ٹرمپ کیجانب سے عائد ٹیرف پر نریندر مودی خاموش کیوں ہے، سنجے راوت
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ پوری دنیا ٹرمپ کے خلاف غصے میں جل رہی ہے، صرف ایک ملک ٹرمپ اور انکے ٹیرف کے خلاف ناراض نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ "ٹیرف" بھارت کے مختلف اداروں کو متاثر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ مسلسل گر رہی ہے لیکن ہمارے وزیراعظم نریندر مودی نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس معاملے کو لے کر نریندر مودی پر نشانہ لگایا ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کو "خاموش وزیر اعظم" قرار دیا۔ ممبئی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ ٹرمپ بھارت کو برباد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ٹرمپ کے خلاف غصے میں جل رہی ہے، صرف ایک ملک ٹرمپ اور ان کے ٹیرف کے خلاف ناراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منموہن سنگھ کو مون سنگھ کہا جاتا تھا کیونکہ وہ زیادہ بات نہیں کرتے تھے، تو اب مودی کیوں نہیں بول رہے، وہ "خاموش وزیراعظم" کیوں بن گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سنجے راوت نے کہا کہ انہوں نے کے خلاف
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ مہینوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا، تاہم بھارت نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی پاکستان کی درخواست پر عمل میں آئی تھی اور اس میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت شامل نہیں تھی۔
یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ‘کثیرالجہتی اور پرامن تصفیۂ تنازعات’ پر ہونے والے کھلے مباحثے کے دوران امریکی سفیر ڈوروتھی شیا کی جانب سے سامنے آیا، جو اس وقت پاکستان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ پاکستان اس ماہ سلامتی کونسل کا صدر ہے اور اس دوران اس نے 2 اہم اجلاسوں کی میزبانی کی ہے۔
مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
ڈوروتھی شیا نے کہا کہ گذشتہ 3 ماہ میں امریکا کی قیادت میں اسرائیل اور ایران، کانگو اور روانڈا، اور بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی لائی گئی۔ صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکا نے ان ممالک کو پرامن حل کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
بھارت کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب پروَتھنی ہریش نے اس امریکی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے آپریشن سندور کے ذریعے صرف دہشتگرد کیمپوں کو نشانہ بنایا تھا، اور یہ ایک محدود، ناپا تولا اور غیر اشتعالی آپریشن تھا۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آپریشن کے مقاصد حاصل ہوئے، پاکستان کی درخواست پر براہ راست جنگ بندی کی گئی۔ ہم نے واشنگٹن کو واضح کر دیا تھا کہ ہمیں کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں۔
واضح رہے کہ 10 مئی کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کئی مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرانے میں کردار ادا کیا، اور دونوں ممالک کو تجارتی مراعات کی پیشکش بھی کی گئی اگر وہ تنازع کو ختم کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امریکا پاک بھارت کشیدگی پروَتھنی ہریش ڈوروتھی شیا