بی جے پی نے وقف بل میں اصلاحات پر ملک گیر بیداری مہم شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ترامیم لائے ہیں کہ وقف اراضی کے فوائد غریب مسلمانوں تک پہنچیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف اپوزیشن کی مہم کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ وقف ترامیم بل پر بی جے پی کی جانب سے ملک گیر مہم شروع کی جائے گی۔ بی جے پی نے کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ کی وضاحت کے لئے 20 اپریل سے 5 مئی تک مہم چلاتے ہوئے ملک گیر سطح پر مسلمانوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ دہلی میں بی جے پی کے قومی دفتر میں منعقدہ میٹنگ میں اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا۔ اس میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر کرن رجیجو سمیت دیگر لیڈروں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں وقف ایکٹ میں ترامیم کے بارے میں مسلمانوں میں بیداری پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا، بشمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے پھیلائی جا رہی غلط معلومات کی تردید کی جائے گی۔
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ترامیم لائے ہیں کہ وقف اراضی کے فوائد غریب مسلمانوں تک پہنچیں، اس کے نتیجے میں غریب مسلمانوں کی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتیں خوش کرنے کی سیاست کر رہی ہیں، وہ وقف ایکٹ کے بارے میں مسلمانوں میں غلط معلومات پھیلا رہی ہیں۔ بی جے پی کے ہر کارکن کو اس پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیئے اور مسلمانوں کے گھروں پر جاکر انہیں اس قانون کے بارے میں بتانا چاہیئے۔
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اس اجلاس میں ہر ریاست سے اقلیتی مورچہ سمیت چار لیڈروں کو مدعو کیا اور انہیں تربیت دی۔ بی جے پی کو امید ہے کہ یہ پروگرام مسلم کمیونٹی تک پہنچنے کا موقع فراہم کرے گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ یہ آنے والے اسمبلی انتخابات کے لئے بہت مفید ثابت ہوگا۔ دریں اثنا وقف ترمیمی ایکٹ 2025 جسے حال ہی میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، نافذ ہوگیا ہے۔ اس مقصد کے لئے اقلیتی امور کی وزارت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون 8 اپریل سے نافذ ہوگیا ہے۔ اس بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے منظور کیا تھا اور صدر دروپدی مرمو نے بھی اس کی منظوری دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی وقف (ترمیمی) بل ایک ایکٹ بن گیا۔
دوسری طرف مسلم تنظیموں کی جانب سے وقف ایکٹ کی شدید مخالفت کی جارہی ہے۔ مرکز کی طرف سے لائے گئے نئے وقف ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا جارہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ مسلم تنظیموں کے نمائندوں نے اس مسئلہ پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اب تک وقف ایکٹ کے خلاف کل 15 عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جبکہ ان پر سپریم کورٹ میں 16 اپریل کو سماعت ہوگی۔ مرکزی حکومت نے اس پر کیویٹ داخل کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ ان کی رائے لئے بغیر کوئی حکم جاری نہ کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ وقف ایکٹ کے لئے
پڑھیں:
پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار
لاہور:پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار دیدی گئی، پنجاب اسمبلی نے یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹ لاز ترمیمی بل 2025ء منظور کیا جس پر آج گورنر نے دستخط کردیے اور یہ ایکٹ بن گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی یونیورسٹیوں سے متعلق قوانین میں ترمیم کی پنجاب اسمبلی نے منظوری دی، ترمیمی بل کے تحت مختلف ایکٹ اور آرڈیننسز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، پنجاب کی تمام سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کے گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازم قرار دیدی گئی ہے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ ہر یونیورسٹی بورڈ میں تین ایم پی ایز، جن میں کم از کم ایک خاتون رکن شامل ہوگی، ایم پی ایز کی نامزدگی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کریں گے، تمام ترمیم شدہ ایکٹ میں بورڈز میں ایم پی ایز کی شمولیت کو قانونی حیثیت دی گئی ہے، بعض اداروں میں خواتین ایم پی ایز کی تعداد ’’ایک‘‘ سے بڑھا کر ’’تین‘‘ کر دی گئی۔
بل کے مطابق یونیورسٹی آف پنجاب، ایگری کلچر فیصل آباد، یو ای ٹی لاہور ایکٹ میں ترمیم کردی گئی ہے۔ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، یو ای ٹی ٹیکسلا ایکٹ میں ترمیم منظور ہوگئی ہے۔
ایریڈ ایگری کلچر راولپنڈی، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی، ویٹرنری یونیورسٹی لاہور کے قوانین میں ترامیم منظور ہوگئی، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، کنیرڈ کالج، یونیورسٹی آف سدرن پنجاب ایکٹ میں ترمیم منظور ہوگئی۔
نجی اداروں جیسے گلوبل انسٹی ٹیوٹ، قرشی یونیورسٹی، ٹائمز انسٹی ٹیوٹ ایکٹ میں بھی تبدیلیاں کردی گئی ہے۔ ترمیمی بل فوری نافذ العمل ہوگا اور تمام متعلقہ اداروں میں اس کا فوری اطلاق ہوگیا ہے