کلائمیٹ چینج منصوبوں کیلئے فنڈز کا حصول، حکومت کا گرین بانڈز کے اجراء کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
کلائمیٹ چینج منصوبوں کیلئے فنڈز کا حصول، حکومت کا گرین بانڈز کے اجراء کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد :حکومت نے کلائمیٹ چینج منصوبوں کیلئے فنڈز کی پہلی قسط حاصل کرنے کیلئے گرین بانڈز کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے 30 ارب روپے مالیت کے گرین بانڈز کے اجرا کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئی ایم ایف کی مشاورت سے پہلی بار سٹاک ایکسچینج میں گرین بانڈز کا اجرا کیا جائے گا جس کا میچورٹی ٹائم تقریباً3 سال ہوگا، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد بانڈز کا اجرا ہو سکے گا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈز پروگرام کی یہ شرط ہے کہ پاکستان دیگر ذرائع بشمول لوکل اور انٹرنیشنل سے فنانسنگ حاصل کرے گا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منصوبوں کی تکمیل کی جائے، آر ایس ایف سے پہلی قسط اس شرط کو پورا کئے جانے کے بعد ملے گی۔
چائنیز مارکیٹ میں 30 کروڑ ڈالر کا پانڈا بانڈز نومبر یا دسمبر میں متوقع ہے اور رواں مالی سال 25-2024 کے دوران چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کا اجرا نہیں ہو سکے گا، آئی ایم ایف کیساتھ بانڈز کے اجرا کیلئے پلان میں شامل تھا کہ 1 ارب ڈالر کا یورو بانڈز جاری کیا جائے گا اور 30 کروڑ ڈالر کا پانڈا بانڈز چائنیز مارکیٹ میں فلوٹ کیا جائے گا۔
ابھی چائنیز مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کا اجرا نہیں ہو سکے گا، وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے جولائی میں چین کے وزٹ کے دوران چائنا ایکسپورٹ اینڈ کریڈٹ انشورنس کارپوریشن سے 30 کروڑ ڈالر کا پانڈا بانڈ جاری کرنے کیلئے گارنٹی کی درخواست کی تھی، پانڈا بانڈز کے اجرا کیلئے ایڈوائزر بھی تعینات کیا جا چکا ہے۔
وزارت اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ میں رواں مالی سال کے دوران پانڈا بانڈز کا اجرا ایکسٹرنل فنانسنگ نیڈ پلان میں شامل ہے اور رواں مالی سال کے دوران پانڈا بانڈز پہلی سہ ماہی کے دوران جاری کیا جانا تھا جس کو بعد میں تبدیل کر کے دوسری سہ ماہی میں جاری کرنے پر بات چیت فائنل ہوئی تھی لیکن اب یہ پلان پر عملدرآمد نہیں ہو سکے گا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 1.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: گرین بانڈز کے اجرا بانڈز کا اجرا پانڈا بانڈز ا ئی ایم ایف مارکیٹ میں منصوبوں کی ہو سکے گا کا فیصلہ کے دوران نہیں ہو ڈالر کا
پڑھیں:
پاکستان کی نیہا منکانی ٹائم میگزین کی ’100 کلائمیٹ‘ فہرست میں شامل
سندھ کی مڈ وائف نیہا منکانی عالمی شہرت یافتہ جریدے ٹائم نے اپنی سالانہ فہرست ’ٹائم 100 کلائمیٹ 2025‘ میں شامل کر لیا، اور وہ اس فہرست میں شامل واحد پاکستانی خاتون ہیں۔
نیہا منکانی کو فہرست میں ’ڈیفینڈر‘ کے طور پر شامل کیا گیا ہے، جہاں وہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد میں عالمی سطح کے سی ای اوز، وزراء، سربراہان مملکت اور حتیٰ کہ پوپ لیو XIV جیسے بڑے ناموں کے ساتھ جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
نیہا کا ’ماما بیبی فنڈ‘ منصوبہ، جو ساحلی اور موسمیاتی بحران زدہ علاقوں میں خواتین اور بچوں کو جان بچانے والی سہولیات فراہم کرتا ہے، دس سال قبل ایک چھوٹے فنڈ کے طور پر شروع ہوا تھا۔ آج یہ تنظیم کراچی کے باہر بابی آئی لینڈ پر کلینک بھی چلا رہی ہے، جہاں گزشتہ سال 4,000 حاملہ خواتین کا معائنہ کیا گیا اور 200 نوزائدہ بچوں کا علاج کیا گیا۔
مزید برآں، یہ تنظیم ایک ایمبولینس بوٹ بھی چلاتی ہے جو مریضوں کو کیماڑی ہسپتال پہنچاتی ہے۔
ٹائم میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں نیہا منکانی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی فرنٹ لائن پر موجود برادریوں میں خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں، لیکن ان کے مسائل اکثر نظر انداز کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ماؤں کی دیکھ بھال ایک کم لاگت، مؤثر اور قابل رسائی حل ہے، جو پاکستان جیسے ملک میں نوزائدہ بچوں اور ماؤں کی صحت کے بحران کو کم کر سکتا ہے۔
نیہا منکانی نے قبل ازیں 2023 میں بی بی سی کی ’100 خواتین‘ کی فہرست میں بھی جگہ بنائی تھی، جہاں ان کا نام مشیل اوباما، ایمل کلونی اور ہدہ کیٹن جیسی عالمی شخصیات کے ساتھ شامل تھا۔ انہیں امریکا کے پاکستان مشن سے بھی اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔
’ماما بیبی فنڈ‘ 2015 میں قائم کیا گیا، جس کا مقصد مالی امداد کے ذریعے حاملہ خواتین اور نوزائدہ بچوں کی صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ نیہا منکانی انٹرنیشنل کانفیڈریشن آف مڈ وائفز میں ہیومینیٹرین انگیجمنٹ اور کلائمیٹ ایڈوائزر بھی ہیں اور انہوں نے کراچی کے ہائی رسک وارڈ میں 16 سال کام کیا، جس دوران انہوں نے ساحلی جزیروں کی خواتین کی ضروریات کو قریب سے سمجھا۔