چین میں تیز ہواؤں کے پیش نذر لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی گئی ہے جب کہ متنبہ کیا گیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی ہوا میں اڑا سکتے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے کہا کہ شمالی چین میں ہفتے اور اتوار کے روز ایسی شدید ہوائیں چل سکتی ہیں جو انسان تک کو اپنے ساتھ اڑا لے جا سکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چین میں حکام نے لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی ہے جبکہ کچھ سرکاری ذرائع ابلاغ نے متنبہ کیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی ’ہوا میں اڑ سکتے ہیں۔‘

حکام کا کہنا ہے کہ منگولیا سے جنوب مشرق کی طرف بڑھنے والے سرد بھنور کی وجہ سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں بیجنگ، تیانجن اور ہیبی کے علاقے کے دیگر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لیں گی۔

ایک دہائی میں پہلی بار بیجنگ نے آندھی کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے جو کہ چار درجہ موسمی انتباہی سسٹم میں دوسرا سب سے خطرناک درجہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق خدشہ ہے کہ اس بار یہ ہوائیں علاقے میں برسوں میں دیکھی جانے والی کسی بھی چیز سے زیادہ تیز ہوں گی، حکام نے بتایا کہ ہفتے کو جب تیز ہوائیں آئیں گی تو بیجنگ میں 24 گھنٹوں کے اندر درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ کمی کا امکان ہے۔

بیجنگ کی موسمیاتی سروس نے کہا  کہ ’یہ انتہائی تیز ہوائیں ہیں، طویل عرصے تک چلتی ہیں اور وسیع علاقے کو متاثر کرتی ہیں اور یہ انتہائی تباہ کن ہیں۔‘

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چین میں

پڑھیں:

29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری

جنیوا: اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی شرح تین گنا بڑھ چکی ہے، خاص طور پر اس وقفے کے بعد جب رواں سال کے آغاز میں جنگ بندی کے دوران امداد کی رسائی ممکن ہوئی تھی۔

یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فلسطینی علاقے میں امداد کی ترسیل پر عالمی توجہ مرکوز ہے۔ حالیہ ہفتوں میں امدادی مراکز کے قریب فائرنگ کے واقعات سامنے آئے ہیں، خاص طور پر امریکہ کی حمایت سے قائم کیے گئے امدادی نظام کے قریب، جن میں کئی افراد شہید ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی ٹوٹنے کے بعد اسرائیل نے غزہ کے لیے 11 ہفتوں تک امدادی سامان پر سخت پابندی عائد کی، جسے اب جزوی طور پر ہی ہٹایا گیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس امداد چوری کرتی ہے، تاہم حماس اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کے اتحاد "نیوٹریشن کلسٹر" کے مطابق مئی کے دوسرے حصے میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 50,000 بچوں کو جانچا گیا، جن میں سے 5.8 فیصد شدید غذائی قلت کا شکار پائے گئے۔ مئی کے آغاز میں یہ شرح 4.7 فیصد تھی، جبکہ فروری میں، جنگ بندی کے دوران، یہ شرح اس سے تقریباً تین گنا کم تھی۔

مزید یہ کہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں میں "شدید غذائی قلت" کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو ایک جان لیوا حالت ہے اور مدافعتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔ ایک فلسطینی وزیر کے مطابق گزشتہ ماہ صرف چند دنوں میں بچوں اور بزرگوں کی بھوک سے 29 اموات ہوئیں۔

شمالی غزہ اور جنوبی علاقے رفح میں موجود وہ مراکز جہاں شدید کیسز کا علاج کیا جاتا تھا، اب بند ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے متاثرہ بچوں کو جان بچانے والا علاج دستیاب نہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • 29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری
  • چونیاں: نوجوان کی چند روز پرانی لاش برآمد
  • مسلم لیگ (ن) والے عوام کو نہیں بلکہ خود کو بیوقوف بنا رہے ہیں، پرویزالہیٰ
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • کراچی: ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں
  • کراچی میں وقفے وقفے سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان
  • اٹک اور تورغر میں دریائے سندھ میں 3 لڑکے ڈوب گئے
  • آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں  کیلئےشرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
  • مردان میں گھر میں سیلنڈر دھماکا، 6 افراد جاں بحق، 2زخمی
  • کراچی، اغوا برائے تاوان میں ملوث 5 پولیس اہلکار گرفتار