پاکستان تحریک انصاف نے جمرات کے پشاور کے نشتر ہال میں عمران خان کی رہائی کے لیے ورکرز کو فعال کرنے کے لیے یوتھ کنوینشن کا انعقاد کیا لیکن اس میں نہ ہی اہم لیڈرز نے شرکت اور نہ ہی ورکرز کی تعداد متاثرکن رہی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات کی لہر برقرار، معاملہ عمران خان کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی

یوتھ کنوینشن کوور کرنے والے صحافیوں کے مطابق 10 اپریل کو عمران خان حکومت خاتمے کے خلاف پی ٹی آئی نے اس کنوینشن کا انعقاد کیا تھا اور عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاریوں کا بھی آغاز تھا لیکن قائدین کی عدم دلچسپی کے باعث وہ جوش و خروش نظر نہیں آیا جو کبھی پی ٹی آئی کے جلسوں میں نظر آتا تھا۔ اس کی بڑی وجہ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کو قرار دیا جارہا ہے۔

کنوینشن میں شریک پی ٹی آئی کے ایک ورکرز احمد شاہ کا کہنا تھا کہ کہ وہ عمران خان کے نام پر آئے ہیں اور کوئی شریک ہوتا یا نہیں اس سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اصل طاقت ان کے ورکرز ہیں جو ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں تسلیم کیا قائدین کے آپس کے اختلافات نے ورکرز کو مایوسی سے دوچار کردیا ہے تاہم وہ عمران خان کے لیے کسی بھی وقت نکلنے کو تیار ہیں۔

پی ٹی آئی میں گروپنگ

پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات پرویز خٹک کے دور اقتدار سے چلے آ رہے ہیں اور محمود خان دور میں عاطف خان، شہرام ترکئی اور شکیل خان کو کابینہ سے بھی فارغ کیا گیا تھا جبکہ علی امین گنڈاپور کی جانب سے عاطف گروپ اور تیور جھگڑا سمیت دیگر کو سازشی قرار دینے سے اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں۔ پارٹی قائدین ایسے بیانات کو عمران خان کی رہائی سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ اسد قیصر اور تیمور جھگڑا نے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت تمام تر توجہ خان پر رہائی پر ہونی چاہیے۔

پی ٹی آئی کے ورکرز میں ایک تصور پایا جاتا ہے کہ قائدین عمران خان کی رہائی میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں اور تحریک اور جلسوں کو لیڈ کرنے کی بجائے بھاگ گئے ہیں جس کی وجہ سے حکومت دباؤ میں نہیں آ رہی۔ پارٹی ورکرز کا خیال ہے کہ عمران خان ڈیل کے لیے تیار نہیں ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ سڑکوں پر احتجاج اور تحریک چلا کر وفاق پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے: پی ٹی آئی والوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے، اس میں اختلافات ہونا بڑی بات نہیں، اسد عمر

پشاور کے سینیئر صحافی و تجزیہ کار علی اکبر بھی ورکرز سے اتفاق کرتے ہیں۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی عوامی رابطہ مہم اور تحریک چلانے میں کامیاب نہیں ہوئی اور جتنے بھی مارچ و جلسے جلوس ہوئے بے نتیجہ ثابت ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی ٹی ورکرز مخلص ہیں لیکن انہیں مخلص لیڈرشپ کی ضرورت ہے۔

علی اکبر نے بتایا کہ اس وقت بانی چیئرمین جیل میں ہیں اور ان کی نظریں پارٹی رہنماؤں پر ہیں جبکہ لیڈر خود اندروانی ختلافات سے باہر نہیں آ رہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان کی رہائی سے زیادہ کرسی کے حصول لیے جہدوجہد کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایک گروپ مذاکرات کو کامیاب ہونے نہیں دے رہا تو دوسرا گروپ جلسے جلوس۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس وقت سخت اندرونی اختلافات کی شکار ہے جس کی وجہ سے منظم تحریک چلانے میں ناکام رہی ہے اور یہ ہی اختلافات عمران خان کی رہائی میں سب اے بڑی رکاوٹ ہیں۔

دوسری جانب پشاور کے نوجوان صحافی محمد فہیم اس سے اتفاق نہیں کرتے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جو ہر وقت اختلافات کا شکار رہتی ہے لیکن جب بات احتجاج کی ہو تو سب ایک پیج پر ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: صوبے کے اختیارات کسی کو نہیں دیے جارہے، پروپیگنڈا کرنے والے عمران خان کے خیر خواہ نہیں، علی امین گنڈاپور

محمد فہیم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں ورکرز کو فغال رکھنے کے لیے بھی اختلافات کی باتیں سامنے لائی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اندروانی ختلافات سے عمران خان کی رہائی مہم پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے اور اگر مہم شروع ہوئی تو سب مل کر نکلیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی اندرونی اختلافات عمران خان عمران خان رہائی مہم عمران خان قید.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی اندرونی اختلافات عمران خان رہائی مہم عمران خان کی رہائی اندرونی اختلافات انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پی ٹی آئی کے کہنا تھا کہ پی ٹی ا ئی ہیں اور رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

امریکہ کی اہم شخصیت نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا

امریکی کانگریس کے رکن جیک برگمین Jack Bergman نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں جیک برگمین نے کہا کہ پاکستان کے دورے اور وہاں رہنماؤں سے رابطے کے بعد وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ دہرا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کی شراکت داری جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی خوشحالی جیسی مشترکہ اقدار پر قائم ہے، آئیے آزادی اور استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔

یاد رہے کہ ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے جیک برگمین نے اپریل کے وسط میں دورہ پاکستان کے دوران سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کی تھیں۔پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر جیک برگمین پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کیوں نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • آپ ہمارے ورکرز کے گھروں پر چھاپے ماریں، اتحاد ایسے نہیں چلتے: فیصل کنڈی 
  • امریکہ کی اہم شخصیت نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا
  • امریکی کانگریس مین کا ایک بار پھر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • امریکی رکن کانگریس جیک برگ مین نے بھی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا
  • عمران خان کو  رہائی کی پیشکش کی گئی لیکن بات نہ بن سکی، لطیف کھوسہ
  • امریکی رکن کانگریس جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • شکرہے مروت سے جان چھوٹی، عمران خان کی  وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی 
  • عمران خان کے شیر افضل مروت سے متعلق سخت ریمارکس، وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • ''شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی،، عمران خان کی وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی