملکی سپریم آڈٹ آفس کی جانب سے 4858 صفحات پر مشتمل نئی تصحیح شدہ مجموعی آڈٹ رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کردی گئی۔ ساتھ وضاحتی نوٹ میں کہاگیا ہےکہ گزشتہ آڈٹ رپورٹ میں غلطی سے 2 مقامات پر لفظ بلین کےبجائے ٹریلین ٹائپ ہوگیا ۔ مجموعی آڈٹ رپورٹ میں درستگی کے بعد مالی سال 2024-25 میں بےضابطگیوں کی اصل رقم 9.769 ٹریلین روپےپائی گئی۔ ملکی تاریخ کی پہلی کنسالیڈیٹڈآڈٹ رپورٹ اگست میں جاری کی گئی تھی ۔ جو بھاری بھر کم غلطیوں کے باعث ادارے کیلئے بدنامی کا سبب بن گئی۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی اداروں کے آڈٹ پر اے جی پی کا براہِ راست خرچ 3.02 ارب روپے رہا ۔ آڈٹ میں بجٹ سےزائد اخراجات سمیت کئی بےضابطگیاں سامنےآئیں ۔ سرکلر ڈیٹ، زمینوں کے تنازعات ، کارپوریشنز اور کمپنیوں کے کھاتوں کا بھی آڈٹ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق بے ضابطگیوں کا اثر کئی برسوں پر محیط ہے۔ بڑی آڈٹ فائنڈنگز کو اب گزشتہ کنسولیڈیٹڈ رپورٹس کے طرز پر درج کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے میڈیا میں بے ضابطگیوں کی بھاری رقم پر سوالات اٹھائے جانے پر آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ پر قائم رہنے کا بیان جاری کیا تھا۔