صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز
پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے نہروں کے معاملے پر صدر آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ صدر زرداری نے یا تو سندھ کے عوام کے پیٹ میں چھرا گھونپا ہے یا پھر ان کی یادداشت جواب دے گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو دونوں میں سے ایک بات ماننی پڑے گی، دونوں کی ایک ساتھ تردید ممکن نہیں۔
بیرسٹر سیف نے طنزیہ انداز میں سوال اٹھایا کہ اگر آصف زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تو وہ ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر کیوں براجمان ہیں؟ انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیئے۔
بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ صدر زرداری کو اپنی جسمانی اور ذہنی کیفیت کے باعث خود ہی عہدے سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی صرف ووٹ بچانے کے لیے نہروں کے معاملے پر احتجاج کا ڈرامہ رچا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نہروں کی منظوری خود آصف زرداری نے دی تھی، اور اب بلاول بھٹو کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے۔ بیرسٹر سیف نے مشورہ دیا کہ بلاول احتجاج کرنے کے بجائے اپنے والد سے پوچھیں کہ انہوں نے یہ منظوری کیوں دی۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نہروں کا معاملہ سب سے پہلے پاکستان تحریک انصاف نے اٹھایا تھا، اور اب پیپلز پارٹی محض سیاسی فائدے کے لیے قوم کو گمراہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور عوام کو سچ سے آگاہ رکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی بیرسٹر سیف انہوں نے سیف نے
پڑھیں:
لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
سیئول: جنوبی کوریا میں عوام نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جائے میونگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ 61 سالہ لی نے 49 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور ملک کے 14ویں صدر بن گئے ہیں۔
یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کے بعد ان کا مواخذہ ہوا اور عدالتی حکم سے وہ عہدے سے ہٹا دیے گئے۔
لی جائے میونگ نے رولنگ پارٹی کے امیدوار کم مون سو کو شکست دی۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 79.4 فیصد رہا، جو گزشتہ 28 سالوں کا سب سے زیادہ تھا۔
لی کو اب بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات شامل ہیں۔ ایک کیس میں انہیں عدالت نے بری کیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا ہے۔
لی جائے میونگ 1963 میں اندونگ کے ایک پہاڑی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں غربت کے باعث انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ فیکٹری میں کام کرنا پڑا۔ 13 سال کی عمر میں ایک مشین کے حادثے میں ان کا بازو زخمی ہوا۔
انہوں نے اسکالرشپ پر قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1986 میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ لی نے دو دہائیوں تک انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 2005 میں سیاست میں قدم رکھا۔
وہ 2010 سے 2018 تک سیونگنام کے میئر اور پھر 2021 تک گیونگی صوبے کے گورنر رہے۔ 2022 میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
انہوں نے 2022 میں صدارتی انتخاب لڑا لیکن معمولی فرق سے ہار گئے۔ 2024 میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، مگر وہ بچ گئے۔
غریب پس منظر اور سخت مؤقف رکھنے والے لی کو متوسط اور محنت کش طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔
ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے، جو انہیں اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت فراہم کرے گی۔