آئی جی پنجاب پولیس کے مطابق  پاکستان بین الاقوامی قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہے، اے سی سی ہولڈرز سمیت 89 ہزار کے قریب غیر قانونی مقیم افراد کا تمام ڈیٹا موجود ہے، غیرقانونی مقیم غیرملکی باشندوں کو قبل از وقت ملک سے چلے جانے بارے آگاہ کیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر میں غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کی انخلا مہم تیزی سے جاری ہے۔ اب تک نکالے گئے غیرقانونی باشندوں کی تعداد 9 ہزار 165 تک پہنچ گئی ہے۔ مہم کے دوران 9 ہزار 895 غیر قانونی مقیم باشندوں کو ہولڈنگ سنٹرز پہنچایا جا چکا ہے۔ 730 غیر قانونی مقیم افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں۔ لاہور میں 05، صوبہ بھر میں 46 ہولڈنگ سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب پولیس کے مطابق  پاکستان بین الاقوامی قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہے، اے سی سی ہولڈرز سمیت 89 ہزار کے قریب غیر قانونی مقیم افراد کا تمام ڈیٹا موجود ہے، غیرقانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کو قبل از وقت ملک سے چلے جانے بارے آگاہ کیا گیا تھا۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت، حساس ادارے، سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی انخلا مہم کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، غیرقانونی مقیم باشندے کسی بھی قومیت سے ہوں، واپس اپنے ملک جانا ہو گا۔ آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم شہریوں کے پنجاب سے انخلاء کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ ہے، انخلاء کے عمل کے دوران ہیومن رائٹس کو مکمل طور پر مدنظر رکھا جا رہا ہے، سی سی پی او لاہور، آر پی اوز، ڈی پی اوز غیر ملکی تارکین کے انخلا کے عمل میں تیزی لائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا

سٹی42: پنجاب حکومت نے گھریلو سطح پر پالے جانے والے طوطوں کے لیے نیا اور باقاعدہ قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد ان پرندوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اب الیکزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے رجسٹریشن کے دائرہ کار میں آئیں گے، اور انہیں دوسری شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق  ہر طوطے کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے مقرر کی گئی ہے۔گھروں میں طوطے پالنے والوں کو لائسنس یافتہ بریڈر یا ڈیلر کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا اور طوطے اب صرف رجسٹرڈ و لائسنس یافتہ ڈیلرز کو فروخت کیے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ بریڈر کی کیٹیگریز میں چھوٹے بریڈرز میں  وہ افراد جو محدود تعداد میں طوطے پالتے اور بریڈ کرتے ہیں جبکہ بڑے بریڈرز میں وہ افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کا مقصد نایاب اور مقامی نسلوں کے طوطوں کا تحفظ، غیر قانونی اسمگلنگ اور خرید و فروخت کی روک تھام اور پرندوں کی افزائش کے عمل کو قانونی دائرے میں لانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
 
 

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

متعلقہ مضامین

  • افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی
  • غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں 5 افغان شہریوں سمیت 12 ملزمان گرفتار
  • پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی میں تیزی، رواں برس کے آخر تک مکمل انخلا کا ہدف
  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ، پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
  • بدترین سیلاب، بروقت انخلا سے 25 لاکھ انسانی زندگیوں کو محفوظ بنایا گیا
  • جیوانی : سمندر کے راستے غیرقانونی طور پر ایران جانے کی کوشش پر 13 ملزمان گرفتار
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • افغان مہاجرین کے مکمل انخلا تک کارروائی ہوگی، ضلعی انتظامیہ چمن