بلتستان ایشیاء کا محفوظ ترین مورچہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام ٹائمز: اب فیصلہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اگر آج صدائے احتجاج بلند نہ کی گئی تو کل اپنے ہی گھر میں مہاجر بننا پڑے گا۔ اگر آج آواز نہ اٹھائی گئی تو آنیوالی نسلیں ہمیں "غدار" کہیں گی۔ اگر آج مزاحمت نہ کی گئی تو کل قوم کا نام تاریخ کے سیاہ صفحات میں درج ہوگا۔ ان تمام مشکلات سے نکلنے کیلئے دو ہی راستے ہیں، یا تو غلامی کی زنجیریں پہن لو اور اپنی آنیوالی نسلوں کو خون میں نہلاؤ، جو قیامت کے دن کبھی معاف نہیں کیے جائیں گے، یا پھر مقاومت کا راستہ اختیار کرو، اپنی تاریخ خود لکھو۔ مقاومت سے لکھی گئی تاریخ آنیوالی نسلوں کے لیے باعثِ فخر اور اسوہ بنے گی۔ فیصلہ بھی ہمارا۔۔۔۔ انجام بھی ہمارا! اگر آج نہ اٹھے، تو کل اٹھنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔ تحریر: عارف بلتستانی
arifbaltistani125@gmail.
گرین ٹورزم، لینڈ ریفارمز، پہاڑ لیز۔۔۔۔ یہ سب ترقی کے نام پر دھوکے ہیں، جو عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے پیش کیے جا رہے ہیں۔ اصل مقصد بلتستان کو ایک ایسا مورچہ بنانا ہے، جہاں سے ایشیاء پر کنٹرول کیا جا سکے۔ بلتستان عالمی طاقتوں کی نظر میں ایک انتہائی اہم "جیو اسٹریٹجک" اور "جیو اکنامک" حیثیت رکھتا ہے۔ یہ خطہ چین، پاکستان اور بھارت کے درمیان "ٹرائی جنکشن پوائنٹ" پر واقع ہونے کی وجہ سے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے، جبکہ اس کے معدنی وسائل، پانی کے ذخائر اور سیاحتی مقامات اسے "معاشی لحاظ سے بھی قیمتی" بناتے ہیں۔ سیاسی طور پر، بلتستان کی حیثیت کشمیر تنازعے سے جڑی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے یہ علاقہ عالمی طاقتوں کی "جاسوسی، سفارتی دباؤ اور استعماری عزائم" کا مرکز بنا ہوا ہے۔
امریکہ اور چین کی کشمکش، ساتھ ہی خطے میں روس اور مغربی ممالک کے مفادات، بلتستان کو "ایک اہم شطرنج کے مہرے" میں تبدیل کر دیتے ہیں، جہاں اس کا مستقبل نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیاء پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ آج بلتستان کو ایک ایسی آگ میں جھونک دیا گیا ہے، جس کی لپیٹ میں پورا خطہ جل کر راکھ ہو جائے گا۔ امریکہ، یورپ اور ان کے پاکستانی کٹھ پتلیوں نے مل کر ایک ایسا "خونی جال" بچھایا ہے، جس میں بلتستانی عوام کو زندہ جلا دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ "پہاڑ لیز"، "گرین ٹورزم"، "لینڈ ریفارمز" کے نام پر ترقی کے سبز باغ دکھا کر زمینیں چھینا، وسائل لوٹنا، یہ ناپاک عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پہلا قدم ہے۔ پہلے قدم میں ضروری ہے اپنے لوگوں کو ہی ساتھ رکھے۔
یہ کوئی راز کی بات نہیں کہ "عالمی طاقتوں کی زیرِ نگرانی پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور کرپٹ سیاستدان" بلتستان کو بیچ کر اپنی جیبیں بھر رہے ہیں۔ لیکن یہ جیبیں بھرنا، بینک بیلنس بنانا وقتی اور عارضی ہے۔ لیکن دشمن کے غلبے کے بعد آخرکار ان دونوں کو عالمی طاقتوں کے لیے ایک وفادار جانور جبکہ اپنوں کے لیے باؤلے کتے یا خونخوار بھیڑیے بننا پڑے گا۔ ان کا کام یہ ہوگا کہ ہڈی چبا کر دشمن کے مورچے کی حفاظت کریں۔ اپنے گاؤں کو فوجی اڈوں میں بدل دیا جائے گا۔ ہماری مائیں اور بہنیں غیرت کے نام پر رسوا کی جائیں گی۔ ہمارے نوجوانوں کو جھوٹے دہشت گرد بنا کر شہید کر دیا جائے گا۔ ہماری سرزمین پر غیر ملکی فوجیں کیمپ لگائیں گی۔
کیا یہ سب برداشت کر لو گے؟ کیا تاریخ کو پھر سے دہرانے دیں گے؟ غزہ، لبنان، شام، افغانستان، عراق، کشمیر کو بھول گئے؟ وہاں بھی دشمن کے لیے وفادار کتے جبکہ اپنوں کے لیے خونخوار بھیڑیئے بن گئے تھے۔ وہاں کے لوگ اپنی زمینوں سے بےدخل کیے گئے، ان کے گھر اجاڑ دیئے گئے اور ان کا وجود مٹانے کی کوشش کی گئی۔ کیا ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ بلتستان بھی اسی راستے پر چل پڑے۔؟ اب فیصلہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اگر آج صدائے احتجاج بلند نہ کی گئی تو کل اپنے ہی گھر میں مہاجر بننا پڑے گا۔ اگر آج آواز نہ اٹھائی گئی تو آنے والی نسلیں ہمیں "غدار" کہیں گی۔
اگر آج مزاحمت نہ کی گئی تو کل قوم کا نام تاریخ کے سیاہ صفحات میں درج ہوگا۔ ان تمام مشکلات سے نکلنے کے لیے دو ہی راستے ہیں، یا تو غلامی کی زنجیریں پہن لو اور اپنی آنے والی نسلوں کو خون میں نہلاؤ، جو قیامت کے دن کبھی معاف نہیں کیے جائیں گے، یا پھر مقاومت کا راستہ اختیار کرو، اپنی تاریخ خود لکھو۔ مقاومت سے لکھی گئی تاریخ آنے والی نسلوں کے لیے باعثِ فخر اور اسوہ بنے گی۔ فیصلہ بھی ہمارا۔۔۔۔ انجام بھی ہمارا! اگر آج نہ اٹھے، تو کل اٹھنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نہ کی گئی تو کل عالمی طاقتوں بلتستان کو بھی ہمارا اگر آج کے لیے
پڑھیں:
ماورا اور امیر کی عید کی خوشیاں سوگ میں بدل گئیں
ماورا حسین اور امیر گیلانی کا شمار پاکستان کے خوبصورت جوڑوں میں ہوتا ہے۔
ماورا کا شمار پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی سپر اسٹارز میں ہوتا ہے جنہوں نے ‘ثبات’ ‘نیم’، ‘سمی’، ‘جفا’، ‘نوروز’، ‘سمی’، ‘قصہ مہربانو کا’، ایک تمنا لاحاصل سی’ اور ‘آنگن’ جیسے ڈراموں میں اداکاری کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارت میں صرف ایک فلم ‘صنم تیری قسم’ میں کام کرکے اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئی جو پہلی ریلیز پر تو سوائے ایک گانے ‘تو کھینچ میری فوٹو’ کی مقبولیت کے علاوہ کوئی کامیابی حاصل نہ کرسکی البتہ دوبارہ ریلیز پر سپر ہٹ قرار پائی۔
اداکارہ نے سال 2025 فروری میں اپنی دیرینہ محبت امیر گیلانی سے اچانک شادی کر کے سب کو حیران کردیا تھا۔
امیر گیلانی سے ماورا کی ملاقات تو پہلی بار یونیورسٹی میں ہوئی تھی تاہم ان کے درمیان محبت ڈرامہ سیریل ‘ثبات’ کے سیٹ پر پروان چڑھی، اگرچہ دونوں نے اپنے رشتے کو بہت زیادہ ظاہر کرنے سے گریز کیا لیکن دیکھنے والوں کی نظروں نے ان دونوں کے آنکھوں میں ایک دوسرے کے لیے محبت کو بھانپ لیا تھا۔
چند ماہ قبل ہی ماورا اور امیر گیلانی کی شادی کی تقریبات کا انعقاد ہوا جو اس جوڑے کی طرح ہی خوبصورت تھیں، اس کے بعد سے دونوں کی خوش خرم ازدواجی زندگی ان کی سوشل میڈیا پر شیئر کردہ پوسٹس سے خوب جھلکتی ہے۔
حال ہی میں عید الضحیٰ کے موقع پر ماورا اور امیر نے اپنی دلکش ویڈیو انسٹاگرام کی زینت بنائی جس میں وہ دونوں امیر کی بہن کے ہمراہ ایڈ شیریں کے وائرل گانے چم چم پر موج مستی کرتے نظر آرہے ہیں۔
عید کے موقع پر نازک کی ماورا ڈیزائنر فرحت طالب عزیز کا لائٹ گرین اور پرپل امتزاج کا جوڑا پہنی نظر آئیں جبکہ امیر گیلانی لائٹ گرے میں پہلی بار کلین شیو لک کے ساتھ ڈیشنگ قرار پائے۔
تاہم اس عید کے موقع پر شاید اس جوڑے کی خوشیوں کا عمر خاصی مختصر تھی کیوں اسی دوران ان کی زندگی کی ایک اہم چیز ان سے دور ہوکر انہیں غم میں مبتلا کر گئی۔
ہوا کچھ یوں کہ امیر اور ماورا کا پالتو کتا ‘یوگی’ صرف 2 سال کی عمر میں انہیں داغِ مفارقت دے گیا۔
دونوں اداکاروں نے اپنے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر اس حوالے سے خصوصی پوسٹ کرتے ہوئے اس نقصان سے آگاہ کیا۔
اداکارہ نے لکھا کہ ‘ہمارے خوبصورت لڑکے، تم بہت جلدی اور اچانک چلے گئے، اتنی مختصر سی مدت میں ہمیں اتنی محبت دینے کا شکریہ، ہم تمہیں ہر روز یاد کریں گے، ہم ہمیشہ تمہارے بارے میں سوچیں گے، میرے گولڈن بوائے۔۔۔ میرے یوگی۔۔۔ لو یو۔۔۔
View this post on InstagramA post shared by MAWRA (@mawrellous)
دوسری جانب امیر نے بھی یوگی کے لیے خصوصی پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘آج ہمارے دل کا ایک ٹکڑا ہم سے جدا ہوگیا، میرا بہترین دوست یوگی، جلد ملیں گے۔۔ ساتھ ہی انہوں نے یوگی کا پیدائش کا دن یعنی 6 جون 2023 اور موت کی تاریخ یعنی 8 جون 2025 لکھی۔
A post shared by Ameer Gilani (@ameergilani)
دونوں نے اپنی پوسٹ میں یوگی کے ساتھ گزارے یادگار اور دل کو چھو لینے والے لمحات کی ویڈیو اور تصاویر بھی شیئر کیں جنہیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یوگی ان کے دل کے کتنا قریب تھا۔
اس صدمے پر جہاں دونوں اداکار اور ان کے اہلِ خانہ غمگین ہیں وہیں انہوں نے عید کے پہلے دن کے علاوہ اپنی مزید کوئی عید پوسٹ بھی شیئر نہیں کی۔
سوشل میڈیا صارفین بھی ان کے اس صدمے پر دکھ کا اظہار کرتے نظر آئے، بہت سے صارفین نے اپنے تبصروں میں لکھا کہ اپنے پالتو جانور کو کھو دینا انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے یہ ہمارے بچوں کی طرح دل میں جگہ بنالیتے ہیں۔
وہیں بہت سے صارفین کتوں کی عمومی عمر کے پیشِ نظر صرف دو سال میں یوگی کی اچانک موت پر اپنی حیرت کا اظہار اور سوال کرتے نظر آئے۔
زیادہ تر صارفین نے ماورا اور امیر کے پالتو کتے کی موت پر ان کو تسلی اور محبت کے پیغام بھیجے اور گزشتہ عید پر یوگی کے ساتھ کھینچی تصاویر کو یاد کیا۔
Post Views: 2