Islam Times:
2025-07-26@01:39:17 GMT

بلتستان ایشیاء کا محفوظ ترین مورچہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

بلتستان ایشیاء کا محفوظ ترین مورچہ

اسلام ٹائمز: اب فیصلہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اگر آج صدائے احتجاج بلند نہ کی گئی تو کل اپنے ہی گھر میں مہاجر بننا پڑے گا۔ اگر آج آواز نہ اٹھائی گئی تو آنیوالی نسلیں ہمیں "غدار" کہیں گی۔ اگر آج مزاحمت نہ کی گئی تو کل قوم کا نام تاریخ کے سیاہ صفحات میں درج ہوگا۔ ان تمام مشکلات سے نکلنے کیلئے دو ہی راستے ہیں، یا تو غلامی کی زنجیریں پہن لو اور اپنی آنیوالی نسلوں کو خون میں نہلاؤ، جو قیامت کے دن کبھی معاف نہیں کیے جائیں گے، یا پھر مقاومت کا راستہ اختیار کرو، اپنی تاریخ خود لکھو۔ مقاومت سے لکھی گئی تاریخ آنیوالی نسلوں کے لیے باعثِ فخر اور اسوہ بنے گی۔ فیصلہ بھی ہمارا۔۔۔۔ انجام بھی ہمارا! اگر آج نہ اٹھے، تو کل اٹھنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔ تحریر: عارف بلتستانی
arifbaltistani125@gmail.

com  

گرین ٹورزم، لینڈ ریفارمز، پہاڑ لیز۔۔۔۔ یہ سب ترقی کے نام پر دھوکے ہیں، جو عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے پیش کیے جا رہے ہیں۔ اصل مقصد بلتستان کو ایک ایسا مورچہ بنانا ہے، جہاں سے ایشیاء پر کنٹرول کیا جا سکے۔ بلتستان عالمی طاقتوں کی نظر میں ایک انتہائی اہم "جیو اسٹریٹجک" اور "جیو اکنامک" حیثیت رکھتا ہے۔ یہ خطہ چین، پاکستان اور بھارت کے درمیان "ٹرائی جنکشن پوائنٹ" پر واقع ہونے کی وجہ سے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے، جبکہ اس کے معدنی وسائل، پانی کے ذخائر اور سیاحتی مقامات اسے "معاشی لحاظ سے بھی قیمتی" بناتے ہیں۔ سیاسی طور پر، بلتستان کی حیثیت کشمیر تنازعے سے جڑی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے یہ علاقہ عالمی طاقتوں کی "جاسوسی، سفارتی دباؤ اور استعماری عزائم" کا مرکز بنا ہوا ہے۔

امریکہ اور چین کی کشمکش، ساتھ ہی خطے میں روس اور مغربی ممالک کے مفادات، بلتستان کو "ایک اہم شطرنج کے مہرے" میں تبدیل کر دیتے ہیں، جہاں اس کا مستقبل نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیاء پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ آج بلتستان کو ایک ایسی آگ میں جھونک دیا گیا ہے، جس کی لپیٹ میں پورا خطہ جل کر راکھ ہو جائے گا۔ امریکہ، یورپ اور ان کے پاکستانی کٹھ پتلیوں نے مل کر ایک ایسا "خونی جال" بچھایا ہے، جس میں بلتستانی عوام کو زندہ جلا دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ "پہاڑ لیز"، "گرین ٹورزم"، "لینڈ ریفارمز" کے نام پر ترقی کے سبز باغ دکھا کر زمینیں چھینا، وسائل لوٹنا، یہ ناپاک عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پہلا قدم ہے۔ پہلے قدم میں ضروری ہے اپنے لوگوں کو ہی ساتھ رکھے۔

یہ کوئی راز کی بات نہیں کہ "عالمی طاقتوں کی زیرِ نگرانی پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور کرپٹ سیاستدان" بلتستان کو بیچ کر اپنی جیبیں بھر رہے ہیں۔ لیکن یہ جیبیں بھرنا، بینک بیلنس بنانا وقتی اور عارضی ہے۔ لیکن دشمن کے غلبے کے بعد آخرکار ان دونوں کو عالمی طاقتوں کے لیے ایک وفادار جانور جبکہ اپنوں کے لیے باؤلے کتے یا خونخوار بھیڑیے بننا پڑے گا۔ ان کا کام یہ ہوگا کہ ہڈی چبا کر دشمن کے مورچے کی حفاظت کریں۔ اپنے گاؤں کو فوجی اڈوں میں بدل دیا جائے گا۔ ہماری مائیں اور بہنیں غیرت کے نام پر رسوا کی جائیں گی۔ ہمارے نوجوانوں کو جھوٹے دہشت گرد بنا کر شہید کر دیا جائے گا۔ ہماری سرزمین پر غیر ملکی فوجیں کیمپ لگائیں گی۔ 

کیا یہ سب برداشت کر لو گے؟ کیا تاریخ کو پھر سے دہرانے دیں گے؟ غزہ، لبنان، شام، افغانستان، عراق، کشمیر کو بھول گئے؟ وہاں بھی دشمن کے لیے وفادار کتے جبکہ اپنوں کے لیے خونخوار بھیڑیئے بن گئے تھے۔ وہاں کے لوگ اپنی زمینوں سے بےدخل کیے گئے، ان کے گھر اجاڑ دیئے گئے اور ان کا وجود مٹانے کی کوشش کی گئی۔ کیا ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ بلتستان بھی اسی راستے پر چل پڑے۔؟ اب فیصلہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اگر آج صدائے احتجاج بلند نہ کی گئی تو کل اپنے ہی گھر میں مہاجر بننا پڑے گا۔ اگر آج آواز نہ اٹھائی گئی تو آنے والی نسلیں ہمیں "غدار" کہیں گی۔

اگر آج مزاحمت نہ کی گئی تو کل قوم کا نام تاریخ کے سیاہ صفحات میں درج ہوگا۔ ان تمام مشکلات سے نکلنے کے لیے دو ہی راستے ہیں، یا تو غلامی کی زنجیریں پہن لو اور اپنی آنے والی نسلوں کو خون میں نہلاؤ، جو قیامت کے دن کبھی معاف نہیں کیے جائیں گے، یا پھر مقاومت کا راستہ اختیار کرو، اپنی تاریخ خود لکھو۔ مقاومت سے لکھی گئی تاریخ آنے والی نسلوں کے لیے باعثِ فخر اور اسوہ بنے گی۔  فیصلہ بھی ہمارا۔۔۔۔ انجام بھی ہمارا! اگر آج نہ اٹھے، تو کل اٹھنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نہ کی گئی تو کل عالمی طاقتوں بلتستان کو بھی ہمارا اگر آج کے لیے

پڑھیں:

آنے والوں دنوں میں 5 اہم تہوار جن کا سب کو انتظار ہے

دنیا میں بہت سے منفرد تہوار ایسے ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں اور سیاحوں کو مقامی ثقافت سے جوڑنے کا موقع دیتے ہیں۔ ان تہواروں میں دنیا بھر سے لاکھوں کروڑوں افراد شریک ہوتے ہیں۔

یہاں 5 دلچسپ عالمی تہوار پیش کیے جا رہے ہیں جو اس سال آنے والے دنوں میں دنیا بھر کے لوگ بڑی بے تابی سے منانے کو تیار ہیں:

ایڈنبرا انٹرنیشنل فیسٹیو، برطانیہ

تاریخ: 1 تا 24 اگست 2025
ایڈنبرا شہر اگست میں مکمل طور پر فن و ثقافت کے رنگ میں ڈوب جاتا ہے۔ انٹرنیشنل فیسٹیول میں کلاسیکی موسیقی، اوپیرا، تھیٹر اور رقص شامل ہیں جبکہ فرنج فیسٹیول میں کوئی بھی فنکار شرکت کر سکتا ہے اور یہ زیادہ تر کامیڈی، تھیٹر اور اسٹریٹ پرفارمنسز پر مشتمل ہوتا ہے۔

لا ٹوماٹینا، اسپین

تاریخ: 27 اگست 2025
اسپین کے شہر بونول میں ہر سال ‘ٹماٹر کی جنگ’ لڑی جاتی ہے۔ لوگ ایک دوسرے پر ٹماٹر پھینکتے ہیں اور خوب ہنسی خوشی کے ساتھ تہوار مناتے ہیں۔ 2013 کے بعد اس میں شرکت کے لیے ٹکٹ لینا ضروری قرار دیا گیا۔

دیا ڈی لاس، میکسیکو

تاریخ: 31 اکتوبر تا 2 نومبر
یہ 3 روزہ تہوار مرحومین کو یاد کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ لوگ قبروں پر تحفے، پھول اور شمعیں رکھتے ہیں اور یادیں تازہ کرتے ہیں۔

قونیا وھرلنگ درویشز فیسٹیول، ترکی

تاریخ: دسمبر کے وسط میں
یہ تہوار مشہور صوفی بزرگ مولانا روم کی یاد میں منایا جاتا ہے، جس میں صوفی درویش مخصوص انداز میں گھوم کر روحانی رقص کرتے ہیں۔

دیوالی، بھارت

تاریخ: 20 اکتوبر 2025
دیوالی روشنیوں کا تہوار ہے۔ اس موقع پر گھروں کو دیے اور چراغوں سے سجایا جاتا ہے اور خوشحالی کے لیے دعائیں مانگی جاتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تہوار جشن دیوالی رسومات

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس گزاروں کیلئے اچھی خبر
  • آنے والوں دنوں میں 5 اہم تہوار جن کا سب کو انتظار ہے
  • پاکستان عالمی سطح پر دہشت گردی کیخلاف مضبوط مورچہ ہے، طلال چوہدری
  •  اسلام آباد نہ بارش سے محفوظ نہ ڈکیتوں سے، اس شہر کو کس کی نظر لگ گئی؟
  • راولپنڈی بڑی تباہی سے محفوظ؛ فتنۃ الخوارج کا کارندہ بارودی مواد سمیت گرفتار
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • اب صرف ‘ٹَیپ’ کریں اور کیش حاصل کریں، پاکستان میں نئی اے ٹی ایم سہولت متعارف
  • آئندہ 24 گھنٹوں میں کہاں کہاں موسلادھار بارشیں ہوں گی؟بڑی پیشگوئی
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • کائونٹر نارکٹکس فورس قائم ‘ پاکستان اور پنجاب کا مستقابل محفوظ نظتر آرہا ہے مریم نواز