پاکستان کے علماء کرام نے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کیلئے جہاد کا اعلان کردیا، شاداب نقشبندی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
دعائیہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ اسرائیلی بمباری کھلی دہشتگردی اور فلسطینیوں کی نسل کشی ہے، او آئی سی اسرائیل کے ظالمانہ، غاصبانہ اور دہشتگردانہ کاروائیوں کے خلاف جہاد فی سبیل اللہ کا اعلان کرے، اُمت مسلمہ فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے تحت ملک بھر میں سانحہ نشتر پارک اور فلسطین کے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی اور دعائیہ تقریبات منعقد کی گئی، 11 اپریل 2006ء میں عیدمیلاد النبی (ص) کے موقع پر پاکستان سنی تحریک کی اعلیٰ قیادت سمیت 63 علماء و مشائخ کو شہید کردیا گیا تھا، جس میں پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد عباس قادری، مرکزی رہنماؤں افتخار احمد بھٹی، مولانا اکرم قادری، مرکزی رابطہ کمیٹی کے ڈاکٹر عبدالقدیر عباسی و کارکنان شامل ہیں، دعائیہ تقریبات میں شہداء کی بلندی درجات کیلئے اور ملک کی سلامتی و استحکام کیلئے دعائیں کی گئیں۔ دعائیہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری کھلی دہشتگردی اور فلسطینیوں کی نسل کشی ہے، خیموں میں رہنے والے مظلوم جو انسانی امداد اور خوراک کیلئے پریشان حال تھے ان پر بمباری اسرائیل کی بزدلانہ حملے ہیں، اسلامی ممالک بے حسی اور خاموشی کو توڑ کر فلسطین میں اسرائیلی مظالم و مسلم نسل کشی کے خلاف آواز بلند کریں، ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہے تو محب وطن قوتوں کو آگے لانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ نشتر پارک عید میلاد مصطفی (ص) کے شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دینگے، سانحہ نشتر پارک کو 19 سال ہوچکے مگر اصل کرداروں کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکا، ہمارے علماء و قائدین اہلسنت نے ملک کی سلامتی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور دنیا کو پیغام دیا دین کی سربلندی اور ملک کی سلامتی کے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کرنا چاہیئے، عدالتوں اور اداروں نے سانحہ نشتر پارک کے شہداء کے لواحقین کو انصاف نہیں دلایا جو تشویشناک عمل اور دہشتگردوں کو آکسیجن دینے کے مترادف ہے، اہلسنت ملک کی پرامن اور اکثریت ہیں مگر ہمارے ہی حقوق کو غصب کیا جارہا ہے۔ شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ سانحہ نشتر پارک کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، دہشتگردوں سے خوفزدہ ہونے والے نہیں، ملک میں رہ کر ہی عوام کی خدمت انجام دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے علماء کرام نے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کیلئے جہاد کا اعلان کردیا، او آئی سی اسرائیل کے ظالمانہ، غاصبانہ اور دہشتگردانہ کاروائیوں کے خلاف جہاد فی سبیل اللہ کا اعلان کرے، اُمت مسلمہ فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان سنی تحریک سانحہ نشتر پارک دعائیہ تقریبات فلسطینیوں کی کا اعلان کے شہداء ملک کی نے کہا
پڑھیں:
پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا
پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل ہونے والی خاتون کے والدین کی طرف سے آنے والے بیان کو قرآن و سنت اور پاکستان کے آئین اور قانون کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکریٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا حافظ مقبول احمد ، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفا ق پتافی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا مبشر رحیمی اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریاست پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں، حکومت بلوچستان، بلوچستان کی عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ قتل کرنے والوں کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لیں۔
بیان میں کہا گیاکہ والدین کا یہ بیان قرآن و سنت کے احکامات اور پاکستان کے آئین اور دستور کے خلاف ہے اور اسے مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے، شریعت اسلامیہ یہ حکم دیتی ہے کہ اگر کسی ظلم میں کوئی بھی قریبی عزیز بھی شامل ہو تو اس کو بھی سزا ملنی چاہیے۔
یہ بھی پرھیں: بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، کیس کا رخ ہی موڑ دیا
اس میں مزید کہا گیا کہ والدین کے بیان میں یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ خاتون کے قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی جو کہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے اور اس حوالے سے مکمل تحقیقات اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ذمہ داری ریاست پاکستان کی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس حوالے سے کوئی کوتاہی نہیں ہوگی۔
چیئرمین پاکستان علما کونسل نے کہا کہ بلوچستان میں قتل مرد،عورت کے والدین بھی قاتلوں کو معاف کرنا چاہیں تو یہ کسی صورت جائز نہیں، شریعت بھی اس طرح کے قاتلوں کو معافی کا حق نہیں دیتی، عورت کے والدین کو بھی اس قتل ناحق میں مجرم تصور کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ پاکستان علماء کونسل کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ مقتولہ کی والدہ نے اپنے جاری بیان میں کہا تھا یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، بلوچی معاشرتی جرگے کے ذریعے بانو کو سزا دی گئی، ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، ہم نے لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ سردار شیر باز ساتکزئی کے ساتھ نہیں، بلکہ بلوچی جرگے میں کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل خاتون اور مرد کو سرعام قتل کیا گیا تھا، واقعے کی ویڈیو 3 روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لینے لیا تھا اور متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔