ایٹمی پروگرام تنازع: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
تہران(نیوز ڈیسک) ایٹمی پروگرام تنازع پر ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج عمان میں ہوں گے۔
دونوں فریق عمانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد مذاکرات کا آغاز کریں گے، عباسی عراقچی ایران اور اسٹیو و ٹکوف امریکی وفد کی قیادت کریں گے، عمانی وزیر خارجہ پیغام رسانی کی ذمہ داریاں نبھائیں گے، مذاکرات سے ایران کی ترجیحات واضح ہوں گی۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔
ایرانی وزارت خارجہ نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ امریکا کے ساتھ حقیقی اورمنصفانہ معاہدہ چاہتے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔