حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نیا اشتہار دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے نئے اشتہارِ دلچسپی جاری کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
یہ فیصلہ پی آئی اے کی دو دہائیوں بعد سالانہ منافع رپورٹ ہونے کے صرف دو دن بعد کیا گیا ہے۔ حکومت 51 سے 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کے لیے تیار ہے، جبکہ نجکاری سے قبل پی آئی اے کا پرانا قرضہ حکومت کے ذمے منتقل کر دیا گیا ہے۔
مشاورتی خدمات کے لیے معروف عالمی فرم جونس لینگ لاسیل (JLL) کو مقرر کیا گیا ہے۔ پچھلی بولی میں کم دلچسپی کے باعث شرائط میں نرمی کی گئی ہے۔ حکومت پہلے ہی تمام سرکاری ادارے نجی شعبے کو دینے کا اعلان کر چکی ہے۔
مشیرِ نجکاری محمد علی کے مطابق نئے مالیاتی گوشوارے کی بنیاد پر حوالہ قیمت پر نظرثانی کی جا سکتی ہے۔ حکومت رواں سال کے اختتام سے پہلے پی آئی اے کی نجکاری مکمل کرنے کی خواہاں ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کو بھی حکومت کی ترجیح قرار دیا گیا ہے۔
پی آئی اے کے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل کی فروخت یا کسی جوائنٹ وینچر کے امکانات پر بھی غور جاری ہے، جس سے پانچ گنا زیادہ آمدنی حاصل ہونے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کی نجکاری پی آئی اے گیا ہے
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ، صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں گے
نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ ، سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا،نج کاری کمیشن
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے ، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا ہے اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے ، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے ۔