تھیٹر کیلئے نیا قانون اگلے ہفتے، 17 اپریل کو کلچر ڈے منایا جائے گا: عظمٰی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کلچرل رپورٹرز سے خصوصی ملاقات کے دوران صوبے میں تھیٹر اور ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے حوالے سے اہم اعلانات کیے۔ انہوں نے بتایا کہ تھیٹرز کے لیے نیا قانون آئندہ ہفتے متعارف کرایا جائے گا، جس کی تیاری تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کی جا رہی ہے۔ میری خواہش ہے کہ تھیٹرز کا ماحول مکمل طور پر فیملی فرینڈلی ہو۔ ہر شہری بلا خوف و خطر اپنی فیملی کے ساتھ تھیٹر دیکھنے آسکے۔ جو تھیٹرز میں فحاشی کو فروغ دے گا، اسے پہلے تین نوٹس جاری کیے جائیں گے اور اس کے بعد پنجاب بھر میں تاحیات پابندی عائد کر دی جائے گی۔ وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ اگر ان کے محکمے کا کوئی افسر فحاشی پھیلانے والوں کا معاون ثابت ہوا تو اسے محکمہ سے فوری طور پر فارغ کر دیا جائے گا۔ الحمرا لاہور میں جلد ایک نیا فیملی تھیٹر شروع کیا جا رہا ہے تاکہ معیاری تفریحی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔ پنجاب سینسر بورڈ کو آئندہ دو سے تین روز میں ازسرنو تشکیل دیا جائے گا تاکہ ثقافتی اقدار کے تحفظ کو مزید موثر بنایا جا سکے۔ پاکستانی سٹیج ڈرامے دنیا بھر میں اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ روایت اعلیٰ معیار اور اخلاقی قدروں کے ساتھ جاری رہے۔ پنجاب حکومت 17 اپریل کو کلچر ڈے بھرپور جوش و خروش سے منائے گی، جس میں وزیراعلیٰ مریم نواز خود شرکت کریں گی۔ عظمیٰ بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کی تربیت کسی کی تضحیک کرنے کی نہیں بلکہ مثبت تبدیلی لانے کی ہے۔ اب پنجاب آرٹس کونسل کے نوٹس کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور اس پر سختی سے عملدرآمد ہوگا۔ اس موقع پرڈی جی پی آر غلام صغیر شاہد، ڈی جی پکار تنویر ماجد اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرا توقیر کاظمی بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جائے گا
پڑھیں:
بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے بہیمانہ قتل کے خلاف حنا پرویزبٹ کی مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) مسلم لیگ (ن)کی رکن پنجاب اسمبلی اور چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ کی جانب سے بلوچستان میں ایک نہتی خاتون کو غیرت کے نام پر بے رحمی سے قتل کئے جانے کے واقعہ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرائی گئی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ جرگے کی آڑ میں ایک عورت اور مرد کو قتل کیا جانا ناقابل معافی جرم ہے۔ اس واقعہ نے معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔(جاری ہے)
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایسے شرمناک واقعات عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں اور ان کا تدارک صرف قانون کے سخت نفاذ اور معاشرتی اصلاحات سے ہی ممکن ہے۔قرارداد میں ایوان کی جانب سے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے انہیں قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے۔اس موقع پر حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل ایک سیاہ دھبہ ہے جس کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے، اور وفاقی و صوبائی سطح پر اس کے خلاف موثر قانون سازی کی جائے۔