ہمیں عالمی سطح پر اپنا مثبت امیج بنانے کے لئے اپنی برینڈنگ کرنا ہو گی؛ احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سٹی 42 : وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے ایک مضبوط قومی برانڈ اور شناخت تشکیل دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، ہمیں عالمی سطح پر اپنا مثبت امیج بنانے کے لئے اپنی برینڈنگ کرنا ہو گی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت نیشنل سینٹر فار برانڈ ڈیولپمنٹ (این سی بی ڈی) کے قیام پر مشاورتی اجلاس ہوا ، جس میں نجی اداروں کے سربراہان اور برانڈنگ ماہرین کی شرکت کی۔
بانی کی ملاقات؛ پی ٹی آئی کی قیادت آج پھر اڈیالہ جیل جائے گی
اس موقع پر احسن اقبال نے کہا کہ قومی برانڈنگ کے لیے کارپوریٹ سیکٹر، صنعتوں اور قومی اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کاوشیں درکار ہیں، ہماری قومی شناخت ہماری مصنوعات میں جھلکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی مصنوعات کو فروغ دے کر ہم دراصل پاکستان کے قومی برانڈ کو فروغ دے رہے ہیں، ہمیں اپنی الگ شناخت اور برانڈ خود بنانا ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر اور صنعتیں پاکستان کی مشترکہ قومی شناخت اجاگر کرنے میں کردار ادا کریں، پاکستانی کی ثقافتی پہچان کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں عالمی سطح پر اپنا مثبت امیج بنانے کے لئے اپنی برینڈنگ کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کی بدخوئی سے پرہیز کرنا ہو گا، اگر کسی اچھے گھر کا فرد ہو تو وہ ہمیشہ کوشش رہتا ہے کہ میں کوئی ایسا کام نہ کروں جس سے اسکے خاندان کی بدنامی ہو، مگر یہاں ملکی سطح پر ہر دوسرا بندہ اپنے ملک کی برائی کرتا ہوا پایا جاتا ہے۔
تربوز کی ہول سیل پرائس اور کنزیومر پرائس؛ ڈپٹی کمشنر کو تربوز نظر نہیں آتا
انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ عالمی سطح پر ہم ایک مضبوط قومی برانڈ کی صورت میں اپنا اور اپنی مصنوعات کا تشخص اجاگر کریں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عالمی سطح پر احسن اقبال نے کہا کہ کرنا ہو
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول بھٹو
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہے کہ جنگ میں برتری کے باوجود ہم نے جنگ بندی پر اس شرط پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تمام کشیدگی کے نکات پر ایک غیر جانبدار مقام پر مزید بات چیت ہوگی۔سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے سفارتی وفد کے اراکین کے ہمراہ لندن پہنچنے پر ان خیالات کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفد میں حنا ربانی کھر ، خرم دستگیر ، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری اور بشریٰ انجم بٹ بھی وفد کا حصہ ہیں، ان کے ساتھ سینئر سفیر جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ بھی ہیں۔
"میرا بوائے فرینڈ مجھے اپنے باس کے ساتھ سونے پر مجبور کر رہا ہے" خاتون کا انتہائی شرمناک انکشاف
اس ماہ کے اوائل میں، پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعہ پر اپنا نقطہ نظر دنیا کے سامنے پیش کرنے اور نئی دہلی کے غیر ثابت شدہ الزامات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک وسیع البنیاد سفارتی مہم شروع کی تھی، اپنی عالمی رسائی کی مہم کے حصے کے طور پر، وفد نے امریکہ کا دورہ کیا ہے، اور اس وقت لندن میں ہے، اور پھر برسلز بھی جائے گی۔بلاول بھٹو نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے جنگ کے دوران ہمیں برتری حاصل رہی، اس برتری کے باوجود، ہم نے جنگ بندی پر اس شرط پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تمام کشیدگی کے نکات پر ایک غیر جانبدار مقام پر مزید بات چیت ہوگی۔امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی کے بعد کشمیر تنازعہ جلد حل ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر، بلاول نے امید ظاہر کی کہ ’ ڈونلڈ ٹرمپ یا ان کی حکومت اپنا وعدہ پورا کرے گی’ کیونکہ تنازعہ کے دوران پاکستان کی دفاعی پوزیشن بھارت سے بہتر تھی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر، چاہے وہ امریکا ہو یا برطانیہ، وہ سب اپنا کردار ادا کریں گے اور بھارت کو بات چیت کے ذریعے ہمارے مسائل حل کرنے پر راضی کریں گے۔
جسٹن بیبر کو کیا ہوا؟ تصویر سامنے آنے پر مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
مزید :