لاہور سمیت کئی علاقوں میں بارشیں، موسم خوشگوار ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
لاہور سمیت پنجاب کے کئی علاقوں میں صبح سویرے رم جھم سے گرمی کی شدت ٹوٹ گئی۔
لاہور کے علاقے مغل پورہ، مال روڈ، گڑھی شاھو، گوالمنڈی، لکشمی چوک، ماڈل ٹاون، سمن آباد، گلبرگ اور ٹاؤن شپ میں صبح سویرے بارش ہوئی جس سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے: جمعرات اور جمعہ کے روز کن علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں؟
لاہور کے علاوہ گجرات، فیصل آباد اور جھنگ میں بھی تیز ہواوں کے ساتھ بارش ہوئی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ قصور اور اردگرد کے علاقوں میں بھی بارش بادل خوب برسے اور لوگوں گرمی کی لہر ٹوٹ گئی۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں اور کرک میں بارشیں ہوئیں اور دوسرے علاقوں پر بادل چھائے رہے۔
محمکہ موسمیات نے جمعرات اور جمعہ کے روز ان علاقوں میں بارشوں کی پیش گوئی کی تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارش کوہاٹ لاہور موسم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کوہاٹ لاہور علاقوں میں
پڑھیں:
لاہور میں زیر زمین پانی تیزی سے نیچے جا رہا ہے، ڈائریکٹر ایری گیشن ریسرچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایری گیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ لاہور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ذاکر سیال نے خبردار کیا ہے کہ لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے نیچے جا رہی ہے۔
ان کے مطابق شہر کی گلیاں، بازار اور گرین بیلٹس پختہ کر دی گئی ہیں جس کے باعث زمین بارش کے پانی کو جذب نہیں کر پا رہی۔ نتیجتاً لاہور کے ’’قدرتی پھیپھڑے‘‘ بند ہو گئے ہیں اور بارش کا پانی ضائع ہو کر نالوں اور گٹروں میں بہہ جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ بارشوں سے بھی زیر زمین پانی کی سطح بلند نہیں ہو سکی اور صرف 15 لاکھ لیٹر پانی مصنوعی طریقے سے ری چارج کیا گیا، جب کہ باقی تمام پانی نکاسی کے نظام میں ضائع ہو گیا۔ یہ صورتحال لاہور کے لیے نہایت خطرناک ہے کیونکہ شہر میں پانی کی دستیابی تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر سیال نے کہا کہ لاہور میں اس وقت پینے کا صاف پانی 700 فٹ کی گہرائی سے نکالا جا رہا ہے۔ شہر میں 1500 سے 1800 ٹیوب ویل چوبیس گھنٹے چل رہے ہیں، جس سے پانی کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ ان کے مطابق بارش کے پانی کا صرف تین فیصد حصہ زیر زمین واٹر ٹیبل کو ری چارج کرتا ہے، جو کہ خطرے کی گھنٹی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔ اس کے لیے ری چارجنگ کنویں بنانا ناگزیر ہیں، جب کہ بڑے ڈیموں کے ساتھ ساتھ انڈر گراؤنڈ ڈیمز کی تعمیر بھی ضروری ہے۔ بصورت دیگر آنے والے سالوں میں لاہور کو پانی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔